Inquilab Logo

پری اینیلیز کا سفر

Updated: March 11, 2023, 10:40 AM IST | Afifah Fatima Adil | Mumbai

اینیلیز نام کی ایک پری بہت مہربان اور خوش مزاج تھی۔ ایک دن وہ اپنی دنیا سے زمین پر آتی ہے۔ اس کی ملاقات ایک جل پری سے ہوتی ہے۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

اینیلیز (Anneliese) نام کی ایک پری بہت مہربان اور خوش مزاج تھی، اس کے شہر کا نام ’’فیریٹوپیا‘‘ تھا۔ فیریٹوپیا میں بہت سی پریوں کے ساتھ ساتھ رانی پری بھی رہتی تھی۔ رانی پری ہر تہوار پر ایک پری کو زمین پر جانے کا موقع دیتی۔
 چند ہفتوں کے بعد ایک تہوار آیا۔ اس تہوار پر رانی پری نے اینیلیز کو زمین پر جانے کا موقع دیا، تہوار کے اگلے دن اینیلیز زمین پر گئی تو اسے یہاں پر بہت سی چیزیں دکھائی دیں۔ جیسے پھول، پتے، درخت، پودے اور پھر اینیلیز تجسس اور جستجو میں آگے بڑھتی چلی گئی۔ جب وہ آگے بڑھی تو اسے وہاں سمندر نظرآیا۔ اس دوران اینیلیزکوشدت کی پیاس بھی لگی تھی تو وہ سمندر میں پانی پینے لگی تبھی وہاں ایک جل پری آگئی اور پوچھا کہ، ’’تم کون ہو؟‘‘ اینیلیزنے جواب دیا، ’’میں ایک پری ہوں، نام اینیلیزہے اور میرے شہر کا نام فیریٹوپیا ہے۔ میں پانچ دن کے لئے زمین پر آئی ہوں۔ ‘‘
 زمین کی خوبصورتی میں ڈوبی اینیلیز نے پوچھا ’’تم کون ہو؟‘‘ تو جل پری نے جواب دیا، ’’مَیں ایک جل پری ہوں، میرا نام مرلیا ہے اور آج میری سالگرہ ہے اور میں پندرہ سال کی ہوگئی ہوں اس لئے میرے ممی پاپا نے مجھے سمندر کے اوپر جانے کی اجازت دے دی ہے اور میرے شہر کا نام ’کووِن لینڈ‘ ہے۔‘‘ اور پھراینیلیز مرلیا کے ساتھ سمندر کے نیچے چلی گئی۔ 
 اینیلیزکو وہاں بہت سی چیزیں ٹوٹی پھوٹی دکھائی دیں تو اس نے مرلیا سے پوچھا، ’’یہاںکچھ چیزیں ٹوٹی پھوٹی کیوں ہیں؟ تو مرلیا نے بتایا، ’’چڑیل سال میں ایک بار ’کووِن لینڈ‘ پر حملہ کرتی ہے، اس لئے یہ ساری چیزیں ٹوٹی پھوٹی اور بکھری ہیں۔‘‘ یہ سن کر اینیلیز کا تجسس مزید بڑھ گیا پھرسوال کیا، ’’وہ ’کووِن لینڈ‘ پر حملہ کیوں کرتی ہے؟‘‘
 مرلیانے بتایا کہ ’’چڑیل کی بیٹی کا نام ’ایلس ‘تھا۔ ایلس اور میں روز کھیلا کرتے تھے، اچانک ایلس کو کوئی بیماری لاحق ہوگئی، لیکن اس نے اپنی ماں کو نہیںبتایا۔ پھر کچھ دنوں کے بعدایلس بھاگی بھاگی ’کووِن لینڈ‘ آگئی۔ میں نے اس سے پوچھا اتنا ’ہانپ‘ کیوں رہی ہو؟ تو اس نے مجھے اپنی بیماری کے بارے میں بتایا۔ میں نے ایلس سے پوچھا یہ بات تمہاری ماں کو پتہ ہے؟ تو اس نے کہا ’’نہیں‘‘۔ اگر مَیں ماں کو بتاؤںگی تو وہ رونے لگ جائیںگی اور میں انہیں روتا نہیں دیکھ سکتی۔ پھر میں نے کہا: چلو اپنی ماں کو بتاتے ہیں تو اس نے کہا یہ بات ہم دونوں کے درمیان ہی رہنی چاہئے۔ میں اس سے تھوڑی دیر تک ناراض رہی۔ پھر ہم دونوں کھیلنے لگے۔ دوتین دن بعدایلس مرگئی۔ اس لئے چڑیل کو لگتا ہے کہ ’کووِن لینڈ‘ نے ایلس کو مارا ہے اس لئے جس دن ایلس مری تھی اس دن وہ ہم سے بدلہ لینے آتی ہے۔‘‘
 اینیلیز نے پوچھا، ’’اس کی لاش کہاں ہے؟‘‘ مرلیا نے بتایا کہ وہ سائنسدانوں کے پاس ہے، وہ لوگ اس بیماری کی کھوج کر رہے ہیں اور اس کی دوا بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اب صرف کوئی بڑی طاقت ہی اسے بچا سکتی ہے۔ ویسے تم پری ہو، تم ایلس کو بچا سکتی ہو؟‘‘ اینیلیز نے مرلیا سے کہا کہ، ’’یہ کام صرف رانی پری ہی کر سکتی ہے کیونکہ اسے ہر جگہ سے طاقت ملتی ہے اور ہم پریوں کوبھی۔‘‘ اینیلیز سے مرلیا نے پوچھا، ’’تم اپنی طاقت سے بھی توایلس کو بچاسکتی ہو؟‘‘ اینیلیز نے کہا، ’’اگر میں نے ایلس کو بچانے کی کوشش کی تو رانی پری کی جان خطرے میں پڑسکتی ہے۔‘‘
 مرلیا دکھی ہوگئی، لیکن پھر مرلیا کا گھر آگیا۔ مرلیا نے بتایا کہ یہ میری ماں ہے اور یہ ہیں میرےابو جان۔ پھر مرلیا کے سالگرہ کی تقریب شروع ہوگئی۔ پھر سب نے اسے تحفے تحائف دیئے۔ اینیلیز نے تحفہ میں اسے لاکٹ دیا۔ مرلیا کو اینیلیز کا تحفہ بہت پسند آیا۔ رات میں مرلیا اینیلیز کے کمرے میں گئی تو مرلیا نے اینیلیزسے پوچھا، ’’تم کیا سوچ رہی ہو؟‘‘ اینیلیز نے بتایا، ’’مَیں چڑیل کے بارے میں سوچ رہی تھی.... ہم چڑیل کی دوستی پھر سے گہری کیسے بنائیں؟‘‘ مرلیا نے پوچھا، ’’کیا تمہارے پاس کوئی پلان ہے؟‘‘ اینیلیز نے مرلیا کو نفی میں جواب دیا۔ وہ دونوں چپکے چپکے ’کووِن لینڈ‘ سے چڑیل کے شہر پہنچے۔ وہاں بہت سے سپاہی تھے، ان سے نظریں بچاکر دونوں چڑیل کے گھر پہنچ گئے۔ اندر دیکھاتو وہاں کوئی نہیںتھا تو یہ دونوں گھر میں الماری کے پیچھے چھپ گئیں۔ تقریباً آدھے گھنٹے بعد چڑیل آئی تو اینیلیز نے اپنے جادو سے مرلیا اور اپنے آپ کو مخفی کرلیا۔ ان لوگوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ چڑیل کو مخفی لوگ بھی نظرآتے ہیں۔ چڑیل نے ان پر ہی حملہ شروع کردیا۔ اچانک سےحملہ ہونے کی وجہ سے اینیلیز کو تھوڑی بہت چوٹ لگ گئی۔ چڑیل نے دوبارہ حملہ کرنا چاہا تو مرلیا نےوہ ریکارڈر سنا دیا، جس میں ایلس نے کہا تھاکہ اسے کوئی بیماری ہے اور وہ کچھ دنوں بعد مرجائے گی۔ پھر چڑیل کے ہاتھوں سے تلوار گرگئی اور وہ ’کووِن لینڈ‘ گئی اور سب سے معافی مانگی اور پھر چڑیل کو ایلس کی لاش کے پاس لے کر آگئے۔ چڑیل تھوڑی دیر روئی، لیکن پھر اینیلیز کو دیکھ کر چڑیل اینیلیزکے کانوں میں کچھ پھسپھسائی اور پھردونوں نے اپنی طاقت کو یکجا کرنا شروع کردیا اور پھر.... ایلس زندہ ہوگئی۔ اس کے بعد چڑیل ’کووِن لینڈ‘ کے ساتھ رہنے لگی۔ پھر اینیلیز فیریٹوپیا چلی گئی، جہاں اس کا بڑے جوش و خروش سے استقبال کیا گیا۔ جب رانی پری کو اس بات کا علم ہوا تو رانی پری نے اینیلیز کو ایک نئی چھڑی دی۔ پھر ’’فیریٹوپیا‘‘ اور ’’کووِن لینڈ‘‘ خوشی خوشی زندگی بسر کرنے لگے۔ اب کبھی بھی اینیلیز زمین پر جاتی ہے تو سب سے پہلے مرلیا سے ملتی ہے۔
اسکول: جانکی دیو ی سرودیہ کنیا ودیالیہ، دہلی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK