Inquilab Logo

مسکراہٹ کا تعلق براہ راست صحت اور خود اعتمادی سے ہے

Updated: October 21, 2022, 1:24 PM IST | Mumbai

مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے ، آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرتی ہے جبکہ اس سے قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے

 According to research, teenagers laugh more than 400 times a day on average .Picture:INN
تحقیق کے مطابق نو عمر افراد دن میںاوسطاً ۴۰۰؍ سے زیادہ بار ہنستے ہیں۔ تصویر:آئی این این

آج کی تیز رفتار زندگی اور نت نئی پریشانیوں نے ہم سے ہماری مسکراہٹ چھین لی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق نہ صرف ہماری اچھی صحت سے ہےبلکہ یہ ہماری خود اعتمادی میں بھی اضافہ کرتا ہے جس سے ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
مسکراہٹ ذہنی تناؤ کم کرتی ہے
 ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کیلئے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔مسکراہٹ کے جادوئی اثرات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔ مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے اور آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرتی ہے جبکہ اس سے قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے۔
 تحقیق کیا کہتی ہے؟
 حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ مسکرانا دماغ کے اس حصے کو متحرک کرتا ہے جو آپ کے جذبات کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دنیا میں اوسطاً ۳۰؍ فیصد سے زیادہ لوگ دن میں ۲۰؍ بار سے زیادہ مسکراتے ہیں۔
مسکراہٹ کے پیچھے دانتوں کا بڑا رول
 فوربز کے مطابق اچھی مسکراہٹ کے پیچھے آپ کے دانتوں کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ سیدھے دانت والے لوگ زیادہ قابل اعتماد، پراعتماد سمجھے جاتے ہیں۔ اگر دانت ٹیڑھے یا داغدار ہوں تو آپ کی مسکراہٹ کا اثر کم ہوجاتا ہے۔ ڈینٹسٹ ڈاکٹر سیم جیٹھوا کے مطابق، لوگ اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ خوبصورتی مسکراہٹ سے ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا برسوں کا تجربہ بتاتا ہے کہ انسان کی مسکراہٹ اس کی تصویر، اعتماد اور در حقیقت جسمانی اور ذہنی صحت میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔مسکراہٹ کو متاثر کرنے والے دانتوں کے متعلق انہوں نے بتایا کہ ٹوٹے ہوئے دانت یا مسوڑھوں میں سوجن کی وجہ سے مسکراہٹ متاثر ہوتی ہے۔ یہ مسائل۴۰؍ سال سے زیادہ عمر کے ۸۰؍ فیصد لوگوں میں پائے جاتے ہیں۔ جن کی دانتوں کی لکیر درست ہوتی ہے وہ زیادہ مسکراتے ہیں۔
 نوعمر بچے دن میں ۴۰۰؍بار ہنستے ہیں
 ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ۱۸؍ سال تک کی عمر والے افراداوسطاً ۴۰۰؍ سے زیادہ بار ہنستے ہیں۔ اس میں آدھے سے زیادہ زور سے ہنسنا شامل ہے۔ محققین نے پایا کہ لوگوں کی ہنسی عمر کے ساتھ کم ہوتی جاتی ہے۔
جھوٹی مسکراہٹ بھی مفید
 ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
مسکرانا عضلات کی ورزش ہے
 مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔ہنسنے سے دل کی صحت اچھتی رہتی ہے، دوران خون بہتر ہوتا ہے اور پٹھوں کو آرام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ ہنسنے کا عمل پھیپھڑوں کیلئے بہت مفید ہے ۔واضح رہے کہ ہر سال ’ عالمی یوم مسکراہٹ‘ اکتوبر کے پہلے جمعہ کو منایا جاتا ہے۔اس دن کی شروعات ’ہاروی بال‘ نے ۱۹۹۹ءمیں کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK