Inquilab Logo

یومِ آئین منانے کا تقاضا آئین کے بارے میں جاننا ہے

Updated: November 27, 2021, 7:02 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

بحیثیت طالب علم آئین کے متعلق جاننا، اسے سمجھنا اور اس پر عمل کرنا آپ کیلئے بہت ضروری ہے، یہ آپ کو ایک ذمہ دار شہری بناتا ہے۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

یوم آئین ہند (سنویدھان دیوس یا یوم دستور ) ہمارے ملک میں ہر سال ۲۶؍ نومبر کو آئین ہند کو اپنانے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ ۲۶؍ نومبر ۱۹۴۹ء کو ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی نے آئین کو اپنایا، اور یہ ۲۶؍ جنوری ۱۹۵۰ء کو نافذ العمل ہوا۔ ۱۹؍ نومبر ۲۰۱۵ء کو حکومت ہند نے ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے۲۶؍ نومبر کو یوم دستور کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ ملک کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ اعلان۱۱؍ اکتوبر ۲۰۱۵ء کو ممبئی میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ مساوات کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کیا تھا۔ آئین کی اہمیت اور ڈاکٹر امبیڈکر کے افکار و نظریات کو پھیلانے کیلئے یہ دن منتخب کیا گیا تھا۔ ملک کے مختلف اداروں ، خاص طور پر تعلیمی اداروں ، میں یہ دن جو ش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ تاہم، اسے صدصرف ایک دن تک محدود نہیں رکھنا چاہئے۔ ایک طالب علم کے طور پر آپ کو آئین کے متعلق جاننا اور اسے یاد رکھنا چاہئے۔ آئین کی تعلیم ایک ایسا عمل ہے جو صحیح سوچ اور اعلیٰ طرز عمل کی جانب رہنمائی کرتا ہے۔ طلبہ کا آئین کے بارے میں صحیح فہم، اس کے بارے میں ان کا صحیح رویہ، موجودہ حالات کے مطابق اس کی تشریح کرنے کی ان کی صلاحیت اور اس کی روح کو زندہ رکھنے کی ان کی آمادگی ہے جو انہیں محب وطن بنائے گی۔ آئین کے بارے میں جاننا، اسے سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔ 
آئین کیا ہے؟
 آئین ہند میں جمہوریت کے بنیادی سیاسی نکات اور حکومتی اداروں کے ڈھانچے، طریقہ کار، اختیارات اور ذمہ داریوں نیز ہندوستانی شہریوں کے بنیادی حقوق، رہنما اصول اور ان کی ذمہ داریوں کو بیان کیا گیا ہے۔ آئین ہند دنیا کا سب سے ضخیم تحریری دستور ہے۔ 
 آئین ہند کے مطابق ہندوستان میں دستور کو پارلیمان پر فوقیت حاصل ہے کیونکہ اسے مجلس دستور ساز نے بنایا تھا نہ کہ ہندوستانی پارلیمان نے۔ آئین ہند کی تمہید کے مطابق ہندوستانی عوام نے اسے وضع اور تسلیم کیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ آئین کو معطل نہیں کر سکتی ہے۔
 آئین ہند ہمارے ملک کو آزاد، سماجی، سیکولر اور جمہوری ملک بناتا ہے جہاں عوام کے تئیں انصاف، مساوات اور حریت کو یقینی بناتا ہے اور برادری کو فروغ دینے پر ابھارتا ہے۔
 آئین ہر شہری کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔ آئین کی رو سے ملک میں کوئی بڑا چھوٹا یا امیر غریب نہیں ہے۔ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں ، اس لئے ملک میں عدالتیں قائم کی گئی ہیں تاکہ تمام شہریوں کو ان کے حقوق ملے اور ہر شہری کے ساتھ انصاف ہو۔
مجلس دستور ساز کیا ہے؟
 آئین ہند کا مسودہ مجلس دستور ساز نے تیار کیا تھا۔ مجلس دستور ساز کے ارکان کو صوبائی اسمبلیوں کے منتخب ارکان نے منتخب کیا تھا۔آئین کو بنانے میں تقریباً تین سال لگے تھے، اور اس دوران ۱۶۵؍ ایام پر محیط۱۱؍ اجلاس منعقد کئے گئے تھے۔ تقسیم ہند کی خبر کے بعد اس کے اراکین کی تعداد ۳۸۹؍ سے ۲۹۹؍ ہوگئی تھی۔
مجلس دستور ساز کے اہم ارکان
 مجلس دستور ساز کے اہم ارکان میں بھیم راؤ امبیڈکر، سنجے فاکے، جواہر لعل نہرو، چکرورتی راج گوپال اچاریہ، راجندر پرساد، ولبھ بھائی پٹیل، کنہیا لال مانیک لال منشی، گنیش واسودیو ماوالانکار، سندیپ کمار پٹیل، مولانا ابو الکلام آزاد، شیاما پرساد مکھرجی، نینی رنجن گھوش اور بلونت رائے مہتا تھے۔ اسمبلی کے ارکان میں کل ۳۰؍ نمائندے شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ قبائل کے تھے۔ اینگلو انڈین کی نمائندگی فرینک انتھونی کر رہے تھے۔ پارسیوں کی نمائندگی پی ایچ مودی کر رہے تھے۔ کرسچین اسمبلی کے نائب صدر ہریندر کمار مکھرجی غیر اینگلو انڈین عیسائیوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ گورکھا قبیلے کی نمائندگی اری بہادر گورنگ کر رہے تھے۔ ججوں میں الاڑی کرشن سوامی ایر، بینی گال نرسنگ راؤ، کے ایم منشی اور گنیش ماولنکر بھی اسمبلی کے رکن تھے۔خواتین میں سروجنی نائیڈو، ہرشا مہتا، درگا بائی دیش مکھ، امرت کور اور وجیا لکشمی پنڈت اسمبلی کی رکن تھیں ۔مجلس کے پہلے صدر سچندا نند صرف دو دن کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ بعد میں راجندر پرساد صدر مقرر ہوئے۔
آئین میں ترمیم کرنے کا اختیار
 آئین کے کسی حصہ میں اضافہ کرنے، کچھ حذف کرنے یا تبدیلی کرنے کیلئےپارلیمنٹ کو ترمیم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ تاہم، اس کیلئے ایک طویل عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ آئین میں ترمیم کا عمل کافی پیچیدہ ہے اس کے باوجود جولائی ۲۰۱۸ء تک آئین میں ۱۲۴؍  ترامیم پارلیمان میں پیش کی جا چکی ہیں جن میں ۱۰۳؍  ترمیمی قانون بنے ہیں ۔ واضح رہے کہ آئین ہند دنیا کے سب سے زیادہ ترمیم کئے جانے والے دستوروں میں سے ایک ہے۔
بطور طالب علم اپنے اِن حقوق کے متعلق آپ کا جاننا ضروری ہے
آزادیٔ اظہار رائے کا حق 
معلومات کا حق
برابری کا حق
تعلیم کا حق
زندگی کا حق 
آئین کے متعلق یہ جانتے ہیں ؟
آئین ہند انگریزی اور ہندی زبان میں لکھا گیا تھا۔ یہ ہاتھ سے لکھا جانے والا دنیا کا طویل ترین آئین ہے۔ 
 آئین کو پریم بہاری نارائن رائے زادہ نے تحریر کیا تھا۔ 
آئین کے ہر صفحے کے بارڈر کو شانتی نکیتن کے فنکاروں نے ڈیزائن کیا تھا۔
 ہمارے پارلیمنٹ میں آئین کی دونوں (ہندی اور انگریزی) کاپیاں محفوظ ہیں ۔
آئین میں دیگر ممالک کی آئینی دفعات مستعار لی گئی ہیں ۔ تاہم، ان دفعات کو بہتر بنایا گیا ہے۔
آئین ہند میں آزادی، مساوات، بھائی چارے کے نظریات فرانسیسی آئین سے آئے ہیں ۔ یہ الفاظ ہندوستان کے آئین کی تمہید میں موجود ہیں ۔متعدد ممالک نے ’’آزادی، مساوات اور بھائی چارے‘‘ کے فرانسیسی نعرے کو اپنایا ہے۔
ہندوستانی آئین میں پانچ سالہ منصوبوں کا تصور سوویت یونین کے آئین سے مستعار لیا گیا تھا۔
ہندوستان نے ایمرجنسی کے دوران بنیادی حقوق کی معطلی کا تصور جرمنی کے آئین سے لیا تھا۔
ہندوستانی آئین کی تمہید امریکی آئین کی تمہید سے متاثر ہے۔ دونوں آئینوں کی تمہیدیں ’’ہم لوگ‘‘ (وی دی پیپیل) سے شروع ہوتی ہیں ۔
بشکریہ: بلومبرگ کوئنٹ

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK