• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مختصر کہانی: ’’مجھے ایسی عقل کی ضرورت نہیں!‘‘

Updated: December 07, 2024, 12:20 PM IST | Mumbai

ایک آدمی کہیں جا رہا تھا، اس نے اپنے اونٹ پر ایک بڑی گیہوں کی لادی اور اسی طرح کی ایک دوسری بوری ریت سے بھر کر اونٹ کے دوسری طرف لاد دی۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

ایک آدمی کہیں جا رہا تھا، اس نے اپنے اونٹ پر ایک بڑی گیہوں کی لادی اور اسی طرح کی ایک دوسری بوری ریت سے بھر کر اونٹ کے دوسری طرف لاد دی۔ خود ان دونوں بوریوں کے اوپر آرام سے بیٹھ گیا۔ راستے میں ایک مسافر سے اس کی ملاقات ہوئی۔ اس نے پوچھا کہ، ’’میاں شتر سوار کہاں سے آرہے ہیں؟‘‘ اس شخص نے اپنے وطن کے بارے میں بتایا۔ مسافر نے پوچھا، ’’ان دونوں بوریوں میں کیا بھرا ہے؟‘‘ آدمی نے کہا: ’’ایک بوری میں گیہوں ہے جبکہ دوسری میں ریت ہے۔‘‘
 مسافر نے حیران ہو کر پوچھا، ’’اس ریت کی بوری کو اونٹ پر لادنے کی کیا ضرورت تھی؟ اس اناج کو دونوں بوریوں میں برابر تقسیم کر لیتے تو زیادہ اچھا ہوجاتا ہے۔ وزن بھی برابر ہو جاتا اور اونٹ کو بھی چلنے میں آسانی ہو جاتی۔‘‘ یہ بات سن کر آدمی نے کہا، ’’شاباش اے حق گو اور دانا دوست! افسوس کہ ایسی سمجھ بوجھ کے باوجود تو بے سر و سامان ہے اور پیدل سفر کر رہا ہے۔ کچھ اپنا حال بیان کر، تری عقلمند کا تقاضا یہ ہے کہ تو کسی جگہ کا بادشاہ یا وزیر ہو۔‘‘ مسافر نے کہا، ’’میں تو ایک عام آدمی ہوں، مجھے بادشاہ سے کیا نسبت۔ میری حالت کا اندازہ تم میرے کپڑوں سے کرسکتے ہو۔‘‘ آدمی نے پوچھا، ’’تمہارے پاس اونٹ اور پالتو جانور تو ضرور ہوں گے؟‘‘ مسافر نے کہا، ’’نہ اونٹ ہے اور نہ گائے ہیں، اس سے زیادہ نہ پوچھو۔‘‘ آدمی نے کہا، ’’تو پھر کاروبار کرتے ہوگے؟‘‘ اس نے کہا، ’’نہ میری کوئی دکان ہے نہ مکان، سچ پوچھو تو روزانہ روٹی بھی مشکل سے ملتی ہے۔‘‘ آدمی نے پوچھا، ’’تیرے پاس نقد کیا ہے؟‘‘ مسافر نے کہا، ’’میں تو نان شبینہ کو محتاج ہوں، میرے پاس نہ پیسہ ہے، نہ کپڑے... مجھے اس عقل و دانش کے خیالی پلاؤ پکانے کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔‘‘ یہ سن کر آدمی کے تیور بدل گئے اور بولا، ’’اب تم فوراً یہاں سے چلتا بن۔ ایسا نہ ہو تری نحوست کا سایہ مجھ پر پڑ جائے، مجھے ایسی عقل کی ضرورت نہیں۔ میری بیوقوفی تری عقلمندی سے بہتر ہے۔‘‘
 بچو! اس کہانی سے سبق ملتا ہے کہ اگر کسی کو قدرت کی طرف سے عقل اور ذہانت جیسا تحفہ ملا ہو اور وہ شخص اس کا درست استعمال کرکے کامیاب نہ ہوسکے تو اس ذہانت اور دانشمندانہ باتیں کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK