• Thu, 02 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بورڈ امتحانات میں رہ گئے ہیں ۷؍ ہفتے؛ کیا کریں، کیا نہ کریں!

Updated: December 25, 2024, 3:03 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

SSCاور HSCکے طلبہ کیلئے اب وقت کا حکمت آمیز استعمال درست ہوگا،کم وقت میں نصاب مکمل کرنا مشکل ہوسکتا ہے لیکن پڑھائی کیلئے ’’اسمارٹ اسٹڈی‘‘ کا طریقہ اپنایا جائے تو کچھ مشکل نہیں۔

Studying continuously makes you feel tired, so make a schedule in such a way that you can take a break of 5 to 10 minutes after studying for at least 30 minutes. However, keep in mind that the interval should be at most 30 minutes. Photo: INN
مسلسل پڑھائی کرنے سے تھکن محسوس ہوتی ہے اس لئے شیڈول اس طرح بنایئے کہ کم از کم ۳۰؍ منٹ کی پڑھائی کے بعد ۵؍ سے ۱۰؍ منٹ کا وقفہ لے سکیں۔ تاہم، اس بات کا خیال رہے کہ وقفہ زیادہ سے زیادہ ۳۰؍ منٹ کا ہونا چاہئے۔ تصویر: آئی این این

ایچ ایس سی اور ایس ایس سی کے بورڈ امتحانات ہوں یا چھوٹی جماعتوں کے سالانہ امتحانات، جب یہ قریب آتے ہیں تو اچھی طرح تیاری کرنے والے طلبہ بھی کسی حد تک ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں میں تعلیمی سال کے آغاز ہی سے تلقین کی جاتی ہے کہ طلبہ نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے اور عین امتحانات کے وقت ذہنی دباؤ سے بچنے کیلئے پڑھائی شروع کردیں۔ جو طلبہ ابتداء ہی سے اس جانب توجہ دیتے ہیں انہیں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور وہ پرچہ سکون سے لکھ لیتے ہیں مگر اچھی طرح تیاری نہ کرپانے والے طلبہ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اب امتحانات میں چند ہفتے ہی رہ گئے ہیں۔ امید ہے کہ بیشتر طلبہ نے اعادہ کا عمل شروع کردیا ہوگا۔ تاہم، جو طلبہ ابھی پوری طرح تیاری نہیں کرسکے ہیں، انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے ان صفحات پر آپ کی رہنمائی کیلئے مختلف تدابیر اور تکنیک بتائی گئی ہیں جن کی مدد سے آپ مضامین کی تیاری کرسکتے ہیں۔ لیکن طلبہ کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ جب امتحانات قریب آنے لگیں تو وہ کون سی باتوں سے بچیں اور کون سی باتوں کا خیال رکھیں۔ انہیں عام زبان میں کہا جاتا ہے، do`s and don`ts، یعنی طلبہ کیا کریں اور کیا نہ کریں۔ایسے کئی نکات ہیں جنہیں ذہن میں رکھنا ضروری ہے تاکہ عین پرچوں کے وقت آپ ایسی کوئی غلطی نہ کر بیٹھیں جس کیلئے بعد میں افسوس ہو۔ لیکن ان تمام باتوں میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ میں امتحان کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔ اگر ذہن میں خوف ہوگا تو آپ پرچوں کی اچھی طرح تیاری نہیں کرسکیں گے۔ 

اِن باتوں کا خیال رکھئے
(۱) ٹائم ٹیبل پر قائم رہنے کی کوشش کریں۔ ایسا منصوبہ بنائیں کہ اگر آپ پہلا ہدف پالیں گے تو اپنا پسندیدہ کوئی کام کریں گے، مثلاً اپنا پسندیدہ شو دیکھیں گے، وغیرہ۔
(۲) ایسی جگہ پر پڑھائی کریں جو آپ کو امتحان گاہ کا تصور دیتا ہو۔ اگر پڑھائی کی جگہ پرسکون ہے تو امتحان گاہ میں ذہن پر زیادہ زور نہیں ڈالنا پڑے گا۔ 
(۳) پچھلے برسوں کے سوالیہ پرچے یوں حل کریں جیسے آپ واقعی امتحان گاہ میں بیٹھ کر پرچہ حل کررہے ہیں۔ انہیں گھر کے کسی بڑے سے چیک کروایئے۔ 
(۴) ۸؍ گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔ وقت پر کھانا کھایئے۔ جتنا ممکن ہو پانی پیجئے۔ امتحان کے اوقات میں جسمانی اور ذہنی تندرستی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
(۵) پڑھائی کے دوران وقفہ لیں۔ یہ آپ کو ذہنی طور پر تازگی فراہم کرے گا۔ 
(۶) اہم تعریفیں، قانون کے عناصر، مساوات، اور ریاضی کے ضابطے یاد رکھنے کیلئے ’’شارٹ کٹ‘‘ اپنایئے۔ یہ آپ کو اسکول میں بتایا گیا ہوگا۔
(۷) پڑھائی کے نئے طریقوں جیسے فلیش کارڈز بنانا، فلو چارٹ اور میموری گراف اور دماغی نقشے وغیرہ بنانا، سے پڑھائی کرنے کی کوشش کیجئے۔ 
(۸) سونے سے کچھ دیر پہلے جو کچھ آپ نے پڑھا ہے اسے یاد کرنے کی کوشش کریں۔ 
ان باتوں سے بچنے کی کوشش کیجئے
(۱) آخری وقت میں زیادہ پڑھائی کرنے سے بچئے۔ ذہن میں یہ بات نہ رہے کہ ابھی بہت وقت ہے، بعد میں پڑھائی کروں گا۔ اس سے صرف نقصان ہوگا۔ 
(۲) امتحانات کے دوران منفی باتوں اور منفی لوگوں سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرلیں۔
(۳) گھبرائیں نہیں! اگر آپ نے تیاری کر لی ہے تو آپ اچھی طرح پرچہ لکھیں گے۔ 
(۴) بستر پر پڑھائی نہ کریں کیونکہ یہ پڑھائی کرنے کیلئے بدترین جگہوں میں سے ایک ہے۔ 
(۵) دوستوں سے بات کرنے، ٹی وی/کمپیوٹر پر بے مقصد سرفنگ، کمپیوٹر گیمنگ، منفی خیالات وغیرہ جیسی سرگرمیوں میں اپنا وقت ضائع نہ کریں۔
(۶) امتحانات سے ایک دن پہلے پورے باب پر نظر ثانی نہ کریں۔ صرف اہم نکات کا اعادہ کریں۔
(۷) اپنے ذاتی ٹائم ٹیبل کا اپنے دوستوں سے موازنہ نہ کریں۔ ہر شخص منفرد ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ جو اُن کے حق میں بہتر ہو، وہ آپ کیلئے بھی بہتر ہو۔ ہر ایک کا سیکھنے کا انداز ایک دوسرے سے مختلف ہے۔
(۸) عین پرچے تک پڑھائی نہ کریں۔ اس عادت سے بچنا بہتر ہے کیونکہ کسی کانسپٹ کو سمجھے بغیر آخری وقت تک اسے رٹنا درست نہیں ہے۔ اس طرح آپ دیگر کانسپٹ بھی بھول جائیں گے۔ کوشش کیجئے کہ پرچہ سے ایک گھنٹہ قبل کچھ نہ پڑھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK