• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وِزبُک (۱۷): منموہن سنگھ: ملک کے پہلے سکھ وزیر اعظم

Updated: January 01, 2025, 7:15 PM IST | Mumbai

ڈاکٹر منموہن سنگھ (Manmohan Singh) ملک کے ۱۳؍ ویں وزیر اعظم ہیں۔ ۲۶؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو ۹۶؍ سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ جانئے ان کے بارے میں چند باتیں:

Photo: INN
تصویر: آئی این این

(۱) منموہن سنگھ ۲۶؍ ستمبر ۱۹۳۲ء کو غیر منقسم ہندوستان میں گاہ، چکوال، پنجاب میں پیدا ہوئے تھے جو اَب پنجاب، پاکستان کاحصہ ہے ۔منموہن سنگھ نے ۱۰؍ سال کی عمرتک اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کی تھی۔
(۲) انہیں پیشاور کی ایک اَپر پرائمری اسکول میں داخل کیا گیا تھا۔ انہوں نے تقسیم ہند تک پیشاور کے خالصہ کالج سے تعلیم حاصل کی تھی۔ تقسیم ہند کے بعد وہ ہندوستان آگئے تھے۔
(۳) طالب علمی کے زمانے میں ان کا شمار ذہین اور بہترین طلبہ میں ہوتا تھا۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا جبکہ کیمبریج یونیورسٹی، برطانیہ سے ماسٹرز اور نَفیلڈ کالج، آکسفورڈ سے ڈی فل کیا تھا۔
(۴) ۲۰۰۴ء میں منموہن سنگھ ہندوستان کے پہلے سکھ وزیر اعظم بنے تھے۔ 
(۵) پنڈت جواہر لال نہرو، اندراگاندھی اور نریندر مودی کے بعد وہ طویل مدت تک خدمات انجام دینے والے چوتھے وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے دو میعاد تک وزیراعظم کی خدمات انجام دی تھیں۔ 
(۶) انہیں متعدد زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ وہ ہندی کے علاوہ، اردو، انگریزی، پنجابی بھی روانی سے بول سکتے تھے۔ وہ اکثر و بیشتر اردو ہی میں تقریر لکھتے تھے بلکہ اسی زبان میں خطاب بھی کرتے تھے ۔
(۷) سیاست میں داخل ہونے سے پہلے انہوں نے آربی آئی کے گورنر کے طور پر بھی خدمات انجام دی تھیں۔ 

اضافی معلومات
(۸) انہوں نے مانیٹری پالیسی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
(۹) وہ منکسرالمزاج شخصیت کے مالک تھے۔ وزیراعظم ہونے کے باوجود انہوں نے ایک سادہ زندگی گزاری تھی۔
(۱۰) بطور ماہر معاشیات اور عوامی پالیسی ساز وہ ہندوستان کے تعلیمی نظام کو مستحکم بنانے پر یقین رکھتے تھے۔ 
(۱۱) وہ ہندوستانی طلبہ کو عالمی سطح کی تعلیم دینے کی حمایت کرتے تھے، اور اس ضمن میں انہوں نے کئی اصلاحات کا نفاذ کیا تھا۔
(۱۲) منموہن سنگھ نرم گو تھے۔ مختلف طبقات اور سیاسی گروہوں کے افراد ان کا احترام کرتے تھے۔ اپنی نرم مزاجی سے انہوں نے کئی دل جیتے تھے۔
(۱۳) ۱۹۵۸ء میں ڈاکٹر منموہن سنگھ تاریخ کی پروفیسر اور مصنفہ گرشرن کور سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے تھے۔ ان کی تین بیٹیاں ہیں۔ انہوں نے اپنے کریئر اور گھریلو زندگی میں ہمیشہ توازن برقرار رکھا۔
(۱۴) ان کے دور حکومت میں ملک میں معاشی اصلاحات کے نفاذ کے کے بعد تجارتی رکاوٹیں ختم ہوئی تھیں، بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوا تھا اور ملک کا بینکنگ سسٹم مستحکم ہوا تھا۔
(۱۵) ۱۹۹۳ ء میں یورومنی اور ایشیاء منی نے انہیں ’’دی فائنائنس منسٹر آف دی ایئر‘‘ قرار دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK