انہیں تاریخ کا سب سے ہمہ جہت کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ انہوں نے فٹ بال، بیس بال اور باسکٹ بال وغیرہ میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔
EPAPER
Updated: April 03, 2025, 9:13 PM IST | Mumbai
انہیں تاریخ کا سب سے ہمہ جہت کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ انہوں نے فٹ بال، بیس بال اور باسکٹ بال وغیرہ میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔
جم تھورپ(Jim Thorpe) کا اصلی نام جیمز فرانسس تھورپ تھا۔ وہ ایک امریکی کھلاڑی تھے جنہیں جدید کھیلوں میں سب سے زیادہ قابل ایتھلیٹس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے۱۹۱۲ء میں پینٹاتھلون اور ڈیکا تھلون میں کئی اولمپک گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ جم تھورپ ایک ہمہ جہت کھلاڑی تھے۔ انہوں نے امریکی فٹ بال، بیس بال، باسکٹ بال اور ایتھلیٹکس میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔ جم تھورپ کی پیدائش ۲۲؍ مئی (بعض مقامات پر ۲۸؍ مئی بھی لکھا گیا ہے)۱۸۸۷ء کو پریگ، اوکلاہوما، امریکہ میں ہوئی تھی۔وہ سیکوئن فوکس اور ساک اینڈ فاکس قبیلے سے تعلق رکھتے تھے جو ایک مقامی امریکی قبیلہ تھا۔جم تھورپ کا بچپن مشکلات سے بھرا ہوا تھا۔ وہ بچپن ہی میں یتیم ہوگئے تھے اور انہیں کئی بار مختلف اسکولوں میں داخل ہونا پڑا۔ انہوں نے کارلائل انڈسٹریل اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں ان کے اندرونی ٹیلنٹ کو کوچ گلین اسکوبی ’’پاپ‘‘ وارنرنے پہچانا جو ابتدائی امریکی فٹ بال کی تاریخ کے سب سے زیادہ بااثر کوچ میں سے ایک ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: تھیوڈور ڈریزر حقیقت پسند امریکی ناول نگار اورمشہورصحافی تھے
تھورپ نے اپنے ایتھلیٹک کریئر کا آغاز ۱۹۰۷ء میں کارلیسیل میں کیا تھا ۔ انہوں نے اسکول کے تمام ہائی جمپروں کو شکست دی ۔ انہوں نے فٹ بال ، بیس بال ، لاکروس اور بال روم ڈانس میں بھی حصہ لیا اور۱۹۱۲ء کے انٹرکلیجیٹ بال روم ڈانس چمپئن شپ جیت لی۔ اسٹاک ہوم ، سویڈن میں۱۹۱۲ء کے سمر اولمپکس کیلئے دو نئے ملٹی ایونٹ شامل تھے ، پینٹاٹلون اور ڈیکاتھلون۔ قدیم یونانی واقعہ پر مبنی ایک پینٹاٹلون ،۱۹۰۶ء میں انٹرکلیٹڈ گیمز میں متعارف کرایا گیا تھا۔۱۹۱۲ء کے ورژن میں لمبی چھلانگ ، جیولین تھرو ،۲۰۰؍ میٹر ڈیش ، ڈسکس تھرو اور۱۵۰۰؍میٹر رن پر مشتمل تھا۔ جبکہ ڈیکاتھلون جدید ایتھلیٹکس میں نیا تھا۔ تھورپ نے پینٹاٹلون اور ڈیکاتھلون دونوں کیلئے امریکی اولمپک ٹرائلز میں داخلہ لیا۔ انہوں نے آسانی سے پینٹاتھلون اور ڈیکاتھلون ٹیم میں جگہ حاصل کرلی۔ تھورپ کو ایونٹ میں امریکہ کی نمائندگی کیلئے منتخب کیا گیا۔ جم تھورپ نے ڈیکاتھلون اور پینٹاتھلون میں دو طلائی تمغے جیتے۔وہ ان مقابلوں میں مکمل برتری حاصل کرنے والے پہلے ایتھلیٹ تھے۔ سویڈن کے بادشاہ گسٹاف پنجم نے انہیں ’’دنیا کا عظیم ترین ایتھلیٹ‘‘(The Greatest Athlete in the World) قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: وی آر کرشنا ایر ماہرقانون، سیاستداں اور سماجی انصاف کے علمبردار تھے
۱۹۱۳ءسے۱۹۱۹ء تک انہوں نے میجر لیگ بیس بال میں بطور آؤٹ فیلڈرحصہ لیا۔نیویارک جائنٹس، سنسناٹی ریڈز، اور بوسٹن بریوز جیسے بڑے کلبوںکیلئے بھی کھیلا۔وہ نیشنل فٹ بال لیگ میں کھیلنے والے اولین مقامی امریکی کھلاڑیوں میں شامل تھے۔۱۹۲۰ءمیں وہ این ایف ایل کے پہلے صدر بھی بنے۔انہوں نے کئی ٹیموں کیلئے کھیلا، بشمول کانٹون بُل ڈاگز ۔انہوں نے فٹ بال کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ تھورپ نے ۴۱؍سال کی عمر تک پیشہ ورانہ کھیل کھیلے۔ ان کے کریئر کا اختتام عظیم افسردگی کے ساتھ ہوا ۔ اس کے بعد، تھورپ نے روزی کمانے کیلئے کافی جدوجہد کی اور مختلف ملازمتیں کیں۔ آخری دنوں میں وہ مختلف بری عادتوںمیں مبتلا ہوگئے تھے۔انہیں متعدد اعزازات سے نوازا گیا تھا۔جم تھورپ کا انتقال ۲۸؍ مارچ ۱۹۵۳ء کو ۶۵؍سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا۔ بعد از وفات وہ ایک ثقافتی علامت بھی بنے۔