• Sun, 16 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’یو-یو ڈائٹنگ‘ کیا ہے، اوریہ گردوں کیلئے نقصاندہ کیوں؟

Updated: February 15, 2025, 6:41 PM IST | Mumabi

محققین نے جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم میں رپورٹ کیا کہ جسمانی وزن میں بار بار تبدیلی ٹائپ ون ذیابیطس والے لوگوں میں گردے کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔

About 35 percent of Americans are dieting. Photo: INN
تقریباً ۳۵؍ فیصد مردیو یو ڈائٹنگ کرتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ’’ یو یو‘‘(Yo-yo ) ڈائٹنگ جو بار بار وزن کم کرنے اور وزن بڑھانے کی اصطلاح ہے، ٹائپ ون ذیابیطس کے مریضوںمیں گردوں کی بیماری کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے۔ ذیابیطس کے مریض جن کے وزن میں اتار چڑھاؤ ہوتا ہے ان کے گردوں کی خون سے زہریلے مادوں کو فلٹر کرنے کی صلاحیت میں ۴۰؍فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔
 محققین نے جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم میں رپورٹ کیا کہ جسمانی وزن میں بار بار تبدیلی ٹائپ ون ذیابیطس والے لوگوں میں گردے کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔فرانس کے یونیورسٹی ہاسپٹل سینٹر بورڈسے سرکردہ محقق ڈاکٹر ماریون کیموئن نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ ہمارے علم کے مطابق یہ اس اسوسی ایشن کو ظاہر کرنے والا پہلا مطالعہ ہے۔محققین نے یہ بھی کہا کہ تقریباً ۳۵؍فیصد مرد اور۵۵؍ فیصد خواتین جو یو یو ڈائیٹ پر ہیں، وزن میں کمی اور دوبارہ حاصل کرنے کا یہ انداز صحتمند لوگوں اور ذیابیطس کے شکار افراد دونوں میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ڈاؤن سینڈروم سے متاثرہ بچے ایک سے دکھائی دیتے ہیں،کیوں؟

یو یو ڈائیٹ کیا ہے اور اسے کس نے وضع کیا؟
یو ڈائٹنگ یا جسے ویٹ سائیکلنگ بھی کہا جاتا ہے ، ایک اصطلاح ہے جسے کیلی ڈی نے وضع کیا ہے۔ وزن کم کرنے کے دوران کوئی ابتدائی طور پر وزن کم کرنے کی کوشش میں کامیاب ہو جاتا ہے لیکن سخت خوراک کو مکمل کرنے کے بعد وزن میں کمی کو زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ پاتا اور وزن دوبارہ بڑھانا شروع کر دیتا ہے۔ اس کے بعد کوئی دوبارہ وزن کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس لئے اس ڈائیٹ کو’’ ویٹ سائیکلنگ‘‘ کہا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK