ڈاؤن سینڈروم جسے ٹرائیسومی ۲۱؍ بھی کہا جاتا ہے، ایک جینیاتی عارضہ ہے جو کروموزوم ۲۱؍ کی تیسری کاپی کے تمام یا کچھ حصے کی موجودگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: February 14, 2025, 5:20 PM IST | Gaza
ڈاؤن سینڈروم جسے ٹرائیسومی ۲۱؍ بھی کہا جاتا ہے، ایک جینیاتی عارضہ ہے جو کروموزوم ۲۱؍ کی تیسری کاپی کے تمام یا کچھ حصے کی موجودگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اس مرض میں عام طور پر جسمانی نشوونما میں تاخیر، ہلکی ذہنی معذوری اور چہرے کی ساخت میں معمولی تبدیلی دکھائی دیتی ہے۔ڈاؤن سینڈروم سے متاثرہ بچے ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ایسے تمام بچوں کے چہرے ایک دوسرے سے بہت مماثل ہوتے ہیں، کیوں؟
یہ بھی پڑھئے: وِزبُک (۲۲): ایپل: دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی
اس کی بنیادی وجہ
ڈاؤن سینڈروم والے بچوں کے چہرے ایک جیسے ہوتے ہیں کیونکہ ان کے خلیات میں جینیاتی مادے کروموزوم۲۱؍ کی ایک اضافی کاپی موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے نشوونما میں تبدیلی آتی ہے۔یہ اضافی جینیاتی مواد چہرے اور کھوپڑی کی معمول کی نشوونما میں خلل ڈالتا ہے۔کروموزوم۲۱؍ کی جب اضافی کاپی ہوتی ہے تو ڈاؤن سینڈروم والے لوگوں میں مجموعی طور پر ۴۶؍کے بجائے ۴۷؍ کروموزوم ہوجاتے ہیں جبکہ عام لوگوں میں ۴۶؍ ہی ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مالتی بیڈیکر افسانہ نگار اورمراٹھی ادب کی پہلی ممتاز تانیثی مصنفہ تھیں
اس میں کیا ہوتا ہے؟
یہ اضافی جینیاتی مواد نشوونما میں تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے جو چہرے کی ساخت کو متاثر کرتا ہے۔ ان تبدیلیوں میں چھوٹا مگر چوڑا سر اور کھوپڑی کی ہڈیوں کے متعدد جوڑ آپس میں مل جاتے ہیں۔ایسے لوگوں کی چہرے کی مزید خصوصیات میں چھوٹے کان، آنکھوں کا اوپر کی طرف تھوڑا چڑھاؤ اور غیرمعمولی زبان شامل ہیں۔واضح رہے کہ ڈاؤن سینڈروم ایک جینیاتی غیرمعمولی حالت ہے جو ذہنی معذوری اور جسمانی غیرمعمولی حالتوں کا بھی سبب بنتی ہے۔اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔