بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۱۹۸۲ء میں بالی ووڈ کی بلاک بسٹر اسکرپٹ رائٹنگ جوڑی ’’سلیم جاوید‘‘ علاحدہ ہوگئے تھے۔ تاہم، انہوں نے ۲۰۰۳ء کی فلم ’’باغبان‘‘ میں اشتراک کیا تھا لیکن انہیں اس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 29, 2024, 12:02 AM IST | Mumbai
بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۱۹۸۲ء میں بالی ووڈ کی بلاک بسٹر اسکرپٹ رائٹنگ جوڑی ’’سلیم جاوید‘‘ علاحدہ ہوگئے تھے۔ تاہم، انہوں نے ۲۰۰۳ء کی فلم ’’باغبان‘‘ میں اشتراک کیا تھا لیکن انہیں اس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا تھا۔
بالی ووڈ میں اسکرپٹ رائٹنگ کی سب سے کامیاب جوڑی سمجھے جانے والے سلیم جاوید نے پہلی بار ۱۹۷۱ء کی ایک فلم کی کہانی لکھی تھی جس کیلئے انہیں کوئی کریڈٹ نہیں دیا گیا تھا۔ تاہم، اس کے بعد انہوں نے ’’انداز‘‘، ’’ہاتھی میرے ساتھی‘‘، ’’سیتا اور گیتا‘‘، ’’زنجیر‘‘، ’’یادوں کی بارات‘‘، ’’دیوار‘‘، ’’شعلے‘‘ اور ’’ڈان‘‘ جیسی بلاک بسٹر فلمیں ساتھ میں لکھی۔اسکرین رائٹنگ کی کامیاب جوڑی کے طور پر مشہور ہونے کے بعد ۱۹۸۲ء میں سلیم جاوید علاحدہ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد ان کی ۲؍ فلمیں ’’زمانہ‘‘ (۱۹۸۵ء) اور ’’مسٹر انڈیا‘‘ (۱۹۸۷ء) ریلیز ہوئی تھیں۔
Salim Javed: bold, daring, and revolutionary✍️
— Salman Khan (@BeingSalmanKhan) August 13, 2024
Discover their story on #AngryYoungMenOnPrime, New Series, Aug 20 on @primevideoin 🔥@luvsalimkhan @javedakhtarjadu @aliceinandheri #SalmaKhan @FarOutAkhtar @ritesh_sid #ZoyaAkhtar @Kagtireema #AlviraKhanAgnihotri @khanarpita… pic.twitter.com/IFbQE06fzv
تاہم، بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ اس انتہائی کامیاب جوڑی نے ۲۱؍ سال بعد ’’باغبان‘‘ (۲۰۰۳ء) فلم کیلئے شراکت داری (مختصر طور پر) کی تھی۔ ’’باغبان‘‘ میں امیتابھ بچن اور ہیما مالنی نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔ روی چوپڑہ کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں سلمان خان نے مہمان کردار ادا کیا تھا۔ بیشتر افراد اس بات سے واقف ہیں کہ فلم کے کلائمیکس میں سلمان خان اور امیتابھ بچن کی طرف سے تقاریر ہوئی ہیں۔ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سلمان خان نے جو تقریر کی وہ سلیم خان نے لکھی تھی جبکہ امیتابھ بچن نے جو تقریر کی تھی وہ جاوید اختر نے لکھی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’مردانی‘‘ کے ۱۰؍ سال مکمل، ’’مردانی۳‘‘ پروڈکشن کے مرحلے میں
سلیم خان نے سلمان کے اصرار پر ایسا کیا تھا جبکہ امیتابھ کے کہنے پر جاوید اختر نے تقریر لکھنے کیلئے ہامی بھری تھی۔ تاہم، نہ تو سلیم خان اور نہ ہی جاوید اختر کو دلوں کو جھنجھوڑ دینے والی ان تقاریر کیلئے کریڈٹ دیا گیا۔ واضح رہے کہ ’’کل ہو نہ ہو‘‘، ’’کوئی مل گیا‘‘، ’’دی ہیرو‘‘ اور ’’چلتے چلتے‘‘ کے بعد ’’باغبان‘‘ ۲۰۰۳ء کی ۵؍ ویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔ یہ عجیب اتفاق ہے کہ سلیم جاوید کو ان کی پہلی اور آخری فلم کا ایک ساتھ کریڈٹ نہیں دیا گیا۔
حال ہی میں امیز ون پرائم ویڈیو پر ریلیز ہوئی ’’اینگری ینگ مین: دی سلیم جاوید اسٹوری‘‘ کے ٹریلر لانچ کے موقع پر جاوید اختر نے اعلان کیا تھا کہ ان کی سلیم خان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور یہ جوڑی تین دہائیوں کے بعد ایک نئی فلم میں ایک ساتھ کام کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔