ارجنٹائنا پولیس نے بیونس آئرس کے اس ہوٹل پر چھاپا مارا ہے جہاں ون ڈائریکشن کے سابق رکن لیئم پین کی موت ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق تفتیش میں درکار چیزیں ضبط کرنے کیلئے ہوٹل پر چھاپہ مارا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 24, 2024, 6:04 PM IST | Buenos Aires
ارجنٹائنا پولیس نے بیونس آئرس کے اس ہوٹل پر چھاپا مارا ہے جہاں ون ڈائریکشن کے سابق رکن لیئم پین کی موت ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق تفتیش میں درکار چیزیں ضبط کرنے کیلئے ہوٹل پر چھاپہ مارا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ’’ارجنٹائنا پولیس نے بدھ کو بیونس آئرس کے اس ہوٹل چھاپہ مارا تھا جہاں ون ڈائریکشن کے سابق رکن لیئم پین کی تیسرے منزلے پر بالکنی سے گرنے کے سبب موت ہوئی تھی۔‘‘ پولیس ذرائع نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’’پراسیکیوٹر کے دفتر سے خصوصی تفتیشی ٹیم اور ٹیکنالوجی ڈیویژن کے متعدد پولیس اہلکاروں کو کاسا سور ہوٹل بھیجا گیا تھا تا کہ وہ تفتیش کیلئے ضروری چیزیں ضبط کر سکیں۔‘‘
خیال رہے کہ ۳۱؍ سالہ برطانوی گلوکار لیئم پین کی ارجنٹائنا کے اسی ہوٹل میں منشیات اور الکوحل کے سبب موت ہوئی تھی۔ ارجنٹائن پراسیکیوٹر کے دفتر کے لیئم پین کے والد جیوف پین سے ملاقات کرنے کے بعد یہ چھاپہ مارا گیا تھا۔ لیئم پین کے والد نے کہا تھا کہ ان کے بیٹے کی ٹیکزی کولوجی اسٹیڈیز (سمیات یا زہروں کے بارے میں) جاری نہیں کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’عصائے سنوار‘‘، عربی زبان کی ایک نئی اصطلاح، سوشل میڈیا پر وائرل
امریکہ میڈیا نے پیر کو رپورٹ کیا تھا کہ جب لیئم پین کی موت ہوئی تھی اس وقت ان کے پاس بھاری مقدار میں منشیات موجود تھیں۔ اے بی سی اور ٹی ایم زیڈ نے اجنبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ لیئم پین کے عارضی طبی معائنے میں ان کے جسم میں ’’گلابی کوکین‘‘ پائی گئی ہیں، جس میں میتھامفیتامین، کیٹامین اور ایم ڈی ایم اے موجود ہوتے ہیں۔‘‘
پراسیکیوٹر کے دفتر نےکہا ہے کہ ’’تفتیش کے خصوصی فریم ورک اور کیس سے متعلق عدالتی عمل سے باہر کسی مخصوص تکنیکی رپورٹ کا انکشاف نہیں کیا ہے۔‘‘ تفتیش کار سیل فون، کمپیوٹرز، فوٹوگراف، ویڈیوز اور سیکوریٹی کیمروں کی جانچ کر رہے ہیں اور انہوں نے متاثر کے آخری گھنٹوں اور جائے وقوع کےحالات کا اندازا لگانے کیلئے متعدد عینی شاہدین کے بیانات بھی درج کئے ہیں۔‘‘
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے نتائج اس جانب اشارہ دیتے ہیں کہ ۳۱؍ سالہ لیئم پین بالکنی سے گرنے کے وقت اپنے کمرے میں اکیلے تھے اور یہ منشیات کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوا تھا۔ خیال رہے کہ ون ڈائریکشن کا شمار دنیا کے مشہور بینڈ میں کیا جاتا تھا۔