فواد خان اور صنم سعید کی اداکاری سے سجے پاکستانی ڈرامے ’’برزخ‘‘ کو ایشین اکیڈمی تخلیقی ایوارڈز ۲۰۲۴ء کے بہترین ڈراما سیریز کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے جس پر اس کے ہندوستانی اور پاکستانی پروڈیوسروں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 6:58 PM IST | Mumbai
فواد خان اور صنم سعید کی اداکاری سے سجے پاکستانی ڈرامے ’’برزخ‘‘ کو ایشین اکیڈمی تخلیقی ایوارڈز ۲۰۲۴ء کے بہترین ڈراما سیریز کے زمرے میں نامزد کیا گیا ہے جس پر اس کے ہندوستانی اور پاکستانی پروڈیوسروں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
زی فائیو پر اسٹریم ہونے والے پاکستانی ڈرامے ’’برزخ‘‘ کو ایشین اکیڈمی تخلیقی ایوارڈز ۲۰۲۴ءکے بہترین ڈراما سیریز میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس سیریز میں فواد خان اور صنم سعید نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ یہ ایک پاکستانی ہندوستانی مشترکہ پروڈیوس کردہ ڈراما ہے جس کا پریمیر ۱۹؍ جولائی کو زی زندگی یوٹیوب اور زی فائیو پر دنیا بھر میں ہوا۔ وقاص حسن اور شیلجا کیجریوال نے زی زندگی کیلئے مشترکہ طور پر یہ ڈراما تیار کیا ہے۔ ایشین ایوارڈ شو دسمبر میں سنگاپور میں منعقد کیا جائے گا۔ اسی زمرے میں ’’برزخ‘‘ کو دیگر ۱۳؍ ممالک کے بہترین شو سے مقابلہ کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: سیف علی خان نے راہل گاندھی کو بہادر اور ایماندار سیاست داں قرار دیا
اس شو کے مصنف اور ہدایتکار عاصم عباسی نے کہا کہ ’’اس شو کو لکھنا اور پھر اس ہدایتکاری کرنا، زندگی کے خوش کن تجربات میں سے ایک تھا۔ میں غیر معمولی کاسٹ اور عملے کی لگن کیلئے واقعی شکر گزار ہوں، جن کی غیر متزلزل عزم نے اس کہانی کو زندہ کیا۔ یہ پہچان نہ صرف ان کی عمدہ کارکردگی کو نمایاں کرتی ہے بلکہ اس تخلیقی تعاون کو بھی اجاگر کرتی ہے جس نے ’برزخ‘ کو ممکن بنایا۔ میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے اس وژن پر یقین کیا اور اس شو کو بنانے میں مدد کی۔‘‘
ہندوستان کی مشہور پروڈیوسر شیلجا کیجریوال نے بھی ’’برزخ‘‘ ٹیم کے ایشین اکیڈمی تخلیقی ایوارڈز میں نامزد ہونے کے بعد اس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایشین اکیڈمی تخلیقی ایوارڈز میں بہترین سیریز کیلئے نامزد ہونا ہماری پوری ٹیم کیلئے ایک سنگ میل ہے۔ ہم ناقابل یقین حد تک ہر اس شخص کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری حمایت کی ہے، خاص طور پر عالمی سامعین جنہوں نے ’’برزخ‘‘ کو قبول کیا۔‘‘ اگرچہ اس سیریز کو دنیا بھر میں کافی پزیرائی ملی، لیکن اسے پاکستانی ناظرین کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔