آسٹریلوی نغمہ نگار اور گلوکارہ نے اپنے نغمہ ’’کرما گیڈن‘‘ میں دنیا میں جاری مسائل کو شامل کیا جس میں ’’غزہ نسل کشی‘‘ کی شمولیت پر ان کے منیجر نے اعتراض کیا۔ گلوکارہ نے تبدیلی نہیں کی تو ان کا معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔
EPAPER
Updated: January 07, 2025, 5:48 PM IST | Sydeny
آسٹریلوی نغمہ نگار اور گلوکارہ نے اپنے نغمہ ’’کرما گیڈن‘‘ میں دنیا میں جاری مسائل کو شامل کیا جس میں ’’غزہ نسل کشی‘‘ کی شمولیت پر ان کے منیجر نے اعتراض کیا۔ گلوکارہ نے تبدیلی نہیں کی تو ان کا معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے نغمے ’’کرما گیڈن‘‘ کی نغمہ نگار اور گلوکارہ آیاح مےنے انسٹاگرام پر انکشاف کیا کہ جب انہوں نے اس نغمہ کی سطریں اور الفاظ تبدیل کرنے سے انکار کیا تو ان کے منیجر نے ان کا معاہدہ منسوخ کردیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ ’’چونکہ مَیں نے نغمہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی اس لئے منیجر نے معاہدہ منسوخ کردیا۔‘‘
IL RISCATTO DELLA VERITÀ
— ANNA (@ANNACippiu) January 5, 2025
Iyah May, cantautrice australiana, è stata defenestrata dalla Sony dopo il suo rifiuto a modificare il testo della sua canzone "Karmaggedon"
Nonostante la totale mancanza di supporto editoriale e di distribuzione la canzone è diventata virale,animando il pic.twitter.com/Ts89cnvOf0
خیال رہے کہ اپنے اس نغمہ میں انہوں نے ۳؍ باتوں کی نشاندہی کی ہے ’’بگ فارما‘‘ (دوائیں بنانے والی بڑی کمپنیوں کی سازشیں)، ’’انسانوں کا بنایا ہوا وائرس‘‘ (یہ کورونا وائرس کی طرف اشارہ ہے)، ’’کینسل کلچر‘‘ (سوشل میڈیا پر بائیکاٹ) اور ’’جنگیں‘‘ جنہیں انہوں نے ’’نسل کشی‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نغمے کے ذریعے انہوں نے انسانوں کی تخلیق کردہ ان چیزوں کی نشاندہی کی ہے جو پوری دنیا پر چھائی ہوئی ہیں، خاص طور پر اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کی جنگ۔
معاہدہ کی منسوخی کے بعد انہوں نے اپنے طور پر نغمہ ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا جو تیزی سے وائرل ہوا اور عالمی سطح پر ان کی کوششوں کی پذیرائی کی گئی۔ اس تعلق سے انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’’میری حمایت کیلئے شکریہ۔ کئی لوگوں نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ یہ کیسی دنیا ہے جہاں سچ بولنے والوں کو الگ تھلگ کردیا جاتا ہے۔ دنیا بے حس ہوچکی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اس ضمن میں ان کے منیجر کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جنگ زدہ سوڈان میں ۳؍ کروڑافراد کو فوری امداد کی ضرورت: اقوام متحدہ
مے کا اصل نام مارگریٹ کلارک ہے جن کا تعلق کیرنس، کوئنز لینڈ سے ہے۔ تاہم، ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو انہوں برسبین میں رہائش اختیار کرلی۔ ان کا بچپن آسٹریلیا کے بارانی جنگلات کے کنارے آباد ایک گاؤں میں گزرا ہے جہاں وہ اپنی ماں اور بڑی بہن کے ساتھ رہتی تھیں۔ وہ سائنس کی طالبہ ہیں اور نیویارک میں ایچ آئی وی پر تحقیق کررہی ہیں۔ تاہم، ساتھ ہی انہوں نے اپنے موسیقی کریئر کا بھی آغاز کردیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’ایک منقسم دنیا اور فریبی کمپنیوں بارے میں مایوسی نے مجھے ’’کرماگیڈن‘‘ لکھنے پر مجبور کیا۔ ایک ڈاکٹر کے طور پر میرا کریئر اتنا متاثر ہوا ہے کہ میں ذاتی سطح پر الگ تھلگ محسوس کررہی ہوں۔ یہ نغمہ اس بے بسی کی عکاسی کرتا ہے جو ہم میں سے بہت سے لوگ ان تاریک وقتوں میں محسوس کرتے ہیں۔‘‘