Updated: November 04, 2024, 10:07 PM IST
| Mumbai
ایک حالیہ انٹرویو میں شوجیت سرکار نے بتایا کہ وہ ’’وِکی ڈونر‘‘ کیلئے کسی بڑے اداکار کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے مگر اسکرپٹ پڑھ کر وہ تیار نہیں ہوئے، پھر انہوں نے آیوشمان کھرانہ کو کاسٹ کیا۔ اوم پوری نے فلم کے متعلق کہا تھا کہ کیا بالی ووڈ میں ایسی فلم بنے گی؟
آیوشمان کھرانہ نے ۲۰۱۲ء میں فلم ’’وِکی ڈونر‘‘ کے ساتھ بالی ووڈ میں اپنے شاندار کریئر کا آغاز کیا تھا۔ فلم کے ہدایتکار شوجیت سرکار نے فلم کیلئے کاسٹنگ اور بجٹ کے بارے میں بتایا اور انکشاف کیا کہ فلم کیلئے آیوشمان اور انو کپور پہلی پسند نہیں تھے۔ اپنے ایک انٹرویو میں شوجیت سرکار نے کہا کہ ’’میں آیوشمان سے پہلے ایک’’اے لٹسر‘‘ (بڑے اداکار) کے پاس گیا تھا۔ مَیں ان کا نام نہیں بتاسکتا۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ یہ مین اسٹریم فلم نہیں ہے۔ پھر مَیں ایک اور مشہور اداکار کے پاس گیا، وہاں بھی ایسا ہی ردعمل ملا۔ اس کے بعد میں دہلی میں اپنے ایک دوست کے پاس گیا، جو میری تمام فلموں کے کاسٹنگ ڈائریکٹر رہے ہیں، انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں کسی نئے آدمی سے ملنا چاہتا ہوں؟ مَیں نے حامی بھرلی اور یوں آیوشمان سے ملاقات ہوئی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: وینم: دی لاسٹ ڈانس: عالمی باکس آفس پر ۳۰۰؍ ملین ڈالر سے زائد کا بزنس
شوجیت نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ابتدا میں ڈاکٹر بلدیو چڈھا کے کردار کیلئے آنجہانی اداکار اوم پوری سے رابطہ کیا تھا، جو بعد میں انو کپور نے ادا کیا۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’مَیں ان سے (اوم پوری) پہلی بات مل رہا تھا، اس وقت تک وہ ایک اسٹار تھے۔ اس وقت، وہ کچھ مسائل سے گزر رہے تھے، اس لئے مجھے نہیں لگتا تھا کہ وہ اسکرپٹ کو زیادہ وقت دے سکیں گے۔لیکن انہیں اسکرپٹ اچھی لگی اور انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ ’’کیا تم بالی ووڈ میں یہ کروگے؟‘‘ اس کے بعد شوجیت نے انو کپور کا انتخاب کیا۔
یہ بھی پڑھئے: کنگ خان شاہ رخ کے متعلق ۱۰؍ دلچسپ حقائق (دوسری قسط)
فلم کے معمولی بجٹ پر بات کرتے ہوئے شوجیت نے کہا کہ ’’یہ فلم صرف ۴؍ سے ۵؍ کروڑ میں بن گئی تھی۔ مَیں نے اپنا معاوضہ بھی فلم میں لگادیا۔ شادی کے شوٹ کیلئے مَیں نے حقیقت میں ایک شادی میں جاکر شوٹ کیا۔ انہوں نے مجھے بخوشی اجازت دے دی تھی۔ ‘‘