• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھگت سنگھ پر مبنی فلموں کے سبب سنی دیول اورراجکمار سنتوشی میں تلخی آگئی تھی

Updated: October 26, 2024, 10:37 AM IST | Mumbai

فلم انڈسٹری بھی ایک خاندان کی طرح ہے جہاں لوگوںمیں دوستیاں ہوتی ہیں تو کچھ رنجشیں بھی ہوجاتی ہیں۔ایسا ہی کچھ مشہور اداکارسنی دیول اور مقبول ہدایت کار راجکمار سنتوشی میں بھی کافی عرصہ سے رنجشیں چلی آرہی تھیں۔

Sunny Deol Photo: INN
سنی دیول۔ تصویر: آئی این این

فلم انڈسٹری بھی ایک خاندان کی طرح ہے جہاں لوگوںمیں دوستیاں ہوتی ہیں تو کچھ رنجشیں بھی ہوجاتی ہیں۔ایسا ہی کچھ مشہور اداکارسنی دیول اور مقبول ہدایت کار راجکمار سنتوشی میں بھی کافی عرصہ سے رنجشیں چلی آرہی تھیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے کہ ان کے بیچ ہمیشہ ہی سے رنجشیں رہی ہوں بلکہ یہ بہت اچھے دوست بھی رہ چکے ہیں۔اس کی مثال یہ ہے کہ راجکمار سنتوشی کی ہدایت کاری میں بننے والی’گھائل‘،’گھاتک‘ اور’دامنی‘ سنی دیول کے کریئر کی مقبول فلمیں رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: راجکمار ہیرانی نے ’’منا بھائی‘‘ سیریز کے تیسرے حصہ کا اشارہ دیا

یہاں تک کہ فلم’دامینی‘ کیلئےسنی دیول کو بہترین معاون اداکار کا نیشنل ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ لیکن اس فلم کے بعدراجکمار سنتوشی اور سنی دیول نےایک ساتھ کام نہیں کیا۔ اب ۲۷؍سال بعد سنی دیول راجکمار سنتوشی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم’لاہور ۱۹۴۷ء‘میںکام کر رہےہیں۔دراصل راجکمار سنتوشی اور سنی دیول کے درمیان اختلافات اس وقت پیدا ہوئےجب دونوں مشہور مجاہد آزادی بھگت سنگھ پرفلمیں بنا رہے تھے۔راجکمار سنتوشی کوسنی دیول کی فلم’۲۳؍مارچ۱۹۳۱ء‘:شہید‘ کی ہدایت کاری کیلئے منتخب کیا گیا تھا،جس میں بابی دیول نےمرکزی کردار ادا کیا تھا، لیکن راج کمار سنتوشی نے اس فلم کی ہدایت کاری نہ کرتے ہوئےاجے دیوگن  کی اداکاری سے سجی فلم ’دی لیجنڈ آف بھگت سنگھ‘کی ہدایت کاری کرنے کو منتخب کیا۔سنی دیول کی فلم بھی بن کر تیار ہوئی لیکن ہوا یہ کہ یہ دونوں فلمیں باکس آفس پر ٹکرا گئیں۔اس بات پر سنی دیول کو غصہ آگیا کہ میری فلم کی ہدایت کاری نہیں ہے اوراس پر دوسری فلم کی ہدایت کاری کی وہ بھی ان کی فلم سے ٹکراگئی تب سے راجکمار سنتوشی اور سنی دیول کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے جوسنی دیول کی حالیہ فلم’غدر۲‘ کی کامیابی کے بعد اس وقت ختم ہوئےفلم کی کامیابی کی خوشی میں منعقد  پارٹی میں دونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگاکر اپنے اختلافات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK