Updated: March 01, 2025, 8:58 PM IST
| Mumabi
جمعہ (۲۸؍ فروری ۲۰۲۵ء) کومیوزک کمپوزر اسوسی ایشن آف انڈیا (ایم سی اے آئی) اور اسکرین رائٹرز اسوسی ایشن (ایس ڈبلیو اے) کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ ہوا جس کا مقصد موسیقاروں اور نغمہ نگاروں کو ایک گانے کے شریک مصنف کے طور پر تسلیم کیا جانا ہے۔ ۲۸؍ فروری کو ’’ریڈ لیٹر ڈے‘‘ قرار دیا گیا ہے۔
جمعہ (۲۸؍ فروری ۲۰۲۵ء) کومیوزک کمپوزر اسوسی ایشن آف انڈیا (ایم سی اے آئی) اور اسکرین رائٹرز اسوسی ایشن (ایس ڈبلیو اے) کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ ہوا جس کا مقصد موسیقاروں اور نغمہ نگاروں کو ایک گانے کے شریک مصنف کے طور پر تسلیم کیا جانا ہے۔ اب سے نغمہ نگاروں کو بنیادی فنکاروں کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ پروڈیوسروں کے ساتھ علاحدہ معاہدوں کو بھی لازمی قرار دیتا ہے، جس سے موسیقار اور نغمہ نگار دونوں آزادانہ طور پر ان سے بات چیت کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: شیوسینا (ادھو) کا دھولیہ میونسپل کمشنر کی رہائش گاہ کے باہر ڈھول بجا کر احتجاج
واضح رہے کہ نغمہ نگاروں کا ایک گروپ گزشتہ کئی برسوں سے فلموں میں علاحدہ اور انفرادی کریڈٹ کی مانگ کررہا ہے۔ موسیقی ہندی سنیما کا ہمیشہ سے ایک لازمی حصہ رہی ہے۔ – پہلی بولتی فلم ’’عالم آراء‘‘ کے بننے کے بعد سے ۹۴؍ سال تک نغمہ نگاروں نے کئی دہائیوں تک کروڑوں نغمے دیئے ہیں لیکن انہیں صرف اس وقت کریڈٹ ملا جب پروڈیوسر نے میوزک ڈائریکٹر کے ساتھ معاہدہ کیا جو اپنی پسند کے نغمہ نگار کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ’’گلابو سیتابو‘‘ کے نغمہ نگار پونیت شرما بھی اس معاہدہ کا حصہ ہیں، انہوں نے کہا کہ ’’پہلے پروڈیوسر میوزک ڈائریکٹرز کو یکمشت رقم ادا کرتے تھے جس میں سے نغمہ نگاروں کو ان کا حصہ ادا کیا جاتا تھا۔ اس معاہدے کے بعد نغمہ نگار فلم کے پروڈیوسر کے ساتھ آزادانہ طور پر بات چیت کر سکتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ: مساجد کےکھنڈرات کے درمیان فلسطینیوں نے رمضان کی پہلی تراویح ادا کی
قومی ایوارڈ یافتہ گلوکار، نغمہ نگار سوانند کرکرے، جو معاہدے کا مسودہ تیار کرنے میں بھی شامل تھے، نے کہا کہ نغمہ نگاروں کو اب گانوں کا کریڈٹ حاصل کرنے کیلئے تنہا جنگ نہیں لڑنی پڑے گی۔ نیا معاہدہ پروڈیوسرز اور ریکارڈ لیبلز کیلئے قانونی طور پر پابند بناتا ہے کہ وہ گیت نگار کی تفصیلات اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو فراہم کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ وہ میٹا ڈیٹا میں شامل ہیں۔ اسٹریمنگ پلیٹ فارمز معلومات کیلئے لیبلز اور پروڈیوسرز پر منحصر ہوتے ہیں۔ دونوں کو نغمہ نگاروں کو بنیادی فنکار کے طور پر پہچاننا چاہئے۔