سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (CBFC ) نے درجہ بندی میں تبدیلیاں کی ہیں۔ نئے اسٹرکچر میں اب پانچ الگ الگ زمرے شامل ہیں۔ ان زمروں میں U (Unrestricted)، یو اے ۷؍ پلس، یو اے ۱۳؍ پلس، یو اے ۱۶؍ پلس اور اے(بالغ)شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: November 22, 2024, 10:03 PM IST | Mumbai
سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (CBFC ) نے درجہ بندی میں تبدیلیاں کی ہیں۔ نئے اسٹرکچر میں اب پانچ الگ الگ زمرے شامل ہیں۔ ان زمروں میں U (Unrestricted)، یو اے ۷؍ پلس، یو اے ۱۳؍ پلس، یو اے ۱۶؍ پلس اور اے(بالغ)شامل ہیں۔
سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (CBFC ) درجہ بندی کا نظام فلم کی تقسیم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے تک، سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے معیاری فلم سرٹیفیکیشن کے عمل کی پیروی کی۔ تاہم، ایک حالیہ اپ ڈیٹ میں، والدین کو اپنے بچوں کیلئے فلم کی مناسبت کا تعین کرنے کیلئےمزید وضاحت فراہم کرنے کیلئے سسٹم کو بہتر بنایا گیا ہے۔ نئے اسٹرکچر میں اب پانچ الگ الگ زمرے شامل ہیں۔ سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے حال ہی میں اپنے فلم سرٹیفیکیشن کے نظام کو بہتر بنایا ہے، جس میں پانچ الگ الگ زمرے متعارف کرائے گئے ہیں جن کا مقصد والدین کو اپنے بچوں کیلئےمواد کو بہتر طریقے سے نیویگیٹ کرنے میں مدد کرنا ہے۔ ان زمروں میں U (Unrestricted)، یو اے ۷؍ پلس، یو اے ۱۳؍ پلس، یو اے ۱۶؍ پلس اور اے(بالغ)شامل ہیں۔
’یو‘ زمرہ تمام ناظرین کیلئے موزوں فلموں کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے، یعنیاس زمرے کی فلموں سے کسی بھی عمر کے ناظرین لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ’یو اے‘ زمرے۷؍ پلس، ۱۳؍ پلس اور ۱۶؍ پلس ایسے مواد پیش کرتے ہیں جو پابَندیوں سے آزاد(Unrestricted) ہے لیکن مخصوص عمر سے کم عمر بچوں کیلئے احتیاط کے ساتھشامل ہے۔ مثال کے طور پر، یو اے ۷؍ پلس فلم۷؍ سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کیلئے موزوں ہے، لیکن والدین یا سرپرستوں کو یہ جانچنے کی ترغیب دی جاتی ہے کہ آیا یہ کم عمر ناظرین کیلئے موزوں ہے۔ اسی طرح، یو اے ۱۳؍ پلس اور یو اے ۱۶؍ پلس فلموں کی زیادہ عمر کی حدیں اس بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں کہ ان عمر کے گروپ کیلئے کیا مناسب سمجھا جاتا ہے۔ آخر میں، ’اے‘ زمرہ ان فلموں کیلئے مخصوص ہے جو صرف ۱۸؍سال یا اس سے زیادہ عمر کے بالغ افراد کیلئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مَیں عامر خان کی پہلی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سےاب بھی مطمئن نہیں ہوں: منصور خان
سرٹیفیکیشن کے اس نئے اسٹرکچر کا مقصد والدین اور سرپرستوں کو مواد(کنٹینٹ) کے بارے میں بہتر طور پر مطلع کرنا ہے، جو ان کے بچوں کے دیکھنےکیلئے مناسب ہے اس بارے میں باخبر فیصلے کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ ’ای ٹائمز‘ کے مطابق، ’سی بی ایف سی ‘ بورڈ کے اراکین نے انکشاف کیا کہ اپ ڈیٹ شدہ درجہ بندی کا نظام برسوں سے کام کر رہا تھا، جس کا مقصد فلموں کی بہتر درجہ بندی کرنا تھا۔ یہ نیا اسٹرکچر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام فلموں کو ایک زمرے کے تحت گروپ نہیں کیا گیا ہے۔ ایک ذریعہ نے وضاحت کی کہ درجہ بندی کو حتمی شکل دینے سے پہلے مختلف عوامل کو مدنظر رکھا گیا تھا۔ مثال کے طور پر، کچھ فلموں میں گرافک تشدد ہو سکتا ہے جو۱۶؍ سال اور اس سے زیادہ عمر کے ناظرین کیلئے موزوں ہے لیکن کم عمر ناظرین کیلئے موزوں نہیں ہے۔ اسی طرح، کچھ فلموں میں تشدد کو پیش نہیں کیا جاتا لیکن وہ اڈلٹ موضوعات پر مبنی ہوتے ہیں جو کم عمر ناظرین کیلئے نامناسب ہیں۔