• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

دپیکا پڈوکون نے ایل اینڈ ٹی کے چیئرمین کو ان کے بیان کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا

Updated: January 10, 2025, 8:32 PM IST | Mumbai

دپیکا پڈوکون نے لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) کے چیئرمین ایس این سبرامنین کو ان کے بیان کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر ایک کلپ گشت کر رہی ہے جس میں ایس این سبرامنین نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ملازمین اتوار کو بھی کام کریں۔

Deepika Padukone. Photo: INN
دپیکا پڈوکون۔ تصویر: آئی این این

لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) کے چیئرمین ایس این سبرامنین اس وقت تنازعات کا شکار ہوگئے جب انہوں نے اپنے ملازمین سے اتوار کو بھی کام نہ کروانے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ایل اینڈ ٹی کے چیئرمین کی اپنے ایک ملازم سے آن لائن ملاقات کے دوران یہ سوال کیا گیا ہے کہ ’’ان کا فرم اتنا بڑا ہے پھر بھی ان کے ملازمین سنیچر کوبھی کام کرتے ہیں، کیوں؟‘‘چیئرمین نے جواب دیا کہ ’’مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میں آپ کو(اپنے ملازمین کو) سے اتوار کو کام نہیں کراسکتا، اگر میں ملازمین سے اتوار کو بھی کام کرواسکتا تو ضرور کرواتا کیونکہ میں بھی اتوار کو کام کرتا ہوں۔‘‘

بعد ازیں انہوں نے مزید متنازع بیانات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اتوار کو گھر پر بیٹھ کر آپ کیا کرتے ہیں؟ آپ کتنی دیر تک اپنی اہلیہ کو دیکھتے رہیں گے؟ دفتر آیئے اور اپنا کام کریئے۔‘‘

اس کی باتوں کیلئے انہیں سوشل میڈیا پر ہر طبقے کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں دپیکا پڈوکون بھی شامل ہیں جنہوں نے ہمیشہ ذہنی صحت کی اہمیت کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر چیئرمین کا بیان شیئر کیا اور کیپشن میں لکھا ہے کہ ’’اتنے اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے ہوئے افراد کو اس طرح کے بیانات دیتےہوئے دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ہیش ٹیگ مینٹل ہیلتھ میٹرز۔‘‘بعد ازیں ایل اینڈ ٹی نے ایک بیان جاری کر کے اپنے چیئرمین کے متنازع ریمارک کو واضح کرنے کی کوشش کی لیکن دپیکا پڈوکون کے مطابق وہ ہمیشہ چیزوں کو مشکل یا بدترین بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: شاہ رخ خان اور سونو سود ’’فاتح ۲‘‘ میں ایک ساتھ نظر آئیں گے

بعد ازیں صنعتکار ہریش گونکا، جو کبھی کبھار سوشل میڈیا پرفعال رہتے ہیں، نے بھی ایل اینڈ ٹی کے چیئرمین کے بیان کے متعلق اپنی رائے پیش کی۔ انہوں نے لکھا کہ ’’ہفتے میں ۹۰؍ گھنٹے کام کرنا؟ ’’سنڈے‘‘ کو ’’سن ڈیوٹی‘‘ کیوں نہیں کر دیتے ؟ اور ہفتے میں ایک دن کی چھٹی کو بھی افسانوی تصور کیوں نہیں بنا دیا جاتا۔میں ہارڈ ورک اور اسمارٹ ورک کرنے پر یقین رکھتا ہوں۔زندگی کو دائمی آفس شفٹ (آفس میں گزارے ہوئے گھنٹےیا آفس ہارز) بنا دینا چاہئے؟یہ کامیابی کی نہیں اپنے آپ کو مشکل میں ڈالنے کا طریقہ ہے۔ پیشہ وارانہ زندگی میں متوارن رکھنا زیادہ بہتر ہے۔ یہ اہم ہے۔ میری یہی رائے ہے۔‘‘یاد رہے کہ دپیکا پڈوکون کالکی ۲۸۹۸؍ اے ڈی میں نظر آئے تھیں۔ ان کی آنے والی فلموں میں ’’کالکی پارٹ ۲‘‘ اور ’’پٹھان ۲‘‘ وغیرہ شامل ہیں۔

ادھوٹھاکرے شیوسینا کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے بھی ایل اینڈ ٹی کے سی ای او کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ’’زن بیزار ہونے کے علاوہ یہ بیان ہندوستان کے نئے دور کے غلام ڈرائیورز بننے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK