جاوید اختر نے اپنے ایک انٹرویومیں بالی ووڈ کو درپیش چیلنجز کےتعلق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندی فلموں کا ناظرین سے تعلق ختم ہوگیا ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 7:37 PM IST | Mumabi
جاوید اختر نے اپنے ایک انٹرویومیں بالی ووڈ کو درپیش چیلنجز کےتعلق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندی فلموں کا ناظرین سے تعلق ختم ہوگیا ہے۔‘‘
بالی ووڈ مشکل وقت سے گزر رہا ہے جبکہ ’’استری ۲‘‘اور ’’چھاوا‘‘ جیسی فلمیں باکس آفس پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ایسی چندفلمیںہیں جنہوں نے ہندی باکس آفس کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ ۲۰۲۳ءمیں شاہ رخ خان کے ہٹ فلمیں دینے کے باوجود انڈسٹری باکس آفس کی زینت کو برقرار رکھنے میں ناکام ہورہی ہے جبکہ ۲۰۲۵ء میں بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اسکرین رائٹر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے کہا ہے کہ ’’ہندی فلموں کا ناظرین سے تعلق ختم ہوگیا ہے۔‘‘حال ہی میں عامر خان کے ساتھ اپنی گفتگو میں انہوں نے نشاندہی کی کہ ’’جنوبی ہند کے ایسے اداکاروں، جنہیں زیادہ لوگ نہیں جانتے،نے ہندی فلموں میں کامیابی حاصل کی۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ بالی ووڈ جدوجہد کیوں کررہا ہے؟ توانہوں نے جواب میں کہا کہ ’’اب فلمیں لوگوںسے جڑی ہوئی نہیں رہتیں۔ ڈبٹ شدہ ہندی فلمیں، جن میں ایسے اداکاروں کو بھی کاسٹ کیا جاتا ہے جنہیں شمالی ہندوستان میںکوئی نہیں جانتا، ریلیز ہورہی ہیں اور ۶۰۰؍سے ۷۰۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کر رہی ہیں۔ چند ایسی فلمیں ہیں، جو بہترین کاروبار کر رہی ہیں، جنوبی ہندی سے نقل کی گئی ہیں۔ہمارے لوگوں کوکیا ہوگیا ہے؟‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہالی ووڈ فلم ’’اوتار‘‘ کیلئے مجھے ۱۸؍ کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی: گووندہ
اس درمیان عامر خان نے بالی ووڈ اور جنوبی ہند کی فلموں کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے بتیا کہ ’’ہم غصہ، محبت اور بدلے جیسی بڑی چیزوں پر توجہ نہیں دیتے۔ جنوبی ہند کی فلمیں وہ فلمیں ہیں جنہیں ہم ’’سنگل اسکرین فلمیں‘‘ کہتے ہیں۔یہ فلمیں کافی مضبوظ ہوتی ہیں۔ شاید بالی ووڈ ’’ملٹی پلیکس‘‘ فلموں پر توجہ دے رہا ہے۔‘‘ عامر خان نے تھیٹر میں فلموں کی ریلیز اور او ٹی ٹی کی وجہ سے فلموں کے کاروبار پرہونے والےا ثر کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ پہلے میں فلم دیکھتا تھا کیونکہ میرے پاس کوئی انتخاب نہیں ہوتا تھا۔ اب یہ فلموں کے انتخاب پر مبنی ہے۔ اسی لئے ہم نے اپنے بزنس ماڈل کو خود ہی ختم کیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: چھتیس گڑھ میں کئی کمپنیوں کا سرمایہ کاری کا اعلان
جاوید اختر نے عامر خان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ سنیما اور او ٹی ٹی پر ریلیز ہونےوالی فلموں میں کم از کم ۴؍ ماہ کا وقفہ ہونا چاہئے۔‘‘بالی ووڈ کو درپیش چیلنجزکے باوجود جاوید اختر اور عامر خان کو بالی ووڈ کےا حیاءکی امید ہے۔ عامر خان نے کہا کہ ’’یہ ایک سائیکل کی مانند ہے۔ آپ غلطیاں کرتے ہیں اور انہیں ٹھیک کرتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم انڈسٹری میں موجود غلطیوں کو سمجھیں۔ ‘‘