• Wed, 26 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

منموہن دیسائی کا نام سپرہٹ فلموں کی ضمانت تھا

Updated: February 26, 2025, 9:03 PM IST | Mumbai

منموہن دیسائی ایک مشہور فلم ڈائریکٹر تھے۔ کہا جاتا ہےکہ امیتابھ بچن کے کریئر کو بلندی پر پہنچانے میںان کا بڑا کرداررہا تھا ۔

Manmohan Desai. Photo: INN
منموہن دیسائی۔ تصویر: آئی این این

منموہن دیسائی ایک مشہور فلم ڈائریکٹر تھے۔ کہا جاتا ہےکہ امیتابھ بچن  کے کریئر کو بلندی پر پہنچانے  میںان کا بڑا کرداررہا تھا ۔ انہوں نے کئی ہٹ فلمیں بنائیں جن میں امر اکبر انتھونی، پرورش، سہاگ، نصیب، دیش پریمی، قلی، مرد، گنگا جمنا سرسوتی، اور طوفان جیسی فلمیں شامل ہیں۔منموہن دیسائی ۲۶؍فروری ۱۹۳۷ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کیکو بھائی دیسائی فلم پروڈیوسر تھے۔ ان کے بڑے بھائی سبھاش دیسائی بھی  پروڈیوسر تھے۔ منموہن دیسائی نے اپنے کریئر کا آغاز۱۹۶۰ء میں فلم’ چھلیا‘ سے کیا۔ وہ واحد ہدایت کار ہیں جنہو ں نے یکے بعد دیگرے ۷؍ سلور جوبلی اور۴؍گولڈن جوبلی فلمیں دیں۔ انہوں نے اپنے کرئیر میں کل۲۳؍ فلمیں بنائیں جن میں سے ۱۵؍ بلاک بسٹر ثابت ہوئیں۔

یہ بھی پڑھئے: عالمی شہرت یافتہ دیویکارانی جنہیں ’فرسٹ لیڈی آف انڈین اسکرین‘ کہا جاتا تھا

امیتابھ بچن ان کے پسندیدہ اداکار تھے جن کے ساتھ انہوں نے۷؍سپر ہٹ فلمیں بنائیں۔ ان میں قلی، امر اکبر انتھونی، پرورش، سہاگ، نصیب، مرد، گنگا جمنا سرسوتی جیسی فلمیں شامل تھیں۔ ان فلموں میں کام کر کے امیتابھ سپراسٹار بن گئے تھے۔دیسائی کا فلمی کریئر کامیاب رہا حالانکہ ان کی ذاتی زندگی میںکئی نشیب وفراز تھے۔ جب وہ چار سال کے تھے تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ والد کیکو بائی پر بہت قرض تھا، اس لیے تمام جائیداد بیچ دی گئی اور خاندان  سڑک پر آگیا۔
 جب منموہن دیسائی کی شادی ہوئی تو ان کی بیوی پربھا کا بھی انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد انہیں اداکارہ نندا سے محبت ہو گئی لیکن ان کی دوسری شادی سے چند روز قبل  ایک حادثے میں منموہن دیسائی کا انتقال ہو گیا ۔منموہن دیسائی نے ۱۹۳۱ء میں پیراماؤنٹ فلم اسٹوڈیوز کی بنیاد رکھی تھی جس میں انہوں نے زیادہ تر ایکشن فلمیں پروڈیوس کیں۔ منموہن دیسائی کے والد کا انتقال اس وقت ہو گیا جب وہ چار سال کے تھے۔ ان کی موت کے بعد معلوم ہوا کہ وہ بہت زیادہ مقروض تھے۔ انہوں نے فلمیں بنانے کے لیے بہت سا قرض لیا تھا جسے وہ ادا کرنے سے قاصر تھے۔ قرض دینے والے  ان کےگھر آنے لگے۔پریشان کیکو بھائی کو دل کا دورہ پڑا اور ان کی موت ہو گئی۔ جس کے بعد پورا خاندان سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو گیا۔ ساری جائیداد بیچ دی گئی اور کسی نہ کسی طرح قرض چکایاگیا۔ اس کے بعد پورے خاندان نے کیکو بھائی کے ایک دفتر میں پناہ لی اور کسی نہ کسی طرح دن گزر گئے۔جب دیسائی بڑے ہوئے تو انہوں نے فلم انڈسٹری میں کام کی تلاش شروع کی۔ ان کے بڑے بھائی سبھاش دیسائی بھی فلم پروڈیوسر بن گئے۔ انہوں نے منموہن دیسائی کا نام ایک فلم کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر فائنل کیا۔ اس کے بعد دیسائی نے طویل عرصے تک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔وہ اپنی پہلی فلم میںراج کپور اور نوتن کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔راج کپور نے اس کیلئے کچھ شرط رکھی جس پرمنموہن دیسائی پورے اترےاورراج کپور نے فلم میں کا م مکمل کیا ۔یہ فلم ’چھلیا ‘ تھی جو سپر ہٹ ثابت ہوئی ۔ اس کے گانے بہت مقبول ہوئے اور اس طرح دیسائی کو اپنی پہلی ہی فلم سے داد ملنے لگی۔اس کے بعد انہوں نے شمی کپور کے ساتھ بلف ماسٹر، راجیش کھنہ کے ساتھ سچا جھوٹھا اور روٹی، رندھیر کپور کے ساتھ رام پور کا لکشمن اور جتیندر کے ساتھ بھائی ہو تو ایسا جیسی سپرہٹ فلمیں بنائیں، لیکن جس فلم نےدیسائی کو ان کے کریئر کی بلندیوں پر پہنچایا وہ امر اکبر انتھونی تھیں۔ اس فلم میں امیتابھ بچن، رشی کپور اور ونود کھنہ نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK