Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

خراج عقیدت: موسیقار ایس این ترپاٹھی متعدد خصوصیات کے مالک تھے

Updated: March 28, 2025, 10:05 AM IST | Mumbai

آنجہانی شری ناتھ ترپاٹھی کئی خصوصیات اور صلاحیتوں کے مالک تھے۔

Famous musician SN Tripathi. Photo: INN
مشہور موسیقار ایس این ترپاٹھی۔ تصویر: آئی این این

آنجہانی شری ناتھ ترپاٹھی کئی خصوصیات اور صلاحیتوں کے مالک تھے۔بہت سے فنکاروں نے ہندوستانی فلمی صنعت میں نام اور بے شمار شہرت حاصل کی ہے لیکن چند ایک ہی ایسےہیں جو بے پناہ صلاحیتوںکے مالک ہوتےہیں۔ ایس این ترپاٹھی ایسے ہی ایک فنکارتھے۔وہ ہر جگہ بطور موسیقارشہرت رکھتےہیں لیکن ان کے اندر دیگرمتعدد صلاحیتیں بھی موجود تھیں جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ وہ موسیقار کے علاوہ اداکار، گلوکار، کہانی کار،اسکرین پلے رائٹر اور فلم ساز بھی تھے۔شری ناتھ ترپاٹھی۱۴؍ مارچ۱۹۱۳ءکو یوپی میںبنارس کے ایک برہمن گھرانےمیںپیدا ہوئے تھے۔ ان کے دادا پنڈت گنیش دت ترپاٹھی سنسکرت ودیا پیٹھ،بنارس کےپرنسپل تھے اور ان کے والد پنڈت دامودر دت ٹھاکر گورنمنٹ ہائی اسکول،بنارس کے پرنسپل تھے۔انہوں نے بنارس سے بنیادی تعلیم حاصل کی۔اس کے بعد الٰہ آبادسےانہوں نےبی ایس سی کیا۔ اور پھر وی این بھاتکھنڈے کے مورس کالج آف میوزک، لکھنؤ سے کلاسیکی موسیقی کی تربیت لی۔ انہوں نے ہلکی کلاسیکی اور لوک موسیقی کی تربیت مینا دیوی، لکھنؤ سے لی۔ انہوں نے’پریاگ سنگیت سمیتی ‘سے’سنگیت پروین‘ اور مورس میوزک کالج سے’سنگیت وشارد‘ کی ڈگری حاصل کی۔

یہ بھی پڑھئے: رندیپ ہڈا، سنی دیول کی فلم’’جاٹ‘‘ میں ویلن کا کردار ادا کریں گے

وہ بمبئی آئے اور۱۹۳۵ء میںوائلن بجانے والے کے طور پر بامبےٹاکیزمیںکام کرنےلگے۔اس کے بعد۱۰۰؍روپے ماہانہ پر میوزک ڈائریکٹر سرسوتی دیوی کےاسسٹنٹ بن گئے۔ انہیں ۱۹۳۶ء میں گلوکارکے طور پر جیون نیامیںپہلی مرتبہ اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا۔ان کے پہلے گیت کے بول تھے’اے ری دیّالچک لچک چلو‘۔جیون نیااشوک کمارکی بھی پہلی فلم تھی۔انہوں نے۱۹۳۸ءمیں بامبے ٹاکیزچھوڑدی۔بامبے ٹاکیز کے ساتھ ان کی آخری فلم بھابھی (۱۹۳۸)تھی۔۱۹۳۹ءمیںانہیں’چندن‘میںبطور میوزک ڈائریکٹر کام کرنےکاموقع ملا۔ یہ فلم ۲؍سال بعد ۱۹۴۱ء میں ریلیز ہوئی۔ انہوںنے اپنا پہلا گانا’’ننھا سا دل دیتی ہوں‘‘کمپوزکیا، جسے خود ترپاٹھی نےراجکماری کے ساتھ گایاتھا۔ انہوں نے بطور میوزک ڈائریکٹر پہلی کامیابی پنگھٹ(۱۹۴۳)سےحاصل کی۔
 موسیقی کےعلاوہ ترپاٹھی نے اداکاری میں بھی ہاتھ آزمایا۔ انھیں اداکاری کا پہلا موقع فلم ’رام بھکت ہنومان‘(۱۹۴۸ء)نامی فلم میں ملا۔ انھوںنے ہنومان کا کردار اداکیا۔انہوں نے اس دوران کئی فلموں میں اداکاری کی۔لیکن بطور میوزک ڈائریکٹر اپناکریئر جاری رکھا۔ انہوں نے فلموں کے لیے کچھ خوبصورت گیت بنائے۔ ان فلموں میںاتر ابھیمنیو (۱۹۴۶)، رتن منجری(۱۹۵۵)،جنم جنم کے پھیرے (۱۹۵۷ء)، پکشی راج(۱۹۵۹ء)،رانی روپ متی (۱۹۵۹ء)،لال قلعہ (۱۹۶۰ء)، سنگیت سمراٹ تان سین(۱۹۶۲ء) شامل ہیں۔
 ان کی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم ۱۹۵۹ء کی’رام ہنومان یدھ‘ تھی۔اس کے بعدانہوں نےکچھ اور فلموں کی ہدایتکاری کی، جیسے کہ کوی کالیداس(۱۹۵۹ء)، پکشی راج(۱۹۵۹ء)،رانی روپ متی (۱۹۶۰ء)، امرت منتھن (۱۹۶۱ء)،پیا ملن کی آس (۱۹۶۱ء)، سنگیت سمراٹ تان سین (۱۹۶۲ء)، شیو پاروتی (۱۹۶۲ء)، دیو کنیا (۱۹۶۳ء)،  مہاراجہ وکرم (۱۹۶۵ء)، کنواری (۱۹۶۶ء) وغیرہ۔
 موسیقی ترتیب دینے،اداکاری اور ہدایت کاری کے علاوہ انہوں نےکئی علاقائی فلموں کے لیے مکالمے اور کہانیاں بھی لکھیں۔ ان کا انتقال۲۸؍ مارچ۱۹۸۸ءکو ممبئی میں ہوا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK