Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

نندہ نے اپنی اداکاری سے کئی فلموں کو سپر ہٹ بنایا تھا

Updated: March 29, 2025, 9:28 AM IST | Mumabi

بطورچائلڈ آرٹسٹ نندہ نے ۱۹۴۸ء میں ’مندر‘، ۱۹۵۲ء میں ’جگو‘،۱۹۵۴ء میں ’شنکر آچاریہ‘ اور ’انگارے‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔

Nanda has played brilliant roles in many films. Photo: INN
نندہ نے کئی فلموں میں شاندار رول ادا کئے ہیں۔ تصویر: آئی این این

 اداکارہ نندہ نے اپنی دلکش اداؤں سے تقریباً ۳؍عشروں تک شائقین کا دل جیتا ہے لیکن بہت کم لوگ یہ بات جانتےہوں گے کہ وہ فلم اداکارہ بننے کے بجائے فوج میں شامل ہونے کی خواہش مند تھیں۔ممبئی میں ۸؍جنوری ۱۹۳۹ء کو نندہ کی پیدائش ہوئی تھی۔ ان کے گھر میں فلمی ماحول تھا۔ ان کے والد ماسٹر ونایک مراٹھی تھیٹر کے مشہور مزاحیہ اداکار تھے۔ اس کےعلاوہ انہوں نےکئی فلمیں بھی بنائی تھیں۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ نندہ فلموں کی اداکارہ بنیں لیکن نندہ کی دلچسپی اداکاری کی جانب نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ایڈولیسینس‘‘ نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شو بن گیا

بطورچائلڈ آرٹسٹ  نندہ نے ۱۹۴۸ء میں ’مندر‘، ۱۹۵۲ء میں ’جگو‘،۱۹۵۴ء میں ’شنکر آچاریہ‘ اور ’انگارے‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔ ۱۹۵۶ءمیں انہوں نے اپنے چچا وی شانتارام کی فلم ’طوفان اور دیا‘ سےبطوراداکارہ اپنے فلمی کریئر کا آغازکیاحالانکہ فلم کی ناکامی کی وجہ سے ان کی کچھ خاص شناخت نہیں بن سکی۔فلم ’طوفان اور دیا‘ کی ناکامی کے بعد نندہ نے ’رام لکشمن‘، ’لکشمی‘، ’دُلہن‘، ذ’را بچ کے‘، ’ساکشی گوپال‘، ’چاند میرے آجا‘ اور ’پہلی رات‘ جیسی چند فلموں میں کام کیا لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچا۔ نندہ کی قسمت کا ستارہ فلمساز ایل وی پرساد کی ۱۹۵۹ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’چھوٹی بہن ‘ سے چمکا۔ اس فلم میں بھائی بہن کے محبت بھرے رشتےکو بخوبی بڑے پردے پر پیش کیاگیا تھا۔اس فلم میں بلراج ساہنی نے بڑے بھائی اور نندہ نے چھوٹی بہن کا کردار اداکیاتھا۔شیلندر کا لکھا اور لتامنگیشکرکاگایا ہوا اس فلم کا گیت ’بھیّا میرے راکھی کے بندھن کو نبھانا‘بہت مقبول ہوا تھا۔ رکشا بندھن کے گیتوں میں اس گیت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ فلم کی کامیابی کے بعد نندہ کچھ حد تک فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں اور انہیں کئی اچھی فلموں کی پیشکش ہوئیں۔ ان میں دیو آنند کی فلم ’کالا بازار‘ اور ’ہم دونوں‘ اور بی آر چوپڑہ کی فلم ’قانون‘ قابل ذکر ہیں۔
۱۹۶۵ءنندہ کے کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی فلم ’جب جب پھول کھلے‘ ریلیز ہوئی۔ بہترین موسیقی،نغموں اور اداکاری سے آراستہ اس فلم کی زبردست کامیابی نے نہ صرف اداکار ششی کپور اور نغمہ نگار آنند بخشی اور موسیقار کلیان جی آنند جی کو شہرت کی بلندیوںپرپہنچایا بلکہ نندہ کو بھی ایک بہترین اداکارہ کے طورپر کامیابی دلائی۔ ۱۹۶۵ء میں ان کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’گمنام‘ ریلیز ہوئی،اس فلم میں وہ منوج کمار کے ساتھ نظرآئیں۔ ۱۹۶۹ءمیں ان کی فلم ’اتفاق‘ریلیزہوئی۔ اس فلم میں راجیش کھنہ کے ساتھ ان کی جوڑی کو کافی پسند کیاگیااور یہ فلم سپرہٹ رہی۔ ۱۹۸۲ءمیں فلم ’آہستہ آہستہ‘ سے فلم انڈسٹری میں نندہ کی واپسی ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے راج کپور کی فلم ’پریم روگ‘ اور روی چوپڑہ کی فلم ’مزدور‘ میں کام کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تینوں ہی فلموں میں انہوں نے اداکارہ پدمنی کولہاپوری کی ماں کا کردار  اداکیا تھا۔
۱۹۹۲ء میں نندہ نے فلمساز و ہدایتکار منموہن دیسائی کے ساتھ منگنی کرلی لیکن ۱۹۹۲ءمیںمنموہن دیسائی گرگام میں واقع اپنے مکان کی بالکنی سے نیچے گر گئے جس کے نتیجے میں ان کی موت ہو گئی  اور نندہ غیر شادی شدہ ہی رہ گئیں۔۲۵؍ مارچ ۲۰۱۴ءکو نندہ اس دنیا کو الواع کہہ گئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK