• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ویلن کےکردار پرپران کی تنہا حکمرانی تھی

Updated: July 14, 2024, 12:59 PM IST | Agency | Mumbai

دلیپ کمار کی فلموں، آزاد، دیوداس، مدھومتی، دل دیا درد لیا، رام اور شیام اور آدمی میں پران کی منفی اداکاری بہت زیادہ پسند کی گئی تھی۔۱۹۶۹ء اور ۱۹۸۲ء کے دوران اُن کا شمار بالی ووڈ میں سب سے زیادہ فیس لینے والے فنکاروں میں ہوتا تھا۔

A famous artist of his time. Photo: INN
اپنے دور کے مشہور فنکار پران۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں پران ایک ایسے اداکار تھے جنہوں پانچویں سے ساتویں دہائی کے دوران فلم انڈسٹری میں ویلن کاکردار ادا کرنے والے تنہا حکمراں کی حیثیت سے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا تھا۔ 
 ان کا پورا نام پران کشن سکند تھا۔ ان کی پیدائش۱۲؍فروری۱۹۲۰ءکو پرانی دہلی کے ایک علاقے بلی ماران کے ایک خوشحال پنجابی گھرانے میں ہوئی تھی۔ ان کے والد کیول کرشن سکند ایک سول انجینئر تھے اور سرکاری ٹھیکے لیا کرتے تھے۔ ان کی ماں کا نام رامیشوری تھا۔ تعلیم کے شعبے میں پران نے بڑی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ وہ بچپن ہی سے ریاضی میں بہت تیز تھے۔ رام پور کے حامد اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ دہلی میں بطور پروفیشنل فوٹوگرافر کام کرنے لگے تھے۔ 
 اسی دوران پران کی ملاقات لاہور کے مشہور اسکرپٹ رائٹرولی محمد سے ہوئی۔ ولی محمد نے پہلی ہی ملاقات میں انہیں فلموں میں کام کرنے کا مشورہ دے دیا۔ پران نے اُس وقت ولی محمد کے مشورے پر توجہ نہیں دی لیکن ان کے بار بار کہنے پر وہ تیار ہو گئے۔ اس طرح ۱۹۴۰ء کی ایک پنجابی فلم ’يملا جٹ‘ سے پران نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا۔ اس کے دو سال بعد وہ ۱۹۴۲ء میں ریلیز ہونے والی فلم’خاندان‘ میں سب سے پہلے اہم کردار میں نظر آئے۔ پران نے۱۹۴۲ءسے۱۹۴۶ءکے دوران لاہور میں تقریباً۲۲؍ فلموں میں کام کیا تھا جن میں سے۱۸؍فلمیں ۱۹۴۷ءتک ریلیز ہوگئی تھیں۔ اس طرح وہ ایک فلمی ہیرو کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مدن موہن کی برسی : ایک گیت پر نوشاد سب کچھ لٹانے پر تیار ہوگئے تھے

اس دوران ہندوستان، پاکستان کی تقسیم ہوگئی جس کے باعث پران کے کریئر کو وقتی طور پر بریک لگا اور وہ لاہور سے ممبئی چلے آئے جہاں انہوں نے حصول معاش کیلئے کافی جدوجہد کی۔ ۱۹۴۸ءمیں انہیں سعادت حسن منٹو اور اداکار شیام کی مدد سے’ضدی‘ فلم میں کام کرنے کا موقع ملا جس میں دیوآنند اور کامنی کوشل نے اہم کردار ادا کئے تھے۔ اس فلم کے ذریعے ممبئی میں پران کے کریئر کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ پہلے ان کی فلم ضدی اور پھر ’بڑی بہن‘ نے بھی کامیابی حاصل کی۔ ویلن کے کردار میں کافی پسند کئے جانے کے سبب پران نے فلموں میں اپنا مخصوص مقام بنانے کیلئے ویلن ہی کے کردار کو ترجیح دی اور اس طرح ساری دنیا میں دھوم مچا دی۔ 
 پران نے ویلن کے طور پر ایک خاص اسٹائل اختیار کیا تھا۔ وہ چباچبا کر الفاظ اداکرنے کے ساتھ ہی سگریٹ نوشی کرتے ہوئے منہ سے دھوئیں کے مرغولے نکالتے تھے۔ ان کا یہ انداز کافی مقبول ہوا۔ بعد میں انہوں نے دلیپ کمار، دیوآنند اور راج کپور کے ساتھ بھی بطور ویلن اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور ہر فلم میں اسی طرح سگریٹ کے مرغولے چھوڑتے ہوئے دکھائی دیئے۔ دلیپ کمار کی فلموں، آزاد، دیوداس، مدھومتی، دل دیا درد لیا، رام اور شیام اور آدمی میں پران کی منفی اداکاری بہت زیادہ پسند کی گئی۔ 
 اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اپنے فلمی کریئر میں پران نے زیادہ تر منفی رول کئے مگرانہوں نے مزاحیہ رول بھی ادا کئے، خاص طور سے کشور کمار اور محمود کے ساتھ ان کی فلموں نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ محمود کے ساتھ انہوں نے سادھو اور شیطان، لاکھوں میں ایک اور کشور کمار کے ساتھ چھم چھما چھم میں اپنی مزاحیہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 
 ۱۹۵۸ء میں ریلیز ہونے والی فلم’مدھومتی‘ میں پران نے اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ اس فلم کے ہیرو دلیپ کمار اور ہیروئن وجینتی مالا تھیں۔ یہ اپنے دور کی بے پناہ مقبول فلم ثابت ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ’ جس دیش میں گنگا بہتی ہے، اپکار، شہید، پورب اور پچھم، رام اور شیام، آنسو بن گئے پھول، جانی میرا نام، وکٹوریہ نمبر۲۰۳، بے ایمان، زنجیر، ڈان، امر اکبر انتھونی اور دنیا جیسی متعدد مشہور و معروف فلموں میں کام کرکے اپنی فن کاری کے جوہر بھی دکھائے۔ پران نے۱۹۴۵ءمیں شکلا اہلووالیا سے شادی کی تھی۔ ان کے دو بیٹے اروند اور سنیل اور ایک بیٹی پنکی ہے۔ 
 ۱۹۶۹ءاور۱۹۸۲ءکے دوران وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار تھے۔ بالی ووڈ میں پران کا ایک طویل اور بے مثال کریئر رہا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں ۳۵۰؍سے زیادہ فلموں میں کام کیا اور یہ فلمیں ایک سے بڑھ کر ایک ثابت ہوئیں۔  ۱۹۹۸ء میں پران کو ۷۸؍سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑا جس کے بعد انہوں نے فلموں میں کام کرنا بند کر دیا لیکن امیتابھ بچن کے اصرار پر۱۹۹۶ء میں انہوں نے ’تیرے میرے سپنے‘ اور۱۹۹۷ء میں ’مرتیوداتا‘ میں کام کیا۔ ان فلموں میں پران نے امیتابھ بچن کو سہارا دینے کیلئے کام کیا تھا کیوں کہ اس دور میں امیتابھ بچن اپنی زندگی کے مشکل ترین دور سے گزر رہے تھے۔ اداکار پران نے ہندی سنیما کو اپنی زندگی کے پورے ۶؍ عشرے دیئے تھے۔ ۱۲؍ جولائی۲۰۱۳ء کو طویل عرصے تک نمونیہ کی جان لیوا بیماری میں مبتلا رہنے کے بعد پران۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK