• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کی طلاق میں آئنیز دی ریمون کا کردار!

Updated: January 02, 2025, 9:55 PM IST | Los Angeles

رپورٹس کے مطابق جیولری ڈیزائنر آئنیز دی ریمون نے انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کی طلاق کے تصفیے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

Brad Pitt, Ines De Ramon and Angelina Jolie. Photo: INN
بریڈ پٹ، آئنیز دی ریمون اور انجلینا جولی۔ تصویر: آئی این این

کیا آئنیز دی ریمون نے بریڈ پٹ اور انجلینا جولی کی طلاق کے تصفیے میں کوئی کردار ادا کیا ہے؟ رپورٹس نے مثبت اشاروں کا انکشاف کیا ہے۔ تقریباً ۸؍ سال بعد ۳۰؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو بریڈ اور انجلینا نے بالآخر طلاق کے کاغذات پر دستخط کئے۔ ذرائع کے مطابق، یہ پیشے سے جیولری ڈیزائنر آئنیز تھیں جنہوں نے بریڈ کو انجلینا سے قانونی طور پر چیزیں منقطع کرنے پر مجبور کیا تاکہ وہ اپنے معشوق بریڈ کے ساتھ نئی زندگی کی شروعات کر سکیں۔ واضح رہے کہ انجلینا نے ۲۰۱۶ء میں اپنی شادی کے خاتمے کیلئے درخواست دائر کی تھی۔ پیج ۶؍ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بریڈ پٹ کو آئنیز دی ریمن نے طلاق کا معاملہ طے کرنے کیلئے ’’متاثر‘‘ کیا تھا۔ ایک اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آئنیز دی ریمن، بریڈ پٹ پر ’’مثبت اثر‘‘ ثابت ہوئی ہیں۔ مختلف چیزوں کے بارے میں ان کا نقطہ نظر واقعی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کو احساس ہو گیا تھا کہ  اب قانونی طور پر علاحدہ ہونے اور آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے اس لئے انہیں باہمی طور پر معاہدوں پر دستخط کردینے چاہئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’استری ۳‘ سمیت میڈڈوک کی دیگر فلموں کی ریلیز کی تاریخوں کا اعلان

نجی ہوائی جہاز کے تنازع سے لے کر انجلینا جولی کی اپنی شریک ملکیت فرانسیسی وائنری چیٹو میراول کا اپنا حصہ بیچنے تک، کئی عوامل نے اس طلاق میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انجلینا نے بریڈ پر جسمانی طور پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ اداکارہ نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ بریڈ نے فرانس سے امریکہ جاتے وقت ان کے بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ طلاق کے تصفیے کے بعد، انجلینا جولی کے وکیل جیمز سائمن آف ہرش مینس نے پیپل میگزین کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے بریڈ پٹ کے ساتھ شیئر کی گئی تمام جائیدادیں چھوڑ دیں۔ وکیل نے کہا تھا کہ ’’انجلینا تھک چکی ہیں، لیکن انہیں سکون ہے کہ یہ لڑائی اب ختم ہوگئی ہے۔ تاہم، فرانسیسی وائنری کا مقدمہ ابھی جاری ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK