Updated: September 30, 2024, 9:42 PM IST
| Mumbai
۲۹؍ ستمبر ۲۰۱۷ء کو انتقال کرنے جانے والے ٹام آلٹر ممبئی راجیش کھنہ بننے کیلئے آئے تھے۔ نیلی انکھوں اور صاف ستھری ہندی بولنے والے صاحب تھامس بیچ الٹرنے بالی ووڈ میں اپنا الگ مقام بنایا، اپنی اداکاری سے انہوں نے کئی شاہکار فلموں کو سجایا۔ ایک معلم سے اداکار بننے کا سفر جانئے ان کی برسی کے موقع پر۔
ہندی فلموں کے مشہور اداکار ٹام الٹر: تصویر: آئی این این
بالی ووڈ کی سلور اسکرین کےمشہور اداکار تھامس بیچ الٹر جو ٹام الٹر کے نام سے جانے جاتے تھے، اپنی ہر فلم کی ناظرین کے ذہنوں پر ایک چھاپ چھوڑی ۔نیلی انکھوں اور متاثر کن ہندی زبان نے فلمی شائقین کے دلوں میں ان کیلئے ایک الگ مقام پید ا کر دیا تھا۔انہوں نے کئی مشہور زمانہ فلموں میں اپنی اداکاری سے عوام کو متاثر کیا ، ان میں منموہن دیسائی کی فلم’’ پرورش‘‘، ستیہ جیت رے کی فلم ’’ شطرنج کے کھلاڑی‘‘، ناصر حسین کی فلم ’’ ہم کسی سے کم نہیں‘‘ ، شامل ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ ٹام الٹر بالی ووڈ کے پہلے سپر اسٹار اداکار راجیش کھنہ سے بے حد متاثر تھے۔۲۹؍ ستمبر کو ان برسی کے موقع پر آیئے ان کی زندگی کے چند پہلوؤ ں کے متعلق جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ششی کپور کا شمار اُن فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہالی ووڈ میں بھی اپنی پہچان بنائی
ٹام الٹر خصوصیت کے ساتھ ہندی فلموں اور ٹھیٹر میں اداکاری کی۔ انہیں حکومت ہند کی جانب سے ’’ بدم شری ‘‘ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔انہیں روانی سے ہندی بولنے والے اور نیلی آنکھوں والے صاحب کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ہریانہ کے جگادھری کے ایک اسکول میں پڑھاتے ہوئے انہوں نے ہندی فلمیں دیکھنا شروع کی، اسی دوران فلم ’’ارادھنا‘‘ نے ان کی زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔ اس فلم کو دیکھنے کے بعد الٹر نے اداکاری کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے پونے کے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ کا رخ کیا، جہاں انہوں نے روشن تنیجا کی سرپرستی میں اداکاری سیکھی۔انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’ میں ممبئی میں راجیش کھنہ بننے آیا تھا، اسٹیج پر اداکاری کرنے نہیں۔‘‘واضح رہے کہ ان کا انتقال ۲۹؍ ستمبر ۱۹۱۷ء کو ہوا تھا۔