امریکیوں کو ویزا درخواست کے عمل کے ساتھ اسپین جانے میں مدد کرنے والی ایک امیگریشن سروسیز ویب سائٹ نے دسمبر ۲۰۲۴ء میں سی این این کو بتایا کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کے بعد سے ان کے کلائنٹس کی تعداد میں ۳۰۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: March 13, 2025, 9:47 PM IST | Inquilab News Network | Washington
امریکیوں کو ویزا درخواست کے عمل کے ساتھ اسپین جانے میں مدد کرنے والی ایک امیگریشن سروسیز ویب سائٹ نے دسمبر ۲۰۲۴ء میں سی این این کو بتایا کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کے بعد سے ان کے کلائنٹس کی تعداد میں ۳۰۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں سیاست تیزی سے تقسیم کرنے والا موضوع بنتا جارہا ہے۔ گزشتہ سال ٹرمپ کے صدارتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد امریکی سیاست میں کئی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جس پر کئی مشہور شخصیات نے بے چینی کا اظہار کیا ہے۔ اس درمیان، کئی مشہور افراد امریکہ چھوڑ کر جاچکے ہیں اور مستقل طور پر دیگر ممالک میں سکونت اختیار کرلی ہے۔ اس کے علاوہ، کئی افراد نے ایسا کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ مثال کے طور پر، ایلن ڈی جینریز اور پورشیا ڈی روسی، ۲۰۲۴ء کے انتخابی نتائج کے بعد کیلی فورنیا سے انگلینڈ منتقل ہوگئیں۔ روزی او ڈونیل اپنے آئرش دادا دادی کی بدولت ایک آئرش شہری بننے کیلئے درخواست دے چکی ہے۔ لاورن کاکس اور چیر جیسی دیگر مشہور شخصیات نے ریاستوں کو چھوڑنے کا عزم کیا ہے لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے۔
مشہور شخصیات کا امریکہ چھوڑنا، بالکل نیا رجحان نہیں ہے۔ ۲۰۱۶ء میں ہلیری کلنٹن اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان امریکی صدارتی انتخابات کے دوران بہت سے ستاروں نے ٹرمپ کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ جیت گئے تو وہ امریکہ چھوڑ دیں گے۔ اب، ٹرمپ کی دوسری مدت کیلئے واپسی کے بعد، کئی مشہور شخصیات دوبارہ نقل مکانی پر غور کر رہی ہیں۔ اس بات پر ٹرمپ انتظامیہ کو کوئی تشویش نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس کے اسسٹنٹ پریس سیکریٹری ٹیلر راجرز سے جب اس سلسے میں انتظامیہ کا ردعمل پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اچھا ہے، ہمیں ان سے چھٹکارا مل جائے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر ۲۰۲۴ء جب ٹرمپ صدارتی انتخابات میں فاتح قرار پائے، کے دوران ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے بیرون ملک بسنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ اگرچہ اس قدر دلچسپی ختم ہو گئی ہے، لیکن یہ پچھلے سالوں کے مقابلے اب بھی زیادہ ہے۔ امریکیوں کو ویزا درخواست کے عمل کے ساتھ اسپین جانے میں مدد کرنے والی ایک امیگریشن سروسیز ویب سائٹ نے دسمبر ۲۰۲۴ء میں سی این این کو بتایا کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کے بعد سے ان کے کلائنٹس کی تعداد میں ۳۰۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں بزنس انسائیڈر نے ۸ ایسی ہالی ووڈ شخصیات کی فہرست شائع کی جو سیاسی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک منتقل ہوئی ہیں یا ایسا کرنے کیلئے سنجیدگی سے غور کررہی ہیں۔
ایلن ڈی جینریز اور پورٹیا ڈی روسی
نومبر ۲۰۲۴ء کے آخر میں ملی اطلاعات کے مطابق، مشہور امریکی کامیڈین ایلن ڈی جینیرس اور ان کی پارٹنر پورشیا ڈی روسی، اپنے مونٹیسیٹو کے گھر کوٹس وولڈز سے انگلینڈ منتقل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کبھی امریکہ واپس نہیں لوٹیں گے۔
روزی اس ڈونیل
حال ہی میں ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو پوسٹ میں روزی او ڈونیل نے تصدیق کی کہ وہ اپنی سب سے چھوٹی بیٹی ڈکوٹا کے ساتھ امریکہ سے آئرلینڈ منتقل ہوگئی ہیں۔ اداکارہ ٹرمپ کے حلف برداری سے چند دن قبل ۱۵ جنوری کو امریکہ چھوڑ چکی تھیں۔ او ڈونیل نے ویڈیو میں بتایا کہ انہوں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ وہ کبھی ایسا کریں گی لیکن آخرکار انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہی ان کے اور ان کی ۱۳ سالہ بیٹی کیلئے بہترین ہوگا۔ مشہور ٹی وی شو میزبان، جن کے دادا دادی آئرش شہریت رکھتے ہیں، نے بتایا کہ ان کا اب تک کا تجربہ "بہت شاندار" رہا ہے اور وہ آئرش شہریت حاصل کرنے کے مراحل میں ہیں۔
صوفی ٹرنر
برطانیہ میں پیدا ہونے والی اداکارہ صوفی ٹرنر، گلوکار جو جوناس سے شادی کے بعد امریکہ منتقل ہوئی تھیں جہاں یہ جوڑا پہلے لاس اینجلس اور پھر میامی میں اپنے ۲ بیٹیوں ولا اور ڈیلفائن کے ساتھ رہے۔ تاہم انہوں نے یہ گھر اگست ۲۰۲۳ء میں فروخت کردیا۔ اکتوبر ۲۰۲۴ء میں شائع ہوئے ہارپرز بازار کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹرنر نے بتایا کہ وہ امریکہ میں رہتے ہوئے گھر سے باہر محسوس کرتی تھیں اور ملکی سیاست کے ساتھ جدوجہد کر رہی تھیں۔ ٹرنر اس کے بعد مغربی لندن منتقل ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مراکشی ڈچ ڈیزائنرعزیز بکاوی نے اپنے فیشن سے عالم میں فلسطینی مزاحمت کوزندہ رکھا
باربرا اسٹریسینڈ
۲۰۱۶ء کے قومی انتخابات میں باربرا اسٹریسینڈ نے کھل کر ڈونالڈ ٹرمپ کی مخالفت اور ہلیری کلنٹن کی حمایت کی تھی۔ اسٹریسینڈ نے آسٹریلیائی شو "۶۰ منٹس" کے میزبان مائیکل اشر کو ۲۰۱۶ء کے انتخابات سے قبل ایک انٹرویو میں بتایا کہ اگر ٹرمپ جیت جاتے ہیں تو میں آپ کے ملک (آسٹریلیا) آجاؤں گی یا کنیڈا منتقل ہو جاؤں گی۔ تاہم، اسٹریسینڈ امریکہ سے باہر نہیں گئیں، لیکن انہوں نے ۲۰۱۸ء کے اپنے اسٹوڈیو البم "والز" میں ٹرمپ پر تنقید کی۔ ۲۰۲۳ء میں اسٹیفن کولبرٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، اسٹریسینڈ نے کہا کہ وہ جو بائیڈن کو پسند کرتی ہیں اور سوچتی ہیں کہ وہ "اچھا کام" کر رہے ہیں۔ جب ان سے دوسری ٹرمپ انتظامیہ کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو اسٹریسینڈ نے دوبارہ کہا کہ وہ امریکہ چھوڑ دیں گی اور شاید انگلینڈ چلی جائیں گی۔ لاس اینجلس کے جنگل کی آگ کے درمیان جنوری کے اوائل میں شیئر کی گئی ایک انسٹاگرام پوسٹ کے مطابق، اسٹریسینڈ اب بھی شمالی کیلیفورنیا میں ہی مقیم ہیں۔
شیر
پیج سکس کی ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر ۲۰۱۶ء میں امریکی اداکارہ شیرلین نے دھمکی دی تھی کہ اگر ٹرمپ صدر منتخب ہو گئے تو وہ امریکہ چھوڑ دیں گی۔ انہوں نے مبینہ طور پر کلنٹن کیلئے ایک فنڈ ریزر میں کہا کہ اگر ایسا ہوا تو"مجھے سیارہ چھوڑنا پڑے گا۔" ٹرمپ کے باضابطہ طور پر دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے سے پہلے ان کا یہی موقف تھا۔ تاہم، اب تک شیر نے نقل مکانی نہیں کی ہے۔
لاورن کاکس
۲۰۲۴ء کے امریکی صدارتی انتخابات کے کچھ دن بعد، "اورنج از دی نیو بلیک" کی ستارہ لاورن کاکس پوڈ کاسٹ "جسٹ فار ورائٹی" پر نمودار ہوئیں اور ٹرمپ کی جیت کے ٹرانسجینڈر کمیونٹی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بات کی۔ کاکس نے بتایا کہ وہ اور ان کے کچھ دوست بیرون ملک منتقل ہونے پر غور کر رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی منصوبہ نہیں بنا پائے ہیں۔ کاکس نے کہا کہ ہم یورپ اور کیریبین کے مختلف شہروں پر تحقیق کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: وہائٹ ہاؤس کی قریبی سڑک سے ’’بلیک لائیوز میٹر‘‘ میورل نکال دیا گیا
لینا ڈینہم
۲۰۱۶ء کے میٹرکس ایوارڈز میں "گرلز" کی اداکارہ لینا ڈینہم نے کہا تھا کہ اگر ٹرمپ الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ ملک چھوڑ کر جانے کیلئے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، میں جانتی ہوں کہ کئی افراد ایسا کرنے کی دھمکیاں دے چکے ہیں، لیکن میں واقعی ایسا کروں گی۔ میں وینکوور میں ایک خوبصورت جگہ جانتی ہوں اور وہاں سے اپنا کام کر سکتی ہوں۔ لیکن انتخابی نتائج کے بعد ڈنھم نے اپنا ارادہ بدل لیا۔ انہوں نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کہا، "میں اس ملک میں رہ کر زندہ رہ سکتی ہوں۔ ڈینہم نے بالآخر نیویارک میں اپنا گھر چھوڑ دیا اور لندن منتقل ہوگئیں۔ تاہم، جولائی ۲۰۲۴ء میں شائع ہوئے نیویارکر کے ساتھ ایک انٹرویو میں اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے کام کے مواقع کے باعث یہ قدم اٹھایا۔