• Tue, 21 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کولکاتا عصمت دری معاملہ: عدالت نے سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی

Updated: January 20, 2025, 5:14 PM IST | Kolkata

کولکاتا عصمت دری معاملے میں عدالت نے مجرم سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اور اسے متاثرہ ٹرینی ڈاکٹر کے اہل خانہ کو ۱۰؍ لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ ڈاکٹر کے اہل خانہ کو ۱۷؍ لاکھ روپے بطور معاوضہ عطا کرے۔مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے مجرم کیلئے موت کی سزا کی وکالت کی تھی۔

Students of RG Kar Medical College had protested for months demanding justice for the trainee doctor. Photo: INN
آرجی کر میڈیکل کالج کے طلبہ نے ٹرینی ڈاکٹر کیلئے انصاف کا مطالبہ کرنے کیلئے کئی ماہ تک احتجاج کیا تھا۔ تصویر: آئی این این

سنجے رائے، جسے کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، کو کولکاتا کی ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے سنجے رائے کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ٹرینی ڈاکٹر کے والدین کو ۱۰؍ لاکھ روپے معاوضہ دے۔ عدالت نے سنجے رائے پر ۵۰؍ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ متاثرہ ڈاکٹر کے اہل خانہ کو ۱۷؍ لاکھ روپے معاوضہ عطا کرے۔

عدالت نے کہا کہ ’’سنجے رائے،جو آپ کے مطابق ’’قصوروار‘‘ ہے، کیلئے سی بی آئی نے موت کی سزا کی وکالت کی ہے۔ موت کی سزا نہیں، عمر قید کی سزا، چونکہ موت ہوگئی تھی اسی لئے عمر قید کی سزا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کو ۱۰؍ لاکھ روپے دینے ہوں گے۔‘‘ تاہم، ٹرینی ڈاکٹر کے والد، جو فیصلے کے وقت عدالت میں پیش تھے، نے ۱۰؍ لاکھ روپے لینے سے منع کر دیا تھا اور کہا کہ ’’انہیں صرف انصاف چاہئے۔‘‘ٹرینی ڈاکٹر کے والد کو جواب دیتے ہوئے عدالت کے جج نے کہا کہ ’’یہ قانونی ہے، اسی لئے میں نے مجرم سے کہا ہے کہ وہ ۱۰؍ لاکھ روپے آپ کو ادا کرے۔‘‘


۸؍ جنوری کو سنجے رائے کو ’’قصوروار‘‘ ٹھہرایا گیا تھا
یاد رہے کہ سنیچر کو عدالت نے سنجے رائے کو قصوروار قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ’’سنجے رائے کی سزا کے تعلق سے فیصلہ پیر یعنی آج کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ’’سنجے رائے کو عمرقید کی سزا سنائی جاسکتی ہے یا اسے موت کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ سنجے رائے نے جج کی بات کا جواب دیتے ہوئے’’ میں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے اور مجھے اس کیس میں پھنسایا جارہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: حملہ آورکیجریوال کوقتل کرنا چاہتےتھے : آتشی

سنجے رائے نے یہ دلیل بھی پیش کی تھی کہ ’’ مجھے بولنے بھی نہیں دیا گیا تھا اور ٹارچر کیا گیا تھا۔ میں نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے مجھے بہت سے کاغذات پر دستخط کرنے پر مجبور کیا تھا۔ سی بی آئی مجھے طبی تشخیص کیلئے لے گئی تھی لیکن انہوں نے اپنا راستہ تبدیل کر لیا تھا۔ تین مقامات پر لے جانے کے بعد وہ مجھے طبی تشخیص کیلئے لے گئے تھے۔‘‘ سنجے رائے کے دعووں پر کولکاتا کی عدالت کے جج نے کہا تھا کہ ’’میں نے ٹرائل کیلئے تمہیں تین گھنٹے دیئے تھے اورتم بہتر طریقے سے جانتے ہوں کہ کیا ہوا تھا؟‘‘سنجے رائے نے پھر کہا تھا کہ ’’میرا فیصلہ آپ کے سامنے پیش کئے گئے ثبوتوں اور آپ کے پاس موجود ریکارڈ شدہ بیانات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔‘‘سنجے رائے سے جب یہ پوچھا گیا کہ ’’کیا وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ رابطے میں ہے؟‘‘ جس کے جواب میں اس نے کہا میں کسی سے رابطے میں نہیں تھا۔جب  جج نے سنجے رائے سے پوچھا کہ ’’کیا تم کچھ اور کہنا چاہتے ہو؟‘‘ تو اس نے جواب میں اس نے وہی بات دہرائی کے اسے پھنسایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK