یوٹیوبر سارتھک سچدیوا نےگوری خان کےمشہور ریستوراں ٹوری کا ایک ویڈیو انسٹا گرام پر شیئر کیا ہے جس میں انہوںنے یہ بتایا ہے کہ آیوڈین ٹیسٹ میں ٹوری کا پنیر ناکام ثابت ہوگیا ۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 5:27 PM IST | Mumbai
یوٹیوبر سارتھک سچدیوا نےگوری خان کےمشہور ریستوراں ٹوری کا ایک ویڈیو انسٹا گرام پر شیئر کیا ہے جس میں انہوںنے یہ بتایا ہے کہ آیوڈین ٹیسٹ میں ٹوری کا پنیر ناکام ثابت ہوگیا ۔
گوری خان کے مشہور ریستوراں ٹوری کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں مبینہ جعلی پنیر دیکھا جاسکتا ہے۔ یوٹیوبر سارتھک سچدیوا کا دیر سے آنے والا ویڈیو یقینی طور پر مقبول ہورہا ہے، ان کے انسٹاگرام پر نصف ملین سے زیادہ فالورز ہیں۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وہ ممبئی میں کئی مشہور شخصیات کی ملکیت والے اعلیٰ درجے کے ریستوراں میں ایک مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے جاتے ہیں ۔ یہ جانچنے کیلئے کہ ان میں سے ہر ایک پوش جگہ مستند پنیر پیش کرہی ہے یا نہیں۔ سارتھک کی فہرست میں سب سے پہلے وراٹ کا جوہو میں واقع ’’ون ۸ ؍کمیون‘‘ تھا، جہاں آیوڈین ٹیسٹ کے ذریعے پنیر مستند نکلا۔ اس کے بعد باندرہ میں شلپا شیٹی کندرا کی مشہور ’’باسٹیان‘‘ کے ساتھ بابی دیول کی ’’سمپلس ایلس ‘‘ ریستوراں کے پنیر کا ٹیسٹ کیا گیا۔ ان دونوں ریستوراں میں پنیر کے پکوان بغیر کسی رکاوٹ کے سارتھک کا آیوڈین ٹیسٹ پاس کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھئے:نوازالدین صدیقی کی فلم ’’کوسٹاؤ‘‘ کا ٹریلرریلیز
سارتھک کے فوڈ مشن کی آخری جگہ گوری خان کا ٹوری ریستوراں تھا اور وہ اس وقت حیران رہے گئے جب پنیر ان کا آیوڈین ٹیسٹ کامیاب کرنے میں ناکام ہوگیا ۔بتا دیں کہ آیوڈین ٹیسٹ یہ چیک کرنے کا ایک فوری طریقہ ہوتا ہے کہ آیا آپ نے بازار سے جو پنیر خریدا ہے وہ اصلی ہے یا مصنوعی ہے۔ اسے جانچنے کاطریقہ کار آسان ہے۔ پنیر کے ٹکڑے پر آیوڈین کے چند قطرے ڈالے جاتے ہیں۔ اگر پنیر اصلی ہے تو رنگ نہیں بدلے گا۔ اگر یہ مصنوعی ہے تو، جعلی پنیر میں موجود نشاستہ آیوڈین کے ساتھ رد عمل ظاہر کرے گا اور اسے سیاہ یا نیلا کر دے گا۔ اور ٹوری میں سارتھک کے ذریعے آزمایا گیا پنیر کا ٹکڑارنگ بدل گیا۔
ریستوراں نے اس تنازع کو حل کرنے کیلئے فوری طور پر سارتھک کی پوسٹ کے نیچے مندرجہ ذیل وضاحت کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئےکہا کہ’’آیوڈین ٹیسٹ نشاستہ کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے، پنیر کی صداقت نہیں۔ چونکہ ڈش میں سویا پر مبنی اجزاء ہوتے ہیں، اس لیے یہ ردعمل متوقع ہے۔ ‘‘ اس تبصرے پر سارتھک نے بھی تبصرہ کیا۔