• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانگریس: انتخابات کے بعد سیاسی طاقت کے ساتھ ہی اخلاقی طاقت میں بھی اضافہ

Updated: June 12, 2024, 3:56 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو۱۹ء۲۱؍ فیصد ووٹوں کی مدد سے ۹۹؍ سیٹیں ملیں  جبکہ بی جے پی ۵۶ء۳۶؍ فیصد ووٹوں کی بدولت ۲۴۰؍ سیٹوں تک پہنچ گئی۔

Mallikarjun Kharge. Photo: INN
ملکارجن کھرگے۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو۱۹ء۲۱؍ فیصد ووٹوں کی مدد سے ۹۹؍ سیٹیں ملیں  جبکہ بی جے پی ۵۶ء۳۶؍ فیصد ووٹوں کی بدولت ۲۴۰؍ سیٹوں تک پہنچ گئی۔نتائج کے لحاظ سے دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے ، لیکن اسے اس طرح سے بھی دیکھنا چاہئے کہ کانگریس محض ۳۲۸؍ سیٹوں پر الیکشن لڑی جبکہ بی جے پی کے امیدوار ۴۴۱؍ حلقوں میں اپنا دم خم دکھا رہے تھے۔ مطلب یہ کہ بی جے پی کے۱۱۳؍ امیدوار زیادہ تھے۔ کانگریس کی ۳۲۸؍ سیٹوں میں  سورت، اندور اورپوری کی وہ سیٹیں بھی شامل ہیں جہاں کانگریس امیدواروں کو الیکشن ہی نہیں لڑنے دیا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’انڈیا‘ کے وہ پانچ ستارے جنہوں نےاس بار لوک سبھا انتخابات کی پوری بساط ہی پلٹ دی

بی جے پی کو مجموعی طور پر۲۳؍ کروڑ ۵۹؍ لاکھ ووٹ ملے جبکہ کانگریس کے حصے میں ۱۳؍ کروڑ۶۷؍ لاکھ ووٹ آئے۔ ۲۰۱۹ء کے پارلیمانی الیکشن میں کانگریس کو بی جے پی کے مقابلے آدھے ووٹ ملے تھے۔ اِس مرتبہ کانگریس کی سیاسی طاقت کے ساتھ ہی اخلاقی طاقت میں بھی اضافے کی بات اسلئے بھی کی جارہی ہے کہ کانگریس نے کئی جگہوں پر اپنی حلیف جماعتوں کی کامیابی کیلئے راستہ ہموار کیا۔  بی جے پی جہاں جہاں بھی لڑی، پوری طاقت سے لڑی لیکن کانگریس نے کئی جگہوں پر قربانی دیتے ہوئے دیگر سیکولر طاقتوں کو جیتنے کا موقع دیا تاکہ بی جے پی کی شکست کو یقینی بنایا جاسکے۔مغربی بنگال میں ایسی کئی سیٹیں تھیں جہاں کانگریس اگر محنت کرتی تو اس کی سیٹوں میں بھلے ہی اضافہ نہ ہوتا یا بہت کم ہوتا لیکن اس کو ملنے والوں ووٹوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا۔   
 ۲۰۱۹ء میں کانگریس کو مغربی بنگال میں ۵ء۶۱؍ فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ اُس وقت اس کی پوزیشن بہت کمزور تھی۔ بھارت جوڑو یاترا کے بعد کانگریسکی شبیہ میں کافی بہتری آئی ہے۔ پنچایتی انتخابات کے ساتھ ہی ضمنی انتخابات میں بھی  یہ بات بہت اچھی طرح سے محسوس کی گئی تھی۔ اس کے باوجود کانگریس نے اپنے نقصان کی قیمت پر ٹی ایم سی کو پورا پورا موقع دیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس مرتبہ کانگریس کو صرف ۴ء۶۸؍ فیصد ہی ووٹ مل سکے اور اس کی ایک سیٹ بھی کم ہوگئی۔ممتا بنرجی کو فائدہ پہچانے کی  یہ کانگریس کی حکمت  ہی تھی کہ کانگریس کے تمام بڑے اسٹار پرچارک یعنی راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور ملکارجن کھرگے دوران انتخابات مغربی بنگال نہیں گئے۔ اس طرح کے کچھ واقعات دوسری ریاستوں میں بھی پیش آئے جہاں کانگریس نے اتحاد بچانے اور بی جے پی کو ہرانے کیلئے خود قربانی دی ، جیسے  پورنیہ اور مدھوبنی کی سیٹ پرتیجسوی اور بھیونڈی میں شرد پوار کی ضد کو انہوں نے قبول کیا۔ یہی وہ اسباب ہیں جن سے کانگریس کی اخلاقی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK