• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فتاوے: صاحب ترتیب کا مسئلہ،قرض کی رقم کی معافی،سلام کا جواب اور نماز کی ادائیگی

Updated: July 26, 2024, 5:11 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے:(۱) صاحب ترتیب کا مسئلہ  (۲) قرض کی رقم کی معافی (۳) سلام کا جواب اور نماز کی ادائیگی۔

Fatwa, the issue of arrangement, forgiveness, debt, response, greetings, offering prayers,...
صاحب ترتیب کے لئے ضروری ہے کہ وقتیہ نماز سے پہلے فوت شدہ فرض اور واجب ادا کر لے۔ تصویر : آئی این این

صاحب ترتیب کا مسئلہ 
 اگر صاحب ترتیب وِتر پڑھنا بھول جائے اور فجر کی نماز کے بعد یاد آئے تو کیا وتر اشراق کے بعد دہرائیں گے اور فجر بھی دہرائیں گے ؟ عبدالباسط ،پٹنہ
 باسمہ تعالیٰ ۔ ھوالموفق: صاحب ترتیب کے لئے ضروری ہے کہ وقتیہ نماز سے پہلے  فوت شدہ فرض اور واجب ادا کر لے، سنن ونوافل کے لئے البتہ یہ شرط نہیں ہے۔ اگر چھوٹی ہوئی نماز کی قضا سے پہلے اگلی وقتیہ نماز پڑھے تو یہ فاسد ہوگی اور پچھلی نماز کی قضا کے بعد اسے دوبارہ پڑھنا ہوگا لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر وتر کی قضا سے پہلے فجر ادا کرلی پھر وتر کی قضا یاد آئے تو فجر کی نماز نہیں ہوئی۔  (فتاویٰ ھندیہ) واللہ اعلم وعلمہ اُتم
قرض کی رقم کی معافی 
  زید اور بکر گہرے دوست تھے، زید امیر تھا اور بکر غریب۔ زید اکثر بکر کو کاروبار کے لئے کبھی ۲۰؍ ہزار یا کبھی ۳۰؍  ہزار روپے دیا کرتا تھا۔ ایک بار زید نے بکر کو کاروبار کیلئے ۳۰؍ ہزار روپے دیئے، اس کے بعد بکر بیمار ہو گیا  اور رقم خرچ ہوگئی۔  اب اسے زید کی رقم واپس کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے اور زید بار بار  اس رقم کا مطالبہ کر رہا ہے تو بکر نے کہا کہ میرے پیسے آنے والے ہیں، آنے کے بعد میں آپ کو آ پ کی پوری رقم واپس کر دوں گا۔ بکر نے پیسے آنے کے بعد زید کو ۱۰؍ ہزار واپس کئے، اس کے بعد رمضان کا مہینہ آیا تو زید نے بکر سے کہا کہ مَیں تمہارے بیس ہزار کی  زکوٰۃ ادا کرتا ہوں، تم میرے قرضے سے چھوٹ گئے اور میں ۲۰؍ ہزار معاف کرتا ہوں۔ لیکن اب زید پھر بکر سے ۲۰؍ ہزار  واپس مانگ رہا ہے۔  برائے کرم  شریعت کی روشنی میں اس مسئلے کا حل  بتائیں۔  غفور میاں پٹیل ،تلوجہ

یہ بھی پڑھئے:قرض کی ادائیگی ضروری ہے

باسمہ تعالیٰ ۔ ھوالموفق: مقروض کو مہلت دینا یا تمام قرض یا اس کا کچھ حصہ معاف کردینا عمل خیر ہے، آخرت میں اس کا بڑا اجر ہے لیکن بہ نیت زکوٰۃ  قرض کی معافی میں یہ تفصیل ہے کہ اگر قرض دی ہوئی رقم مقروض کے قبضے میں نہیں رہی بلکہ وہ اسے خرچ کرچکا ہے تو زکوٰۃ  ادا نہ ہوگی۔ صورت مسئولہ میں زید  نے بکر کو جو مہلت دی اس کے لئے وہ عنداللہ ماجورہوگا لیکن سوال کی تفصیل سے ظاہر ہے کہ رقم پہلے ہی خرچ ہوچکی ہے اس لئے زکوٰۃ کی نیت کرنے سے زکوٰۃ  ادا نہیں ہوئی۔ صورت مسئولہ میں زید کا پہلا جملہ یہ ہے کہ میں تیرے بیس ہزار کی زکوٰۃ ادا کرتا ہوں جبکہ آخری جملہ یہ ہے کہ میں بیس ہزار روپے معاف کرتا ہوں۔ یہ قرض کی معافی کے لئے صریح ہے۔  اصطلاح میں اسے ابراء کہاجاتا ہے جس کا حکم یہ ہے کہ ابراء کے بعد قرض کے مطالبے کا حق باقی نہیں رہتا اس لئے بشرط صحت سوال ابراء یعنی قرض کی معافی کے بعد اب زید ،بکر سے اس قرض کی ادائیگی کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
سلام کا جواب اور نماز کی ادائیگی
 ہمارے ہاں ایک مسجد  ہے جہاں مَیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھتا ہوں۔ حال ہی میں یہاں ایک نئے امام صاحب آئے ہوئے ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ  وہ میرے سلام کا جواب نہیں دیتے ہیں، تو کیا میں ان کے پیچھے نماز پڑھ سکتا ہوں اور میری نماز ہو جائے گی؟  یہ بھی بتادوں کہ دوسری مسجد میرے گھر سے دور ہے۔ مہربانی کرکے دین کی روشنی میں میرے مسئلے کا جواب دیں ۔ عبد الحمید، ممبئی
 باسمہ تعالیٰ ۔ھوالموفق: امام صاحب آپ کے سلام کا جواب کیوں نہیں دیتے، کیا کوئی خاندانی رنجش ہے یا وہ کسی عذر یا مشغولیت کی بناء پر آپ کا سلام ہی نہیں سن پاتے یا پھر اور کوئی وجہ ہے، جب تک یہ معلوم نہ ہو علی وجہ البصیرت اس پر گفتگو کا محل نہیں لہٰذا آپ کے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ امام صاحب اگرچہ آپ کے سلام کا جواب نہ دیتے ہوں پھر اگر آپ ان کے  پیچھے نماز پڑھیں گے تو آپ کی نماز ہوجائیگی۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK