• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حج زندگی کا ماحصل ہے!

Updated: May 10, 2024, 3:39 PM IST | Mudassir Ahmad Qasmi | Mumbai

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’جس نے حج کیا اور فحش کلامی نہ کی اور فسق نہ کیا تو وہ (گناہوں سے پاک ہو کر) ایسا لوٹاجیسے اس دن کہ ماں کے پیٹ سے پید اہواتھا۔

Pilgrims should take care that they act with forgiveness and mercy during the journey. Photo: INN
حجاج کرام کو خیال رکھنا ہے کہ وہ سفر کے دوران عفو و درگزر سے کام لیں۔ تصویر : آئی این این

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’جس نے حج کیا اور فحش کلامی نہ کی اور فسق نہ کیا تو وہ (گناہوں سے پاک ہو کر) ایسا لوٹاجیسے اس دن کہ ماں کے پیٹ سے پید اہواتھا۔ (صحیح) انسان کیلئے اس سے بڑی اور کیا سعادت ہوسکتی ہے کہ وہ کسی ایک عمل کی وجہ سے گناہوں سے پاک صاف ہو جائے!
 حج کے تعلق سے کچھ لوگ یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ اس میں کثیر رقم کا صرفہ غیر عقلی ہے کیونکہ اس رقم کے ذریعے بہت سے خیراتی امور انجام پا سکتے ہیں۔ حج کی فرضیت سے صرف نظر کرتے ہوئے، اگر اس اعتراض کو عقلی اعتبار سے بھی دیکھا جائے تو حج کی اہمیت بآسانی سمجھ میں آجاتی ہے؛ کیونکہ دنیا بھر میں یہ عادت عام ہے کہ انسان اگر سست پڑ جاتا ہے، یا جسمانی طور پر کمزور پڑ جاتا ہے تو کبھی خود یا احباب کے مشورہ سے اور کبھی ڈاکٹر کے مشورہ سے دور دراز اور پر فضا مقام کا دورہ کرتا ہے۔ اس سے اس کو دو فائدے ملتے ہیں : ایک تو وہ ترو تازہ ہو جاتا ہے اور دوسرا اس کی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ بعینہ حج کے ذریعے بھی انسان مذہبی اعتبار سے تر و تازہ اور روحانی اعتبار سے مضبوط ہو جاتا ہے۔ لہٰذا جس طرح حصول تازگی وصحت کیلئے دنیاوی سفر ضروری ہے اسی طرح مذہبی اور روحانی فوائد کے حصول کیلئے سفر ِ حج ضروری ہے۔ 
 جہاں تک شرعی اعتبار سے حج کی فرضیت کا سوال ہے تو فقہاء یہ لکھتے ہیں کہ اگر کسی شخص کی ملکیت میں اتنی رقم ہو جس سے اس پر حج فرض ہو جائے، یعنی جن دنوں میں حج کے قافلے جاتے ہیں یا حج کی درخواستیں وصول کی جاتی ہیں ان دنوں میں کسی کے پاس اتنی رقم ہو کہ سفرِ حج کی آمد و رفت کے اخراجات، وہاں رہائش کے انتظام اور کھانے پینے کے خرچے اور دورانِ سفر اہل و عیال کے نفقے وغیرہ کیلئے کافی ہو، اس پر لازم ہے کہ وہ حج ادا کر لے، اس میں وجہ تاخیر نہ کرے، لیکن اگر اس نے وہ رقم کسی اَور مصرف میں خرچ کر دی تو ایسے آدمی پر حج بدستور فرض رہتا ہے، حج کا ذمہ ساقط نہیں ہوتا۔ 

یہ بھی پڑھئے: وہ عمل جو صحابیٔ رسولؐ کیلئے جنت کی بشارت بن گیا!

لہٰذا حج کے اس سفر کو جس میں انسان مالی اور جسمانی قربانی دیتا ہے اور جس سفر کو انسان کی زندگی کا ماحصل قرار دیا جاسکتا ہے، کسی بھی اعتبار سے نامکمل نہیں ہونا چاہئے۔ اس کیلئے حج پر جانے والوں کے ساتھ، رشتہ داروں اور احباب کو بھی محتاط طرز عمل اپنا نا چاہئے۔ جس طرح اللہ کے گھر کی زیارت کرنے والوں کی توجہ صرف اس بات پر رہے کہ وہ حج کے تمام ارکان کو بہتر ڈھنگ سے سیکھ لیں اور مختلف مواقع پر پڑھی جانے والی دعاؤں کو یاد کر لیں، اسی طرح رشتہ دار و احباب عازمین سفر کی اس طرح اعانت کریں کہ ان کا سفر ہر اعتبار سے کارآمد ہو اور وہ بامراد واپس لوٹیں۔ عازمین حج اور ان کے احباب دونوں کے پیش نظر یہ بات رہنی چاہئے کہ ان سے کوئی ایسا عمل سرزد نہ ہو جس سے حج کی روحانیت متاثر ہوجائے۔ 
 آج کل عازمین حج کے کچھ قریبی رشتے داروں اپنی پسند کی چیز لانے کی فرمائش کرتے ہیں۔ اس طرح عازمین کے پاس ایک لمبی فہرست تیار ہو جاتی ہے۔ جس عازم حج کے پاس فرمائشوں کی لسٹ ہو وہ وہاں عبادت میں یکسو کیسے ہوگا؟ اسی طرح ائیر پورٹ پر اندر داخل ہونے تک، فوٹو اور ویڈیو کا سلسلہ جاری رہتا ہے وہ بھی حج کی روحانیت کو متاثر کرتا ہے۔ خدارا! عازمین حج کے احباب و رشتے دار کوئی ایسا عمل نہ کریں جس سے زندگی کے یہ قیمتی لمحات ضائع ہوں۔ عازمین حج اگر اپنے سفر میں ذیل کی صرف ایک آیت پر غور اور عمل کر لیں تو قوی امید ہے کہ انہیں حج مقبول نصیب ہوجائے: ’’حج کے چند متعین مہینے ہیں، جو اِن میں (احرام باندھ کراپنے آپ پر ) حج لازم کرلے تو پھر وہ حج میں نہ کوئی فحش بات کرے، نہ گناہ اور نہ جھگڑا اور تم جو بھی اچھے کام کرتے ہو، ﷲ اس کو جانتے ہیں اور(ہاں ) راستہ کا توشہ لے لیا کرو، بہترین توشہ تقویٰ ہے، اور اے اصحابِ عقل و دانش! مجھ ہی سے ڈرتے رہا کرو۔ ‘‘ (البقرہ: ۱۹۷)
 حجاج کرام کو خیال رکھنا ہے کہ وہ سفر کے دوران عفو و درگزر سے کام لیں، سفر کے ساتھی، بطور خاص میاں بیوی ایک دوسرے کا تعاون کریں اور زندگی کی پچھلی الجھنوں کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیں۔ اتنے بڑے مجمع میں خود کو منضبط رکھنا بھی ضروری ہے۔ اللہ ہر عازم ِ حج کی سفر مبارک کو قبول فرمائے، آمین۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK