مراٹھی کے مشہور لوک گیتوں کے اردو ترجمے کی ۱۵؍ ویں قسط میں ملاحظہ کریں وسنت نارائن ’راجا ‘ کا بچوں کیلئے تحریر کردہ مشہور گیت جو آپ کو بچپن کی یاد دلائیگا۔
EPAPER
Updated: October 16, 2023, 2:46 PM IST | Pradeep Niphadkar | Mumbai
مراٹھی کے مشہور لوک گیتوں کے اردو ترجمے کی ۱۵؍ ویں قسط میں ملاحظہ کریں وسنت نارائن ’راجا ‘ کا بچوں کیلئے تحریر کردہ مشہور گیت جو آپ کو بچپن کی یاد دلائیگا۔
سو سے زیادہ کتابوں کے مصنف وسنت نارائن منگل ویڈھیکر تخلص راجاؔ استعمال کرتے تھے اور وہ اسی نام سے مراٹھی ادب اور فلموں میں مشہور ہوئے۔ دسمبر ۱۹۲۵ء میں پیدا ہونے والے راجاؔ کا انتقال اپریل ۲۰۰۶ء میں ہوا ۔ وہ تحریک آزادی میں شامل ہونا چاہتے تھے لیکن تبھی ان کی ملاقات سانے گروجی سے ہوئی۔ سانے گروجی کا مراٹھی زبان و ادب میں بہت اہم اور گرانقدر تعاون ہے۔ انہوں نے وسنت نارائن کی نہ صرف ذہنی اور ادبی تربیت کی بلکہ انہیں ادب اطفال کے لئے لکھنے پر آمادہ بھی کیا کیوں کہ اس وقت اس میدان میں لکھنے والے کم ہی تھے۔ انہوں نے یوں تو بچوں کے لئے متعدد نظمیں، گیت اور کہانیاں لکھیں لیکن فلموں میں بچوں کے لئے لکھے گئے ان کے ۲؍ گیت نہ صرف انتہائی مشہور ہوئے بلکہ یہ گیت اس دور میں بچے بچے کی زبان پر تھے۔ پہلا گیت ہے ’’کوناس ٹھاوک کسا پن سنیمات گیلا سسا (کسے پتہ کیسے لیکن خرگوش فلموں میں گیا)‘‘ اور دوسرا تھا ’’اساوا سندر چاکلیٹ چا بنگلہ ‘‘، یہ گانا ہم آج سنیں گے اور اس کا ترجمہ بھی پڑھیںگے۔
۱۹۸۵ء میں مراٹھی میں ادب اطفال کے موضوع پر جو قومی سطح کی کانفرنس منعقد ہوئی تھی اس کی صدارت وسنت نارائن راجاؔ نے ہی کی تھی ۔آج جس گیت کو ہم سننے جارہے ہیں اس گیت کو لتا منگیشکر سے چھوٹی اور آشا بھوسلے سے بڑی بہن مینا کھاڈیکر نے موسیقی سے سجایا ہے۔ یہ گیت راگ الیا بلاول میں تیار کیا گیا ہے جس کا استعمال فلموں میں کم کم ہی ہوا ہے۔ اگر ہندی فلموں کی بات کی جائے تو ’بھور آئی گیا اندھیارا‘، ’ہوائوں پہ لکھ دو ہوائوں کے نام ‘، جیسے چند ہی گیت ملیں گے ۔ اس کے علاوہ ’ سارے کے سارے گاما کو لے کر ‘ جیسا مشہور گیت بھی اسی راگ میں گایا گیا ہے۔ مینا کھاڈیکر کے بارے میں لتاجی کا کہنا تھا کہ وہ درویش صفت خاتون ہیں۔ قارئین کو جان کر یہ حیرت ہو گی کہ مدر انڈیا کے مشہور گیت ’ دنیا میں ہم آئے ہیں تو جینا ہی پڑے گا ‘ میں لتا جی کے ساتھ دوسری آواز مینا کھاڈیکر کی ہے۔ ایسے کئی گانے انہوں نے گائے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: لاؤنی ڈھولک کی تھاپ اور رقص کا انوکھا سنگم ہے
آج ہم جس گیت کی بات کریں گے اسے مینا کھاڈیکر کے دو بچوں نے گایا تھا۔ اس گیت میں مشہور گلوکار شرینواس کھلے کی بیٹی شمع نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے۔ آئیے گانا سنتے ہیں:
اساوا سندر چاکلیٹ چا بنگلہ
چندیری سونیری چم چمتا چانگلا
(چاکلیٹ کا ایک خوبصورت بنگلہ ہو جوکبھی چاندی جیسا تو کبھی سونے جیسا سنہرہ اور چمچماتا ہوا ہو ۔ہمیں ایسا بنگلہ چاہئے جو پوری طرح سے چاکلیٹ کا ہو۔)
چاکلیٹ چا بنگلیا لا ٹافی چے دار
شیپٹی چیا جھپکیانا جھاڑون جائیل کھار
(چاکلیٹ کے اس بنگلے کا دروازہ ٹافی کا ہونا چاہئے جس میں گلہری اپنی پونچھ کو جھٹک کر نکل جائے۔)
گول گول لیمن چیا کھڑکیا دون
ہیلو ہیلو کرائیلا چھوٹا سا فون
(لیمن کی گولیاں جو گول گول ہوتی ہیں اور کھانے میں کھٹی میٹھی لگتی ہیں، ان کی دو کھڑیاں ہوں ۔اور ہیلو ہیلو کرنے کے لئے ایک ٹیلی فون بھی چاہئے ہی چاہئے)
بسکٹانچیا گچی ور مور چھاندار
پیپر منٹ کا انگنات پھول لال لال
(چاکلیٹ کا بنگلہ ہے تو اس کی چھت بسکٹوں کی ہو گی۔ اس چھت پر خوبصورت مور ناچتا ہو گا۔ پیپر منٹ کی گولیوں کا آنگن ہو گا جس میں سرخ سرخ پھول ہو ں گے۔ )
چاندی چیا جھاڑا ماگے چندوبا راہتو
موتیاچا پھولاتون لپا چھپی کھیڑتو
(چاندی کے درخت کے پیچھے چاند رہتا ہے۔ موتیوں کے پھولوں میں وہ لوکا چھپی کھیل رہا ہے۔)
اونچ اونچ جھوکیاچا کھیڑ رنگلا
مینے چا پنجرہ ور ٹانگلا
(اونچے اونچے جھولوں کا کھیل ہماری کھیلوں میں رنگ بھر رہا ہے جبکہ مینا کا پنجرہ اوپر لٹکادیا گیا ہے۔)
کِتی کِتی سندر چاکلیٹ چا بنگلہ
چندیری سونیری چم چمتا چانگلا
(یہ چاکلیٹ کا بنگلہ کتنا حسین ہے۔ کتنا اچھا ہے ، چاندی کے جیسا ، سونے کے رنگ کا ، چمکتا دمکتا بہت خوب ہے۔)