مراٹھی کے مشہور لوک گیتوں کے اردو ترجمے کی بارہویں قسط میں مراٹھی کے مشہور شاعر و نغمہ نگار مہانور کی لکھی گئی لاؤنی جسے لتا منگیشکر نے گایا ہے، ملاحظہ کریں۔
EPAPER
Updated: September 25, 2023, 1:17 PM IST | Pradeep Niphadkar | Mumbai
مراٹھی کے مشہور لوک گیتوں کے اردو ترجمے کی بارہویں قسط میں مراٹھی کے مشہور شاعر و نغمہ نگار مہانور کی لکھی گئی لاؤنی جسے لتا منگیشکر نے گایا ہے، ملاحظہ کریں۔
آئیے آج ہم ایک ’لائونی‘سنتے ہیں۔ لائونی مراٹھی شاعری اور موسیقی کی ایک ایسی صنف ہے جو پورے مہاراشٹر میں بہت زیادہ پسند کی جاتی ہے۔ لائونی لفظ ’لاونیہ‘سے ماخوذ ہے جس کے معنی خوبصورتی ہیں۔ لائونی روایتی مراٹھی گیت اور رقص کا ایک ایسا انوکھا سنگم ہو تا ہے جو خاص طور پر ڈھولک کی تھاپ پر پیش کیا جاتا ہے۔ لائونی عام طور اپنی تیز رفتار ڈھولک کی تھاپ ، سُر او ر تال کے لئے مشہور ہے۔ لائونی نے مراٹھی لوک تھیٹر کو فروغ دینے میں اور مراٹھی کلچر اور ادب کو عوام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہاراشٹر میں عام طور پر تھیٹر گروپس کی اداکارائیں ’ نو گز ‘ لمبی ساڑیاں پہن کر لائونی پیش کرتی ہیں ۔یہ گاناعام طور پر تیز رفتار دھن یا تال پر گایا جاتا ہے۔
ہیا شیتانے لڑا لائولا اسا اسا کی
سکھدکھالا پرسپرانشی ہسلو رڑلو
(مجھے کاشتکاری نے ایسا پیار دیا ہے، ایک دوجے سے ہمیں ایسی محبت ہو گئی ہے کہ خوشی اور غم کے ہر لمحے میں ہم ساتھ رہے ہیں ۔ )
یہ گیت لکھنے والے مراٹھی کے مشہور شاعر اور نغمہ نگار این ڈی مہانور (نامدیو ڈھونڈو مہانور)کی لکھی گئی ایک مشہور لائونی ہم آج ملاحظہ کریں گے ۔ مہانور نے مراٹھی میں فطری مظاہر اور جنگلاتی مظاہرپر بہترین شاعری کی ہے۔ وہ پیشے سے ایک کسان تھے اور انہوں نے کسانی و باغبانی کے موضوع پر بھی کئی بہترین کتابیں لکھیں ۔ انہیں ۱۹۹۱ء میں ملک کے اہم ترین شہری اعزازوں میں سے ایک پدم شری سے نوازا گیا تھا ۔ انہیں ترقی پسند کسان قرار دیا جاتا تھااور یہی ترقی پسندی انہوں نے اپنی شاعری اور نغمہ نگاری میں بھی پیش کی ہے۔ستمبر۱۹۴۲ء میں اورنگ آباد میں پیدا ہونے والے مہانور نے گزشتہ ماہ اگست میں ہی پونے میں آخری سانس لی ۔ شاعری اور نغمہ نگاری کے علاوہ انہوں نے مراٹھی فلموں جیسے ’جیت رے جیت ‘، دوگھی (دونوں عورتیں ) اور ایک ہوتا ودوشک (ایک تھا جوکر ) کے لئے بہترین نغمے لکھے تھے۔ ہم جو گانا سننے جارہے ہیں اس لائونی کوموسیقی سے سجایا ہے پنڈت ہردے ناتھ منگیشکر نے اور اپنی آواز سے سجایا ہے لتا منگیشکر نے ۔ یہ گانا راگ پوریا کلیان اور تھاٹ ماروا میں ہے۔اسے پردہ پر پیش کیا ہے کہ لائونی کی بہترین رقاصہ اور اداکارہ گلاب بائی سنگم نیرکر نے۔گانے میں پیش کی گئی ڈھولک کی تھاپ اور گلاب بائی کے رقص کا کچھ ایسا میل ہوا ہے کہ یہ گانا مراٹھی کے کلاسک میں شامل ہو گیا ہے اور آج بھی یوٹیوب پر اکثر ذوق و شوق سے سناجاتا ہے۔ اب نہ لتا جی ہیں اور نہ گلاب بائی اور نہ مہانور جی ہیں لیکن یہ گانا ان تینوں عظیم فنکاروں کی یاد دلاتا رہے گا۔ آئیے گانا دیکھتے ہیں:
یہ بھی پڑھئے: رفیع صاحب نے مراٹھی میں گایا تھا ماہی گیروں کا یہ گیت
راجسا جوڑی جرا بسا
جیو ہا پسا تمہاون بائی
کونتا کرو شنگار سانگ تری کاہی ؟
(میرے دل کے بادشاہ ، آئو ذرا میرے پاس بیٹھو تو سہی، تمہارے بغیر میری جان ، میری زندگی دیوانگی کی نذ ر ہو رہی ہے۔ تم بتائو میں کیا کروں ؟ مجھے کس طرح سجنا ہے ، کچھ تو کہو ، آپ جیسا کہیں گے ویسا کروں گی پر میرے پاس بیٹھو ،ابھی جانے کی بات نہ کرو ۔)
تیا دیشی کرون دِلا ویڈا
پچلا ماجھا چڑا ،قہر بھلتاچ
بھلتاچ رنگلاکاتھ لال اوٹھانت
(اس دن میں نے اپنے ہاتھوں سے پان کا بیڑا آپ کو دیا تھا ۔ اس وقت آپ نے شرارتاً میرا ہاتھ تھام لیا تھا ۔میں نے اسے چھڑانے کی کوشش تو میرا کنگنا ٹوٹ گیا تھا ۔ کتنا حیرت انگیز اور مسرور کرنے والا وہ تجربہ تھا ، کچھ یاد ہے؟اس وقت میرے لال ہونٹوں کی لالی اور بھی سرخ ہو گئی تھی ۔ )
ہیا تمہی شکولیا کھُنا
سکھیا سجنا دیہہ سکوار
سوستا نہ یے یئل اشی دِلی انگار
(اس دن آپ نے مجھے محبت کی باتیں سکھائی تھیں ۔ ساجن جی ، میں تو ویسے ہی نازک کلی ہوں لیکن اس دن آپ نے میرے لہوکو جو گرمایا وہ برداشت کرنے کی مجھ میں طاقت نہیں تھی ۔)
میں جوار نوتی چا بھار
انگ جرتار این ہرڈیات
تمہی نکا جائو ساجنا، ہیوالی رات
(پہلے ہی میں جوانی کے مدو جزر سے پریشان تھی اس پر اب دل میں اٹھنے والی امنگیں ستاتی ہیں ۔ پہلے ہی سردیوں کے دن تھے اور تمہارے لمس سے بدن کپکپانے لگا تھا ۔آپ آئے تو اب یاد آرہا ہے ۔ ایسے وقت تو تم دور نہ جائو ، میرے قریب ہی بیٹھو۔ )