• Sat, 26 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انتخابی سیاست میں پرینکا

Updated: October 25, 2024, 1:39 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

پرینکا سنسکرت سے مستعار ہندی لفظ ہے جس کا معنی ہے مسحور کن اور دلنشین شخصیت۔ اس اعتبار سے پرینکا گاندھی کو اسم بامسمیٰ کہا جاسکتا ہے۔ وہ کم و بیش تین دہائیوں سے سیاست میں سرگرم ہیں مگر اب تک کوئی آئینی ذمہ داری اُنہوں نے نہیں سنبھالی تھی۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 پرینکا سنسکرت سے مستعار ہندی لفظ ہے جس کا معنی ہے مسحور کن اور دلنشین شخصیت۔ اس اعتبار سے پرینکا گاندھی کو اسم بامسمیٰ کہا جاسکتا ہے۔ وہ کم و بیش تین دہائیوں  سے سیاست میں  سرگرم ہیں  مگر اب تک کوئی آئینی ذمہ داری اُنہوں  نے نہیں  سنبھالی تھی۔ کبھی رائے بریلی، کبھی امیٹھی اور کبھی وائناڈ میں  اُنہوں  نے اپنی والدہ اور بھائی کی انتخابی مہم چلائی، اُترپردیش میں  کانگریس کے انتخابی معاملات کی سربراہی بھی قبول کی مگر خود انتخابی میدان میں  نہیں  اُتریں ۔ یہ پہلا موقع ہے جب اُنہوں  نے پرچۂ نامزدگی داخل کرکے سیاست کے اگلے پڑاؤ کی جانب قدم بڑھایا  ہے۔ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات کے بعد راہل گاندھی نے جب وائناڈ پر رائے بریلی کو ترجیح دی تھی تب ہی واضح ہوگیا تھا کہ جنوبی ہند کی اس اہم سیٹ ، جس پر نہرو گاندھی خاندان کا کافی اثرورسوخ ہے، کے ضمنی الیکشن میں  پرینکا گاندھی ہی کو موقع دیا جائیگا۔ انتخابات کا اعلان ہونے سے قبل ہی اس کی توثیق بھی کانگریس کی جانب سے ہوگئی تھی۔ الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد پرینکا کا نام باقاعدہ لیا گیا اور اب تو وہ پرچہ بھی داخل کرچکی ہیں ، یہاں  تک کہ روڈ شو کے علاوہ پہلے جلسہ ٔ عام سے خطاب بھی کرچکی ہیں ۔ وائناڈ سے اُن کی فتح یقینی ہے مگر اُن کیلئے ووٹوں  کے بہت بڑے فرق سے جیتنے کا چیلنج ہے۔ یہ بھی شاید ہوکر رہے گا۔
 کانگریس کے اس اقدام سے ایک بات تو واضح ہوگئی ہے کہ اب وہ موروثی سیاست کا الزام لگنے سے بے خوف ہوچکی ہے۔ اگر یہ الزام عائد ہوا تو اُس کے پاس ایک نہیں  درجنوں  مثالیں  ہیں  کہ کس طرح خود بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی صفوں  میں  ایسے چہرو ں کو جگہ دی ہے جو موروثی سیاست کی علامت ہیں ۔ 
 اس اقدام سے یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ کانگریس جنوبی ہند کی ریاستوں  پر خاص توجہ دینا چاہتی ہے۔ نہرو گاندھی خاندان سے جنوبی ہند کے عوام کا تعلق عام سیاسی شخصیات یا گھرانوں  کے تعلق جیسا نہیں  ہے۔ اس پر جذباتیت کا عنصر غالب ہے۔ وہاں  کی خواتین ’’اندرا امّاں ‘‘ کو اب بھی یاد کرتی ہیں ۔ پرینکا میں  ’’اندرا اماں ‘‘ کی شبیہ کو بھی خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ اس شبیہ نے اُن کی شخصیت کو زیادہ قبولیت فراہم کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہماری معیشت: اندرونی حالت، بیرونی اُمیدیں

 مذکورہ اقدام سے کانگریس کی یہ حکمت عملی بھی واضح ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں  کانگریس اور انڈیا اتحاد کی مضبوطی کو خاص اہمیت دیتی ہے تاکہ اپوزیشن، حکمراں  اتحاد کے خلاف اپنی طاقت کو منوا سکے۔ پرینکا کا خاتون ہونا، اُن کی حاضر جوابی، اُن کا زمینی معاملات سے جڑا ہونا، روزمرہ کی عوامی دشواریوں  سے آگاہ ہونا بالخصوص خواتین کی مشکلات کو سمجھنا ایسی خصوصیات ہیں  کہ انہیں  نظر انداز نہیں  کیا جاسکتا۔ خود حکمراں  محاذ کیلئے ممکن نہیں  کہ وہ اُنہیں  کم اہمیت دے۔ اس طرح، پرینکا کا وائناڈ سے منتخب ہوکر لوک سبھا پہنچنا ایوان پارلیمان میں  کانگریس کو مضبوطی عطا کرنے میں  مددگار ہوگا۔ اب صورتحال یہ ہوگی کہ دیگر لیڈروں  کے علاوہ  ملکارجن کھرگے اور سونیا گاندھی راجیہ سبھا میں  اور راہل اور پرینکا گاندھی لوک سبھا میں  موجود رہیں  گے۔ پرینکا اگر خواتین کی ترجمانی کا حق ادا کرتی ہیں  تو یہ بہت بڑی بات ہوگی۔ سیاسی جماعتیں  اس طرف کم توجہ دیتی ہیں ۔ انہیں  یاد ہی نہیں  رہتا کہ ملک میں  خواتین کی آبادی تقریباً نصف (۴۸ء۸؍ فیصد) ہے۔اس کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ کانگریس خواتین میں  اپنی ساکھ مستحکم کرپائیگی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK