Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

عالمی یوم القدس: اہل فلسطین سے اظہار ِ یک جہتی کا دن ہے

Updated: March 28, 2025, 11:12 AM IST | Mumbai

حضرت خاتم الانبیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب اعلان نبوت فرمایا تو اس وقت سابقہ ادیان کے پیروکار یہودیوں اور مسیحیوں کا قبلہ بیت المقدس تھا۔ آپ ؐ اگرچہ قبلہ ابراہیمی ؑ خانۂ کعبہ کی طرف رخ کرکے عبادت کرتے تھے لیکن اعلان نبوت کے بعد بیت المقدس کو ہی بطور قبلہ اول مسلمین قرار دیا ۔

The last Friday of Ramadan is celebrated globally as Quds Day. Photo: INN
رمضان المبارک کے آخری جمعہ عالمی سطح پر یوم قدس کے طورپر منایا جاتا ہے۔ تصویر: آئی این این

مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کر کے آئے ہوئے دوسرا سال تھا، اس وقت تک بیت المقدس کی طرف ہی رُخ کرکے نمازیں ادا کیاکرتے تھے لیکن یہودی ہمیشہ یہ طعنہ دیتے کہ اگر مسلمانوں کی کتاب الگ ہے ، دین الگ ہے تو وہ اپنا قبلہ الگ کیوں نہیں بنا لیتے۔ نبی کریم ﷺ کو یہودیوں کے یہ طعنے بہت ناگوار گزرتے اور بار بار اپنے چہر ہ انور کو آسمان کی طرف بلند کرتے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے لئے قبلہ ابراہیمی ؑ خانہ کعبہ کو قبلہ قرار دئیے جانے کی خواہش اور دعا کرتے ۔یہاں تک کہ آنحضرت ؐ کے محلہ بنی سلمہ کی مسجد میں ظہر کی نماز باجماعت پڑھا رہے تھے کہ  دوران نماز تحویل قبلہ کا حکم نازل ہوا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بالکل ۱۶۰؍درجے گھوم کر خانہ کعبہ کی طرف رخ بدل کر دوسری دو رکعت نماز پڑھائی ۔  یہ مسجد ذوقبلتین کہلاتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جمعۃ الوداع: تنبیہ ہے ، ہر شخص کے لئے

قرآن کریم کی سورہ بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں  آپﷺ کے سفرمعراج کا تذکرہ ہے:  ’’وہ ذات (ہر نقص اور کمزوری سے) پاک ہے جو رات کے تھوڑے سے حصہ میں اپنے (محبوب اور مقرّب) بندے کو مسجدِ حرام سے (اس) مسجد ِ اقصٰی تک لے گئی جس کے گرد و نواح کو ہم نے بابرکت بنا دیا ہے تاکہ ہم اس (بندۂ کامل) کو اپنی نشانیاں دکھائیں۔‘‘
یہی وہ مسجد ہے جہاں آپﷺ کی  امامت میں انبیاء کرام نے نماز ادا کی۔مسجد اقصٰی بیت المقدس کا مقام و رتبہ مسلمانوں کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ پوراعلاقہ فلسطینی مسلمانوں کا وطن تھا اور ہے اور ان شاء اللہ رہے گا۔
لیکن ستر سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکاہے کہ یہودیوں نے مختلف اسلام دشمن ممالک کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن اور سرزمین سے بے دخل کرکے اس پر قبضہ کرکے اس جگہ پر اسرائیل کے نام سے ایک یہودی حکومت قائم کی اور دعویدار ہوئے کہ یہاں پر یہودیوں کے مذہبی مقامات ہیں اور اس طرح اسرائیل  نے امریکہ اور دوسری اسلام دشمن طاقتوں کی پشت پناہی سے اس سرزمین قدس پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے اور سالہا سال سے بے گناہ اور مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام کرکے ان کو بے وطن اور بے گھر کررکھا ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔
فروری ۱۹۷۹ء میں ایران کا اسلامی جمہوری انقلاب  امام خمینی کی قیادت میں اس صدی کے عظیم انقلاب کے طورپر کامیابی سے ہمکنار ہوا  تو رہبر انقلاب  آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ خمینی ؒ نے اسرائیل کے ناپاک وجود کو ایک کینسر کے پھوڑے سے تعبیر کیا جو امت اسلامیہ کے درمیان امریکہ اور اس کی اسلام دشمن اتحادی طاقتوں کی بھرپور امداد سے وجود میں آیاتھا ۔  آپؒ نے فلسطینیوں کی حمایت اور قبلہ اول کی آزادی کا نہ صرف نعرہ بلند کیا بلکہ ان کی ہر طرح سے مدد کا اعلان بھی کیا۔  اس کے ساتھ ہی اگست ۱۹۷۹ء  کے ماہ رمضان کے آخری جمعہ(جمعۃ الوداع) کو ’’یوم قدس‘‘ کے طورپر سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا اور مسلم ممالک کے سربراہوں اور عوام سے فلسطینیوں کی حمایت اور قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کیلئے اس دن کو ’’عالمی یوم القدس ‘‘کے طورپر منانے کا مطالبہ کیا ۔ اس دن سے لے کر آج تک ہر ماہ رمضان کا آخری جمعہ ’’عالمی یوم القدس‘‘ کے طورپر پوری دنیا بھر میں منایاجاتا ہے ۔ احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکلتی ہیں اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم اور غاصبانہ قبضہ کو اجاگر کیاجاتا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں فلسطینیوں کے آزاد وطن اور بیت المقدس کی قراردادیں پیش کی جاتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK