• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مراٹھی شاعرہ بہنابائی کا گیت جسے’ خالص سونا‘ قرار دیا جاتا ہے

Updated: October 23, 2023, 12:41 PM IST | Pradeep Niphadkar | Mumbai

مراٹھی کے مشہور لوک گیتوں کے اردو ترجمے کی ۱۶؍ ویں قسط میں ملاحظہ کریں وہ گیت جس میں میاں بیوی کے زندگی کے گاڑی کھینچنے کے فلسفے کو نہایت خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے۔

Husband and wife who are partners in sorrow and sorrow, their life is also called `Sansara` in Marathi. Photo: INN
میاں بیوی جو سکھ اور دکھ میں ساتھی ہوتے ہیں ان کی زندگی کو مراٹھی میں ’سنسا ر‘ بھی کہتے ہیں۔ تصویر:آئی این این

جس فلم کو ملک کا پہلا نیشنل ایوارڈ ملا تھا وہ فلم تھی ’’شیام چی آئی (شیام کی ماں )‘‘، اس فلم کے ہدایتکار آچاریہ آترے کے پاس ایک مرتبہ سوپن دیو چودھری تشریف لائے۔ انہوں نے آترے جی کو نظموں کی ایک ڈائری پیش کی۔ اس ڈائری میں لکھے اشعار پڑھنے کے بعد آترے جی نے پہلا سوال یہی کیا کہ ’’ یہ نظمیں کس کی ہیں ؟ کیوں کہ یہ نظمیں نہیں خالص سونا ہیں۔ ‘‘سوپن دیو نے بتایا کہ یہ نظمیں ان کی والدہ بہنا بائی چودھری کی ہیں۔ وہ حالانکہ کبھی اسکول تو نہیں گئیں لیکن کھیتوں میں کام کرتے وقت وہ اکثر یہ نظمیں گنگناتی تھیں۔ میں نے اسی دور میں یہ سب کچھ لکھ کر رکھا ہے۔ اب میری والدہ کا انتقال ہو چکا ہے اس لئے اس ڈائری اور ان نظموں کو میں آپ کے حوالے کررہا ہوں۔ اچاریہ آترے نے ان نظموں کو نہ صرف سنبھالا بلکہ انہیں ایک کتاب کی شکل میں دنیا کے سامنے پیش کیا جو مراٹھی ادب کی بہترین بلکہ بیسٹ سیلر کتابوں میں سے ایک ہے۔ اس کتاب کا عنوان ہے : بہنابائی چی گانی (بہنابائی کے گیت )۔
اس ہفتے ہم اسی کتاب میں شامل نظموں میں سے ایک نظم پڑھیں گے جس کا عنوان ہے ’ارے سنسار سنسار‘۔ ہندی اور اردو میں سنسار کا مطلب دنیا ہو تا ہے لیکن مراٹھی میں اس کے ایک اور معنی ہیں۔ اس کا مطلب میاں بیوی جو ساتھ میں رہتے ہیں اور دکھ سکھ جھیلتے ہوئے اپنی زندگی کی گاڑی کھینچتے ہیں اسے مراٹھی میں ’ سنسار ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ بہنابائی چودھری کی پیدائش اگست ۱۸۸۰ء میں اسودے (جلگائوں ) میں ہوئی جبکہ ان کی موت ۱۹۵۱ء میں ہوئی۔ انہوں نے اپنی زندگی میں بہت سی تکلیفیں اور مصائب برداشت کئے۔ ان کے شوہر کا وقت سے قبل ہی انتقال ہو گیا تھا جس کی وجہ سے ان پر پورے گھر کی ذمہ داری آگئی۔ کھیتی باڑی، بچوں کی پرورش اور دنیا جہان کے معاملات۔ یہ تمام ذمہ داریاں انہوں نے بخوبی نبھائیں۔ اس دوران ان کا واحد سہارا شاعری تھی جسے وہ اکثر گنگناتی رہتی تھیں۔جو نظم آج ہم دیکھیں گے وہ ان کی زندگی کے تجربات کا نچوڑ ہے۔ 
 اس گیت کو آواز دی ہے کہ مشہور گلوکارہ سمن کلیانپور نے جو ’’آج کل تیرے میرے پیار کے چرچے‘‘،’’دل نے پھر یاد کیا ‘‘، ’’نہ جانے کہاں تم تھے، نہ جانے کہاں ہم تھے‘‘، جیسے مشہور گیتوں کو اپنی آواز دے چکی ہیں۔ اس گیت کو موسیقی سے سجایا ہےمراٹھی فلموں کے معروف موسیقارو گلوکار وسنت پوار نے، جنہوں نے اس گیت کو پیلو راگ میں تیار کیا ہے۔ بہنابائی کا تعلق چونکہ جلگائوں سے تھا اور یہ ضلع خطہ خاندیش کا ہم حصہ ہے اس لئے گیت میں ہمیں وہاں کی عام بول چال کے الفاظ بھی مل جائیں گے۔آئیے گیت سنتے ہیں:
ارے سنسار سنسار =جسا رتوا چولہیاور 
آدھی ہاتھالےچٹکے=تہوا میتے بھاکر 
( اے انسان ! یہ بات سمجھ لےکہ یہ جو سنسار ہے یعنی جسے دنیا کہتے ہیں کہ وہ چولہے پر رکھے توے کی مانند ہے جس پرپہلے ہاتھ جلیں گے پھر تمہیں روٹی ملے گی۔ یعنی اگر تم کچھ حاصل کرنا چاہتے ہو تو کچھ کھونے کے لئے یا قربانی دینے کیلئے بھی تیار رہنا ہو گا۔ )
ارے سنسار، سنسار =کھوٹا کدھی مہنون نہی 
رائولاچا کیسالے=لوٹا کدھی مہنون نہی 
(اس دنیا کو کبھی بھی جھوٹا نہ کہنا۔مندر کے اونچے گنبد کو کیا ہم لوٹا یا پیالہ کہہ سکتے ہیں ؟نہیں نا، پھر اس کو پیالہ کہنے کا مطلب اس کی خوبصورتی کو جھٹلانا ہے۔ خوشیاں جب ملیں تو اسے بڑھا چڑھا کر نہیں پیش کرنا چاہئے، نہ خوشی میں اپنے آپے سے باہر ہونا چاہئے۔ اسی طرح غم ملیں تو ان کی قیمت بھی ادا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔)
ارے سنسار،سنسار=ناہی رڈن کڑھون
یےڈیا گایاتلا ہار =مہنون نکو رے لوڈھن 

یہ بھی پڑھئے: بچوں کی دنیا میں چاکلیٹ سے بنایا گیا بنگلہ کیسا ہوگا؟

(اس دنیا کا مطلب صرف رونا دھونا یا ہمیشہ غم میں مبتلا رہنا نہیں ہے۔ احمق، یہ تیرے گلے میں پڑا پھولوں کا ہار ہے،تُو اسے اپنی گردن کا بوجھ مت سمجھ۔کسی کے بہکاوے میں نہ آ، شہرت مل جائے تو اسے اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دینا۔)
ارے سنسار سنسار =کھیرا یلاورہے توڑ 
ایکا تونڈا مدھی کڑو=باقی سروا لاگے گوڑ
(یہ دنیا ایسی ہے جیسے بیل پرکھیرا ہوتا ہے۔کھیرا جہاں بیل پر لٹکتا ہے وہاں اس میں تھوڑی کڑواہٹ ہوتی ہے لیکن جب اس شروعاتی حصہ کو کاٹ دیا جائے تو باقی پورا کھیرا میٹھا ہوتا ہے۔ تم جب سنسار کی شروعات کروگے تو شروع شروع میں ان بن ہوتی ہے لیکن پھر دھیرے دھیرے محبت بڑھے گی اور عمر کے آخری پڑائو تک مٹھاس کا احساس ہوتا رہے گا۔ اگر کوئی حادثہ پیش آئے تو صبر کرو، آگے سب کچھ اچھا ہو گا۔ )
ارے سنسار سنسار=مہنون نکو رے بھلاوا 
تیالے گوڑ بھیم پھول=مدھی گڑمبیا جا ٹھیوا 
(یہ دنیا بھلاوے،نہایت کڑوابیج جس کے اندر سے میٹھی گڑمبی نکلتی ہے جودوائیوں میں بھی استعمال ہوتی ہے، جیسی نہیں ہے۔ خاندیش، جہاں سے بہنابائی کا تعلق تھا، میں گڑمبی خوش مزاج اور میٹھے بول بولنے والی لڑکیوں کو بھی کہتے ہیں۔یہ دنیا اس بھلاوے کی طرح ہے جس کی سطح پر مت دیکھو بلکہ اس کے اندر نظر رکھو کیوں کہ بہت سی پریشانیوں اور تکلیف کے بعد میٹھا پھل ملتا ہے۔ )
دیکھا سنسار سنسار = شینگ ورتون کاٹے
ارے ورتون کاٹے= مدھی چکنے ساگر گوٹے
(دیکھو،یہ سنسار کانٹے دار کرنج یا سینگ کی پھلی کی طرح ہے، اس پر کانٹے تو ہیں لیکن اندر صاف ستھرا بیج بھی ہے۔ہمیں ہر چیز باہر سے مشکل لگتی ہے لیکن اندر سے میٹھی ہوتی ہے۔ )
ایکا سنسار سنسار =دونہی جیواچا اِچار
دیتو دکھالا ہوکار= ان سکھالا نکار 
(یہ بات گانٹھ باندھ لو کہ یہ سنسار دو جسم ایک جان کا خیال ہے۔وہ خوشی کو مسترد کرتا ہے اور غم کو گلے لگاتا ہے۔ خوشی ملے تو ہم ایک نہیں ہوں گے لیکن غم ملے تو ہم متحد ہو جائیں گے۔ ہم دکھوں کو ایک ساتھ گلے لگائیں گے۔)
دیکھا سنسار سنسار =دنہی جیواچا سدھار 
کدھی نقد ادھار =سکھ دکھاچا بیوپار 
(دیکھو سنسار،یہاں دو جسموں کا سدھار ہوتا ہے۔ کبھی خوشی اور کبھی غم خریدتا ہے، کبھی بیچتا ہے۔وقت بدلتا ہے اس پر یقین رکھو،خوش ہوتو سبھی ملیں گے لیکن دکھ صرف میاں بیوی کو اٹھانے پڑیں گے۔)
ارے سنسار سنسار =اسا موٹھا جادوگر 
ماجھیا جیواچا منتر =تیاچیا ورتی مدار 
(یہ دنیا بڑی جادوگر ہے، یہ میری زندگی کا منتر ہے۔اس پر میرا انحصار ہے،ہمیں خوشی کے دنوں کی صرف راہ دیکھنی ہے۔)
اسا سنسار سنسار =آدھی دیواچا اِسار
ماجھیا دیواچا جوجار=منگ جیواچا آدھار 
(اے انسان ! یہ دنیا پہلے تو خدا کو بھلادیتی ہے پھر ہماری قسمت امتحان لیتی ہےلیکن ہمیں اس میں کامیابی ملتی ہے۔ سنسار ہماری زندگی کا سہارا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ خدا کی طرف سے دیا گیا زندگی کا قرض دنیا کی بھلائی کرکے ہی چکانا چاہئے۔ بہنا بائی نے نہایت سادہ اور آسان طریقے سے زندگی کا فلسفہ سمجھادیا ہے۔)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK