Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

برادرانِ وطن بھی پنویل کے مسلم ناکے کی رونق دیکھنے آتے ہیں

Updated: March 22, 2025, 10:41 AM IST | Wasim Patel | Panvel

کچھي محلے میں ایک بلڈنگ کے قریب سے گزرتے ہوئے میری آنکھیں نم ہوگئیں۔

Malpua is also specially prepared at Muslim checkpoints during Ramadan. Photo: INN
رمضان میں مسلم ناکے پر مالپوا بھی خاص طور سے تیار ہوتا ہے۔ تصویر: آئی این این

جمعہ کے دن یہاں کی مشہور جامع مسجد میں جمعہ کی نماز میں ۸۰۰؍ سے زیادہ سفیر حضرات تھے میں اس ڈائری میں اس سے قبل اس کا ذکر کر چکا ہوں کہ یہاں پر لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ مسجد کہ ذمہ داروں کے پاس ان کے لئے چندہ جمع کریں بعد میں ان میں برابر تقسیم کیا جاتا ہے۔  اس سال مجھے یہ نئی بات  نظر آئی کہ نوجوانوں کا ایک گروپ ہے جو ان تمام سفیر حضرات کے تصدیق نامے اور دوسرے کاغذات چیک کرتا ہے اور پوری تسلی کے بعد ہی انہیں چندہ دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: رمضان ڈائری: ’ضرورتوں کی فہرست ختم ہونے سے پہلے پیسے ختم ہوجاتے ہیں ‘

 کچھي محلے میں ایک بلڈنگ کے قریب سے گزرتے ہوئے  میری آنکھیں نم ہوگئیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اسی بلڈنگ میں مرحوم صالح ناوڑیکر رہا کرتے تھے۔ جب بھی افطار کے وقت میں یہاں سے گزرتا  مجھے افطار کی دعوت دیتے تھے۔ مہینے میں تین سے چار دفعہ ایسا ہوتا تھا، مگر  میں ان کی دعوت معذرت کے ساتھ قبول نہیں کرتا تھا کہ مجھے اپنے گھر والوں کو افطاری کا سامان لے جانا ہے۔ لیکن وہ اصرار کرتے اور پھر کسی رکشا والے کو بلاتے  اور اسے خود ہی میرے گھر کا پتہ بتا کر چھوڑنے کا کہہ دیتے  یہاں تک کہ  اپنی جیب سے کرایہ بھی ادا کرتے تھے میں انکار کرتا تھا تو بڑے خلوص سے کہتے تھے میرے لئے دعا کرنا ۔ ان کا شعبان کے مہینے میں اچانک انتقال ہو گیا۔ جب یہاں سے گزرا تو بلڈنگ وہی تھی لیکن یہ مخلص انسان اللہ کو پیارا ہو چکا تھا۔
 پنویل میں ایسی کئی مخلص ہستیاں ہیں  جن میں سے ایک   اقبال قاضی ہیں۔ یوں تو ان کی سخاوت سال بھر جاری رہتی ہے لیکن رمضان کے مقدس مہینے میں یہ عروج پر رہتی ہے اہم بات یہ ہے کہ جہاں یہ سامان تقسیم کرتے ہیں وہاں پر بذات خود موجود نہیں رہتے ۔  زبیر پتو کے پاس ہمیشہ دلچسپ باتوں کا خزانہ ہوتا ہے لیکن اس دفعہ کچھ سنجیدہ دکھائی دیئے ۔کہنے لگے بچپن میں ہمیں دو روپے نوٹ کی شکل میں عیدی ملتی تھی جس پر راکٹ کا تصویر رہتی تھی ہم تمام شام کو تھیٹر میں جاتے تھے لیکن ابعید کے دن فلم دیکھنے کا رجحان ختم ہو گیا ہے۔ بہت سے نوجوان ایسے بھی ہیں جو اپنی عیدی کے تمام پیسے یا کچھ حصہ غریبوں کو دے دیتے ہیں تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہیں۔
فیز ون میں جب میں اپنی بلڈنگ میں پہنچا تو راستے پر ایک صاحب نے مجھے دیکھ کر آواز دی ،گویا میرا ہی انتظار کر رہے  تھے۔ کہنے لگے کہ سال بھر انقلاب میں اہم معلومات رہتی ہے لیکن رمضان کے مہینے میں جتنی دینی معلومات ہوتی ہے اس سے میرے علم میں اضافہ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری پوتی ۱۱؍ سال کی ہے، پچھلے پانچ سال سے خوش قسمتی سے عید کے دن اس کا معصوم روزدار میں فوٹو آتا تھا۔  فوٹو دیکھ کر یہ اتنا خوش ہوتی تھی کہ ہم سبھی کو ہمارے موبائل پر اس کا اسٹیٹس رکھنے کہتی تھی۔ انقلاب نہ صرف قوم کی رہنمائی کرتا ہے بلکہ چھوٹے بچوں کے چہرے پر خوشیاں لانے کا کام بھی کرتا ہے ۔
 مسلم ناکے پر دادو بھائی سویٹ مارٹ کی دکان دیکھ کر اس کے مالک مرحوم دادو بھائی پٹیل کی یادآتی ہے جو  رمضان کے مہینے میں اس کی فضیلت لوگوں کو بتاتے تھے اور عشاء کی نماز کے وقت لوگوں کو ترغیب دے کر تراویح کےلئے راغب کرتے تھے ۔
دھوپ کی تپش کم ہے  اور رمضان کا دو عشرہ گزر چکا ہے۔ پچھلے دنوں شیوجینتی کے موقع پر جو کچھ ہوا، اس کا رمضان میں بالکل اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ برادران وطن آج بھی پنویل کے مسلم ناکے پر اس کی رونق دیکھنے آتے ہیں اور انواع واقسام کے کھانے پارسل لے کر جاتے ہیں۔ میرے کئی غیر مسلم دوستوں کے فون آ رہے ہیں کہ عید کے دن ہم کب گھر آئیں۔ان باتوں سے یک جہتی کی فضا مضبوط ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK