سونیولی کے قبائلی علاقے میں ایک ہی خاندان کے ۱۰؍ افراد غذائی سمیت کا شکار ہوگئے۔ کالے جادو کے شبہ میں بدقسمتی سے ایک ۲؍ سالہ بچی کو اپنی جان گنوانی پڑی۔
EPAPER
Updated: December 09, 2024, 1:38 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Badlapur
سونیولی کے قبائلی علاقے میں ایک ہی خاندان کے ۱۰؍ افراد غذائی سمیت کا شکار ہوگئے۔ کالے جادو کے شبہ میں بدقسمتی سے ایک ۲؍ سالہ بچی کو اپنی جان گنوانی پڑی۔
سونیولی کے قبائلی علاقے میں ایک ہی خاندان کے ۱۰؍ افراد غذائی سمیت کا شکار ہوگئے۔ کالے جادو کے شبہ میں بدقسمتی سے ایک ۲؍ سالہ بچی کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ علاوہ ازیں ایک ساڑھے ۴؍ سالہ بچی کی حالت بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ شروعات میں متاثرہ خاندان نے اسپتال میں داخل ہونے سے انکار کردیا تھا مگر ایک آشا ورکر کی کوشش سے خاندان کے دیگر افراد کی جان بچائی جاسکی ہے۔
بدلاپور مغرب کے سونیولی قبائلی علاقے میں گوریا میرکوٹے(۴۵) اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔ وہ یومیہ مزدوری کرکے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں۔ میرکوٹے کے خاندان میں ان کی ۲؍ بیویاں ، ۷؍ بچے اور ایک بہن شامل ہیں۔ ۵؍ دسمبر کی شام اچانک ان کے چھوٹے بچوں کو قے اور دست کی شکایت لاحق ہوئی۔ بعدازاں بڑوں کے بھی پیٹ میں درد ہونے لگا۔ دریں اثناء رات ۸؍ بجے میرکوٹے کی ۲؍ سالہ بچی سپنا کی موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھئے:کلیان میں آوارہ کتے نے ۸ ؍سالہ طالب علم کو کاٹ لیا
مقامی لوگوں نے اس واقعہ کی اطلاع آشا ورکر ممتا میہر کو دی۔ انہوں نے فوراً متاثرہ خاندان کے گھر پہنچ کر سبھی افراد کو اسپتال میں داخل کرنے کی کوشش کی تاہم میر کوٹے نے اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان پر کسی نے کالا جادو کردیا ہے۔ اس لئے سب ایک ساتھ بیمار ہوگئے ہیں۔ ممتا مہیر نے تقریبا ً۲؍ گھنٹے تک میرکوٹے اور ان کے گھر والوں سمجھایا اور بڑی مشکل سے ایمبولنس منگوا کر انہیں الہاس نگر کے سینٹرل اسپتال میں داخل کیا۔ بتایا جارہا ہے کہ میرکوٹے کی ساڑھے ۴؍ سالہ بچی بھارتی میرکوٹے کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
اس ضمن میں آشا ورکر ممتا میہر نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ گوریا میرکوٹے توہم پرستی کا شکار ہے۔ گھر کے تمام افراد کے غذائی سمیت کا شکار ہونے سے انہیں دست اور قے شروع ہوگئی تھی لیکن گوریا میرکوٹے اسے کالا جادو سمجھ کر اسپتال جانے سے انکار کررہا تھا۔ تاہم بڑی منت سماجت کے بعد اسے اور گھر کے تمام افراد کو سینٹرل اسپتال میں داخل کیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔