ایکویٹی میوچوئل فنڈز میں آمد ماہانہ کی بنیاد پر نومبر میں ۱۴؍ فیصد کم ہوکر۳۵۹۴۳؍ کروڑ روپے ہوگئی۔ امریکی انتخابات کے نتائج سے پیدا ہونے والے مختلف میکرو اکنامک عوامل، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور عدم استحکام اس کی بنیادی وجوہات تھے۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 1:21 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
ایکویٹی میوچوئل فنڈز میں آمد ماہانہ کی بنیاد پر نومبر میں ۱۴؍ فیصد کم ہوکر۳۵۹۴۳؍ کروڑ روپے ہوگئی۔ امریکی انتخابات کے نتائج سے پیدا ہونے والے مختلف میکرو اکنامک عوامل، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور عدم استحکام اس کی بنیادی وجوہات تھے۔
ایکویٹی میوچوئل فنڈز میں آمد ماہانہ کی بنیاد پر نومبر میں ۱۴؍ فیصد کم ہوکر۳۵۹۴۳؍ کروڑ روپے ہوگئی۔ امریکی انتخابات کے نتائج سے پیدا ہونے والے مختلف میکرو اکنامک عوامل، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور عدم استحکام اس کی بنیادی وجوہات تھے۔ اسوسی ایشن آف میوچوئل فنڈز ان انڈیا (ایمفی) کے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، کمی کے باوجود، یہ اسٹاک میں سرمایہ کاری کرنے والے فنڈز میں خالص آمد کا مسلسل ۴۵؍ واں مہینہ ہے، جو سرمایہ کاروں میں میوچوئل فنڈز کی بڑھتی ہوئی کشش کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ نومبر میں سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان (ایس آئی پی) کے ذریعے ماہانہ شراکت گزشتہ ماہ ۲۵۳۲۰؍ کروڑ روپے تھی۔ اکتوبر میں یہ تعداد ۲۵۳۲۳؍ کروڑ روپے تھی۔
یہ بھی پڑھئے:’’افراط زر اور ترقی میں توازن قائم کرنا آربی آئی کا اہم کام‘‘
اکھل چترویدی، موتی لال اوسوال اے ایم سی نے کہاکہ ’’مختلف میکرو اکنامک عوامل، جغرافیائی سیاسی واقعات اور امریکی انتخابی نتائج کی وجہ سے اتار چڑھاؤ میں اضافہ ہوا۔ نتیجے کے طور پر، سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد نے سرمایہ کاری کرتے وقت انتظار کرو اور دیکھو کا طریقہ اپنایا۔ نومبر۲۰۲۴ء کے لیے ایس آئی پی کے ذریعے ماہانہ تعاون تقریباً مستحکم رہا جبکہ یکمشت آمد میں کمی واقع ہوئی۔
مجموعی طور پر، میوچوئل فنڈ انڈسٹری میں سرمایہ کاری زیر نظر مہینے میں ۶۰۲۹۵؍ کروڑ روپے رہی، جو اکتوبر میں ۲ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اسی وقت صنعت کے زیر انتظام خالص اثاثے گزشتہ ماہ بڑھ کر۶۸ء۰۸؍ لاکھ کروڑ روپے ہو گئے، جو اکتوبر میں ۶۷ء۲۵؍ لاکھ کروڑ روپے تھے۔