• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’افراط زر اور ترقی میں توازن قائم کرنا آربی آئی کا اہم کام‘‘

Updated: December 11, 2024, 1:13 PM IST | Agency | Mumbai

ریزرو بینک آف انڈیا کے سبکدوش گورنر شکتی کانت داس نے کہا: مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) میں بے پناہ صلاحیت ہے۔

Shaktikanta Das before the last press conference. Photo: PTI
شکتی کانت داس آخری پریس کانفرنس سے قبل۔ تصویر: پی ٹی آئی

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی )کے سبکدوش ہونے والے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ افراط زر اور ترقی کے درمیان توازن کو قائم کرنا آر بی آئی کے سامنے سب سے اہم کام ہے۔ شکتی کانت داس نے اپنی الوداعی پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی(سی بی ڈی سی) میں بے پناہ صلاحیت ہے۔ یہ مستقبل کی کرنسی ہے۔ ریزرو بینک کے۲۵؍ویں گورنر شکتی کانت داس کی ۶؍ سالہ میعاد منگل کو ختم ہو رہی ہے۔ پیر کو حکومت نے سنجے ملہوترا کو آر بی آئی کا نیا گورنر مقرر کیا۔ ملہوترا،جو اس وقت ریونیو سکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں، ۱۱؍ دسمبر سے عہدہ سنبھالیں گے۔ 
آر بی آئی کے سبکدوش ہونے والے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ نئے آر بی آئی گورنر سنجے ملہوترا کے پاس وسیع تجربہ ہے، یقین ہے کہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ وزارت خزانہ اور آر بی آئی کے درمیان تال میل پچھلے ۶؍برسوں میں سب سے بہتر رہا ہے۔ وزارت خزانہ اور آر بی آئی کے خیالات کبھی کبھی مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن میرے دور میں ہم ایسے تمام مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ آر بی آئی کے گورنر وسیع تر معیشت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہیں۔ 
گورنر داس نے کہاکہ ہر کسی کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے، لیکن جیسا کہ میں دیکھ رہا ہوں، ترقی بہت سے عوامل سے متاثر ہوتی ہے نہ کہ صرف ریپو ریٹ سے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ موجودہ معاشی حالات اور نقطہ نظر کے پیش نظر مالیاتی پالیسی کو ہر ممکن حد تک مناسب بنایا جائے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سنجے ملہوترا نے آئی آئی ٹی کانپور سے الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے

شکتی کانت داس: مدت کار۶؍ سال تک جاری رہی
ارجیت پٹیل کے ذاتی وجوہات کی وجہ سے استعفیٰ دینے کے بعد شکتی کانت داس۱۲؍ دسمبر ۲۰۱۸ء کو گورنر بنے تھے۔ داس، جنہوں نے سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی سے پوسٹ گریجویشن کیا، گورنر بننے سے پہلے محکمہ محصولات اور اقتصادی امور میں سکریٹری تھے۔ 
 کووڈ کے دوران ان کی قیادت میں، ریزرو بینک نے لیکویڈیٹی اور اثاثہ کے معیار کے مسائل سے نمٹنے کے لیے روایتی اور غیر روایتی دونوں اقدامات کیے تھے۔ امریکہ کے گلوبل فنانس میگزین نے انہیں لگاتار دو سال کے لیے سینٹرل بینکر آف دی ایئر کے طور پر منتخب کیا۔ وہ مرکزی بینک کے سرفہرست ۳؍ گورنرس میں شامل تھے جنہوں نے اپس کیٹیگری حاصل کی۔ اس زمرے کا تعین اے سے ایف تک افراط زر کے کنٹرول، اقتصادی ترقی کے اہداف، کرنسی کے استحکام اور شرح سود کے انتظام کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ 
 داس نے دو دیگر نوٹیفائیڈ کمرشیل بینکوں یس بینک اور لکشمی وکاس بینک کو بھی تباہ ہونے سے بچایا۔ اسٹیٹ بینک کی قیادت میں بینکوں کے ایک کنسورشیم نے یس بینک کی مدد کی۔ ان کا دور مہنگائی کے محاذ پر بھی کامیاب رہا۔ داس کے ۶؍ سالہ دور میں ایسا صرف ایک بار ہوا جب مہنگائی مسلسل ۳؍ سہ ماہیوں تک۶؍ فیصد کی حد میں نہیں رہی۔ داس کے دور میں لسٹڈ بینکوں کے خراب قرض بھی ستمبر۲۰۲۴ء میں کم ہو کر۲ء۵۹؍ فیصد پر آگئے، جو کئی برسوں میں کم ترین سطح تھی۔ 
سنجے ملہوترا بجٹ  کے عمل کو چھوڑ کر آر بی آئی  کے اگلے گورنر بنے ہیں
ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے ۷؍نومبر ۲۰۲۴ءکو صنعتی تنظیموں کی پری بجٹ پریزنٹیشنز کو توجہ سے سنا اور ان کی پری بجٹ سفارشات حاصل کئے۔ کسی کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ نرم لہجے میں بولنے والے ملہوترا بجٹ بنانے کے عمل کو چھوڑ کر ریزرو بینک آف انڈیا کے اگلے گورنر بننے والے ہیں۔ 
 ملہوترا راجستھان کیڈر کے۱۹۹۰ء بیچ کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس(آئی اے ایس) افسر ہیں۔ وہ محکمہ مالیاتی خدمات میں ۸؍ ماہ تک سیکریٹری رہے اور پھر یکم دسمبر ۲۰۲۲ء کو ریونیو سیکریٹری مقرر ہوئے۔ ملہوترا نے کچھ عرصے تک بینکنگ اور نان بینکنگ سیکٹر کی ذمہ داری سنبھالی ہے لیکن اب وہ اس سیکٹر کے ریگولیٹر کا کردار ادا کریں گے۔ 
 ملہوترا نے ریونیو سیکریٹری کے طور پر کام کرتے ہوئے کئی اہم فیصلے کئے تھے۔ اس سلسلے میں اس سال کے بجٹ میں بڑے فیصلے کیپٹل گین ٹیکس کو ریشنلائز کرنا، ٹیکس سلیب کو ریشنلائز کرنا، نئے ٹیکس نظام کو اپنانے کی حوصلہ افزائی اور ونڈ فال پروفٹ ٹیکس کو ہٹانا ہے۔ ونڈ فال ٹیکس کے خاتمے سے تیل صاف کرنے کی صنعت کو کافی راحت ملی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK