• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۲۱۰۰؍ عازمین اپنی رقم واپسی کے منتظر!

Updated: August 26, 2024, 12:48 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Palton Rd

رقم واپس لینے کیلئے کوشاں عازمین نے حج کمیٹی کی جانب سے صحیح معلومات نہ دینے کی شکایت کی۔ حج کمیٹی کے ایڈیشنل سی ای او کا اعتراف کہا: ۴۰؍ کروڑ روپے لوٹائے جانے ہیں۔ ۵؍ ریاستوں کے عازمین کی رقم واپسی کا عمل آج سے شروع ہوگا۔

Due to various reasons, more than 2 thousand pilgrims could not perform Hajj. Photo: INN
مختلف وجوہات کے سبب۲؍ہزار سے زائد عازمین حج نہیں کر سکے تھے۔ تصویر : آئی این این

ممبئی شہر ومضافات، مہاراشٹر اور ملک کی دیگر ریاستوں کے ۲۱۰۰؍سے زائد عازمین ۲۰۲۴ءمیں ارادہ کرنے اور رقم جمع کرانے کے باوجود کسی مجبوری کے سبب حج بیت اللہ کیلئے روانہ نہیں ہو سکے تھے۔ یہ سب اپنی رقم لوٹائے جانے کے منتظر ہیں ۔ ان عازمین کی مجموعی رقم ۴۰؍کر ڑ روپے سے زائد ہے۔ 
دوسری جانب حج ۲۰۲۵ءکا اعلان کر دیا گیا، آن لائن درخواستیں دی جارہی ہیں اور چند ہزار عازمین فارم بھی بھر چکے ہیں ۔ اس کے باوجود ۲۰۲۴ء کے ریفنڈ کے معاملات معلق ہیں۔ عازمین کا تاخیر پر سوال قائم کرنا‌بالکل بجا ہے۔ 
مجبوراً ارادہ ترک کرنے والے عازمین کی زبانی 
 فریدہ قریشی نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ان کا انتخاب ہوا تھا اور انہوں نے ۲؍قسط میں اپریل کے مہینے میں ڈھائی لاکھ روپے بھی جمع کرائے تھے مگر کچھ طبی وجوہات کی بناء پر مجبوراً انہیں اپنا ارادہ ملتوی کرنا پڑا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ رقم واپس لینے کے لئے ایک سے زائد مرتبہ حج کمیٹی میں رابطہ قائم کیا مگر ٹھیک ڈھنگ سے جواب نہیں دیا گیا۔ حج کمیٹی کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ متعلقہ اکاؤنٹ سیکشن کا آفیسر چھٹی پر ہے، ان کی دستخط کی وجہ سے رقم واپسی کا سلسلہ رکا ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:بی ایم سی کا ممبئی میں۵۰۰؍پارکنگ لاٹ بنانے کا فیصلہ

دوسرے عازم سید فہیم‌ انعامدار نے بتایا کہ انہوں نے بھی۳؍لاکھ ۸۶؍ ہزار روپے جمع کرائے تھے لیکن کسی طبی وجہ سے حج کیلئے نہ جاسکے اور ۲۴؍ مئی کو کینسل کرنے کا فارم بھی بھردیا تھا، وہ بھی اپنی رقم واپسی کے منتظر ہیں۔ لیکن حج کمیٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی یہ بتایا جا رہاہے ہے کہ رقم کی واپسی کب شروع ہوگی۔ 
 ایک اور عازم نے یہ کہا کہ حج کمیٹی رقم جمع کرانے کیلئے تو بار بار اعلان کرتی رہتی تھی اور وقت پر جمع نہ کرانے کی صورت میں سیٹ کینسل کرنے کا انتباہ دیتی تھی لیکن جب عازمین کی رقم لوٹانی ہوتی ہے تو ٹال مٹول کا رویہ اپنایا جاتا ہے اور کوئی ڈھنگ سے جواب دینے کےلئے تیار نہیں ہوتا ہے‌۔ آخر ایسا کیوں ‌ ہوتا ہے؟
حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای او کا جواب 
 حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای او لیاقت علی آفاقی سے عازمین کی ان شکایات کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ مذکورہ بالا تعداد میں عازمین کی رقم لوٹائی جانی ہے اس پر تیزی سے کام چل رہا ہے۔ ۱۰؍ سے ۱۵؍عازمین کی رقمیں جن کی زیادہ ایمرجنسی تھی، لوٹائی جاچکی ہیں۔ اس میں دہلی، گجرات اور تلنگانہ وغیرہ کے عازمین شامل تھے۔ ان کی رقم تقریباََ ۲۴؍ لاکھ روپے تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انڈومان نکوبار، گوا، لکشدیپ، پانڈیچری اور مغربی بنگال کے عازمین کے تقریباً ۴۰؍ لاکھ روپے آج پیر کے دن سے لوٹانا شروع کیا جائے گا۔ ان کا پروسیس مکمل کر لیا گیا ہے، صرف رقم ان کے کھاتوں میں منتقل کرنی ہے۔ 
 مرکزی حج کمیٹی کے سی ای او کے مطابق ان کے علاوہ بقیہ ریاستوں کے عازمین کی مجموعی رقم ۱۰؍ سے ۱۵؍دن کے اندر لوٹا دی جائے گی اس پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ جتنے بھی عازمین کی رقم لوٹائی جانی باقی ہے ان کی ایک ایک پائی ریفنڈ کی جائے گی، انہیں گھبرانے یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK