• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لوناؤلہ کے بھوشی ڈیم میں پونے کے ۵؍افراد غرقاب

Updated: July 01, 2024, 11:15 AM IST | Inquilab News Network | Lonavala

سیّد نگر کی رہنے والی ایک مسلم فیملی تفریح کیلئے یہاں کے مشہور ڈیم آئی ہوئی تھی ،’ریلوے واٹرفال‘ کے پاس ایک بچے کا پیر پھسلا اور تندلہروں کے ساتھ بہتا چلا گیا اسے بچانے کی کوشش میں۳۶؍سالہ خاتون اور دیگر ۳؍ بچے بھی ڈوب گئے، ۳؍لاشیں برآمد کی گئیں،۲؍بچوں کی تلاش جاری ہے۔

A rescue team consisting of expert divers is engaged in their work to find the drowned people. Photo: INN
ماہر غوطہ خوروں پر مشتمل بچاؤ ٹیم غرقاب ہونے والے افراد کو ڈھونڈنے کیلئے اپنے کام میں مصروف ہے۔ تصویر : آئی این این

یہاں  کے مشہور بھوشی ڈیم میں اتوار کی سہ پہر  ایک دل دہلادینے والا سانحہ پیش آیا ہے۔ پونے سے تفریح کی غرض سے آنے والی ایک فیملی حادثہ کا شکار ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہی گھر کے ۵؍افراد غرقاب ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تادم تحریر ۳؍لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ جن میں  ایک خاتون اور ۲؍لڑکیوں  کی لاشیں شامل ہیں۔ جبکہ ۹؍سالہ لڑکے اور ۴؍سالہ بچی کی تلاش ہنوز جاری ہے۔ 
 لوناؤلہ پولیس کے مطابق پونے کے سیّد نگر، ہڑپسر کی رہنے والی انصاری فیملی کے ۵؍افراد خانہ اتوار کی دوپہر غرقاب ہوئے۔ یہ لوگ ڈیم کے بالکل قریب واقع آبشار کے پاس، تند لہروں  کا لطف اٹھارہے تھے۔ اس دوران سطح آب بڑھ گئی اور یکے بعد دیگر یہ سبھی تند لہروں  کے ساتھ بہتے ہوئے گہرے پانی میں  چلے گئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ریکسیوٹیم کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچی۔ پونے دیہی پولیس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پنکج دیشمکھ کے مطابق ۳؍لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں اورتلاشی مہم اب بھی جاری ہے۔ یہ سبھی لوگ سیّد نگر کے رہنے والے تھے۔ تادم تحریر متوفین کے نام معلوم نہیں  ہوسکے ہیں۔ اس دلدوز حادثے کی اطلاع سیّد نگر پہنچتے ہی صف ماتم بچھ گئی ہے۔ سکال کی رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ ڈیم کی پچھلی جانب واقع پہاڑی حصے میں  پیش آیا ہے جہاں   آبشار واقع ہے۔ اسے ریلوے واٹر فال بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں  پونے کے سید نگر کے انصاری خانوادہ کے ۵؍ افراد ڈوبے ہیں  ، انہیں  ڈھونڈنے کا کام شیودُرگ متر اور پولیس ٹیم کررہی ہے۔ مقامی انتظامیہ اور ایمرجنسی ٹیم بھی جائے حادثہ پر موجود ہے۔

یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ میں ہجومی تشدد میں مارے گئے جاوید کے خلاف ڈکیتی کا کیس درج

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا، ان لوگوں  نے ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کی، لیکن دیکھتے ہی دیکھتے وہ سبھی گہرے پانی میں چلے گئے۔ اس دوران کچھ تیراکوں نے بعد میں  چھلانگ لگاکر انہیں  ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن بے سود رہے۔ اس حادثے کی اطلاع جیسے ہی وہاں  تفریح کے لئے آنے والے لوگوں کو ہوئی، خوف اور سراسیمگی کی لہر دوڑ گئی۔ 
 خیال رہے کہ بھوشی ڈیم موسم باراں میں  سیاحوں  کا پسندیدہ مقام بن جاتا ہے۔ یہاں  ڈیم کے پاس واقع آبشار کے پاس لوگ لہروں  کا لطف اٹھاتے ہیں۔ حالانکہ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے لوگوں  کومتنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی جان کو خطرے میں  نہ ڈالیں  اور اس علاقے میں  نہ آئیں۔ اب تک یہاں غرقابی کے کئی حادثات ہوچکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK