• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۷؍برسوں میں ۱۸؍ لاکھ ادارے بند،۵۴؍ لاکھ ملازمتیں ختم

Updated: June 25, 2024, 10:35 AM IST | Agency | New Delhi

غیر منظم سیکٹر انٹرپرائزیز اور این ایس او کے سالانہ سروے کے مطابق غیرمنظم سیکٹر میں کام کرنے والوں کی تعداد میں ۱۵؍فیصد کمی درج کی گئی ہے۔

A rayon mill of the unorganized sector. Photo: INN
غیرمنظم سیکٹر کی ایک ریون مل۔ تصویر : آئی این این

 نئی دہلی (ایجنسی):ہندوستان میں، مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ۱۸؍ لاکھ غیر منظم ادارے جولائی ۲۰۱۵ء سے جون ۲۰۱۶ء اور اکتوبر ۲۰۲۲ء سے ستمبر ۲۰۲۳ء کے دوران بند ہو چکے ہیں۔ اس عرصے کے دوران ان غیر منظم اداروں میں کام کرنے والے ۵۴؍ لاکھ لوگ اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ `غیر منظم سیکٹر انٹرپرائزیز کے سالانہ سروے کے حال ہی میں جاری کردہ فیکٹ رپورٹ اور ۱۶۔ ۲۰۱۵ء میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے ذریعہ کئے گئے سروے کے۷۳؍ ویں دور کے تقابلی تجزیے سے سامنے آیا ہے۔ 
 اکتوبر۲۰۲۲ء سے ستمبر۲۰۲۳ء کے دوران مینوفیکچرنگ سیکٹر میں تقریباً۱۷۸ء۲؍ لاکھ غیر منظم یونٹ کام کر رہے تھے، جو جولائی ۲۰۱۵ء سے جون ۲۰۱۶ء کے درمیان کام کرنے والے۱۹۷؍ لاکھ غیر منظم یونٹس کے مقابلے میں تقریباً۹ء۳؍ فیصد کم ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن کا طاقت کا مظاہرہ، ’نیٹ‘ کی گونج

اسی طرح ان اداروں میں کام کرنے والے افراد کی تعداد بھی اس مدت کے دوران تقریباً۱۵؍ فیصد کم ہو کر۳ء۰۶؍ کروڑ رہ گئی ہے جو پہلے ۳ء۶۰۴؍ کروڑ تھی۔ غیر منظم کاروباری اداروں میں وہ کاروباری ادارے شامل ہیں جو قانونی اداروں کے طور پر شامل نہیں ہیں۔ ان کاروباری اداروں میں عام طور پر چھوٹے کاروبار، واحد ملکیت، شراکت داری اور غیر رسمی شعبے کے کاروبار ہیں۔ 
   ایک ایجنسی نے ۱۵؍ جون کو رپورٹ کیا تھاکہ اپریل۲۰۲۱ء سے مارچ۲۰۲۲ء کے درمیان وبائی امراض سے متاثرہ ہونے کے مقابلے اکتوبر۲۰۲۲ء اور ستمبر۲۰۲۳ء کے درمیان۱ء۱۷؍ کروڑ کارکن افرادی قوت میں شامل ہوئے ہیں اور ہندوستان کی وسیع غیر رسمی افرادی قوت کے پاس اس شعبے میں ملازمین کی کل تعداد بڑھ کر۱۰ء۹۶؍ کروڑ ہو گئی، لیکن یہ تعداد اب بھی وبائی مرض سے پہلے کی نسبت کم ہے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے شماریات کے چیئرپرسن پرنب سین نے کہا کہ غیر مربوط شعبہ، جس میں وسیع تر غیر رسمی شعبہ شامل ہے، مسلسل اقتصادی جھٹکوں سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس طرح کے جھٹکوں میں گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس اور کووڈ وبائی بیماری نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ `اس میں کوئی شک نہیں کہ ان پالیسی فیصلوں اور وبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے غیر رسمی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس شعبے میں ادارے عام طور پر۲ء۵؍ سے ۳؍ افراد کو ملازمت دیتے ہیں۔ زیادہ تر افراد کے اپنے کاروبار ہیں یا ان میں خاندان کے افراد کام کرتے ہیں۔ لہٰذا، یہ منطقی ہے کہ اس کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں تقریباً ۵۴؍ لاکھ ملازمتیں ختم ہو چکی ہیں۔ 

اعداد وشمار کیا کہتے ہیں ؟
اعداد و شمار کے تجزیہ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ تجارتی شعبے میں غیر مربوط اداروں کی تعداد اکتوبر ۲۰۲۲ء سے ستمبر ۲۰۲۳ء کے دوران۲؍ فیصد کم ہو کر۲ء۲۵؍ کروڑ رہ گئی ہے، جو جولائی۲۰۱۵ء سے جون۲۰۱۶ء کے دوران ۲ء۳۰۵؍ کروڑ تھی۔ تاہم، اس مدت کے دوران  اس شعبے میں کارکنوں کی تعداد معمولی طور پر۳ء۸۷؍ کروڑ سے بڑھ کر۳ء۹۰؍ کروڑ ہوگئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK