ڈاکٹرزوداؤٹ بارڈرز کے مطابق غزہ کے۳۶؍ اسپتالوں میں سے نصف سے بھی کم جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 11:12 AM IST | Agency | Gaza
ڈاکٹرزوداؤٹ بارڈرز کے مطابق غزہ کے۳۶؍ اسپتالوں میں سے نصف سے بھی کم جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔
غزہ میں صہیونی فوج کے بہیمانہ حملےمسلسل جاری ہیں۔جمعرات کو فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے بے گھر افراد کی پناہ گاہوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران ۷۷؍ فلسطینی شہید اور۱۷۴؍ زخمی ہوگئےہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج کے طیاروں نے ۳؍ اسکولوں شعبان الرئیس، الکرمہ اور الہاشمیہ پر حملے کئے جن میںدرجنوں شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔سول ڈیفنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کا عملہ غزہ شہر کے مشرق میں الشعف کے علاقے میں بے گھر ہونے والے افراد کو پناہ دینے والے ’شعبان الرئیس‘ اسکول سے متعدد شہداء اور زخمیوں کو نکالا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:پارلیمنٹ کے ہنگامہ خیز سرمائی اجلاس کا اختتام ،سرکار اور اپوزیشن میں جم کر جھڑپیں
عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج کے طیاروں نے ’شعبان الرئیس‘ اور ’الکرمہ ‘اسکولوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ۱۵؍افراد شہید اور بچوں اور خواتین سمیت ۳۰؍سے زائد زخمی ہوئے۔وزارت صحت کے مطابق غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ میں شہید ہونے والوں کی تعداد ۴۵؍ہزار ۲۰۶؍ ہوگئی جبکہ ایک لاکھ ۷؍ ہزار ۵۱۲؍ زخمی ہیں جن میں ۷۰؍ فیصد خواتین اور بچے ہیں۔دوسری جانب ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ کی ایک نئی رپورٹ میں غزہ میں قابض فوج کے جاری حملوں اور۱۴؍ ماہ سے جاری محاصرے کے نتیجے میں صحت کی صورتحال میںانتہائی خراب ہے۔ غزہ کے۳۶؍ اسپتالوں میں سے نصف سے بھی کم جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔