اترپردیش کے لوگوں کو مذہب کا نشہ پلا کر انہیں عوامی سہولیات سے دور کرنے والی یوگی حکومت کی ایک اور ناکامی سامنے آئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 11:50 AM IST | Agency | New Delhi
اترپردیش کے لوگوں کو مذہب کا نشہ پلا کر انہیں عوامی سہولیات سے دور کرنے والی یوگی حکومت کی ایک اور ناکامی سامنے آئی ہے۔
اترپردیش کے لوگوں کو مذہب کا نشہ پلا کر انہیں عوامی سہولیات سے دور کرنے والی یوگی حکومت کی ایک اور ناکامی سامنے آئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ریاست کے تقریباً ۸؍ لاکھ اسکول نہیں جا پارہے ہیں۔یہ تفصیلات پارلیمنٹ میں وزیر مملکت برائے تعلیم جینت چودھری نے دی، جو آندھرا پردیش کے رکن پارلیمان ماتوکومیلی شری بھارت کے سوال کے جواب میں پیش کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق رواں تعلیم سال میں ۱۱؍ لاکھ ۷۰؍ ہزارسے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:اپوزیشن کا سرکار پر پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا الزام، کارروائی پھر ملتوی
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ریاست اتر پردیش ہے، جہاں تقریباً۷؍ لاکھ ۸۵؍ ہزار بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ جھارکھنڈ میں یہ تعداد۶۵؍ ہزار سے زیادہ ہے جبکہ آسام میں ۶۴؍ ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ گجرات جو اقتصادی طور پر ایک مضبوط ریاست سمجھی جاتی ہے، وہاں ۵۴؍ ہزار۵؍ سو بچے اسکول سے باہر ہیں۔ مدھیہ پردیش اور ہریانہ میں بھی تقریباً۳۰؍ سے۴۰؍ ہزار بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔ بہار جو تعلیمی میدان میں بہت پیچھے سمجھی جاتی ہے، وہاں اترپردیش سے بہتر صورتحال ہے۔ رپورٹ کے مطابق بہار میں تقریباً۲۵؍ ہزار بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ دہلی، جہاں تعلیمی انقلاب کا دعویٰ کیا جاتا ہے، وہاں بھی تقریباً۱۸؍ ہزار بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں۔