جارج سوروس کے نام پر حکمراں محاذ کی ہنگامہ آرائی سے لوک سبھا کی کارروائی میں رخنہ ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا بھی مسلسل احتجاج، اڈانی کے متعلق حکومت سے سوال۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi
جارج سوروس کے نام پر حکمراں محاذ کی ہنگامہ آرائی سے لوک سبھا کی کارروائی میں رخنہ ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا بھی مسلسل احتجاج، اڈانی کے متعلق حکومت سے سوال۔
حکمراں محاذ کی ضد اور اپوزیشن کے مسلسل احتجاج کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائیاں لگاتار ملتوی ہورہی ہیں۔ منگل کو ایک بار پھر کچھ کام ہوئے بغیر لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی ہوگئی۔ لوک سبھا میں جہاں خود حکمراں محاذ پر اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کا الزام عائد کیا، وہیں راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے بھی اڈانی اور مودی سرکار کے تعلقات پر سوال اٹھاتے ہوئے احتجاج کیا۔ لوک سبھا میں کانگریس کے استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر کوئی فیصلہ نہ ہونے اور حکمراں جماعت پر ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن کی طرف سے نعرے بازی اور احتجاج کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی۔
اس سے قبل دوپہر۱۲؍ بجے جب ایوان کا دوبارہ اجلاس ہوا تو پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سائیکیا نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے۔ اس کے بعد کانگریس اور اپوزیشن کے دیگر اراکین اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور بی جے پی کے رکن نشی کانت دوبے کیخلاف دیئے گئے استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر کوئی فیصلہ نہ ہونے اور ایوان کی کارروائی میں رخنہ اندازی کاحکومت پر الزام لگاتے ہوئے نعرے لگانے لگے۔ اس دوران کانگریس کے کچھ اراکین ایوان کے وسط میں آگئے۔
یہ بھی پڑھئے:اندوہناک حادثہ کے بعد کرلا اسٹیشن پر بیسٹ کی بس خدمات بند، مسافر بے حال
اسی درمیان پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ کانگریس ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ کانگریس اراکین، پارلیمنٹ کےضابطوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی امریکی تاجر جارج سوروس کے ساتھ تال میل رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو بتانا چاہئے کہ اس کاسوروس سے کیا تعلق ہے۔ رجیجو کے اتنا کہتے ہی کانگریس کے اراکین برہم ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے۔
اس سے قبل سماج وادی پارٹی کے رکن دھرمیندر یادو نے کہا کہ حکمراں پارٹی کے لوگ اپوزیشن کو بدنام کر رہے ہیں جبکہ سچائی یہ ہے کہ خود حکومت ہی ایوان کو چلنے نہیں دے رہی ہے۔دونوں طرف سے بڑھتے ہوئے ہنگاموں کو دیکھتے ہوئے سائیکیا نے ایوان کی کارروائی بدھ کی صبح۱۱؍ بجے تک کیلئے ملتوی کر دی۔
کچھ اسی طرح کی صورتحال راجیہ سبھا میں بھی دیکھنے کو ملی۔ احتجاج اور ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے چیئرمین نے ایوان کی کارروائی بدھ تک کیلئے ملتوی کردی۔صبح کے وقت جیسے ہی کارروائی کا آغاز ہوا، اپوزیشن کے احتجاج کی وجہ سے چند ہی منٹوں میں کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد دوپہر۱۲؍ بجے جب کارروائی شروع ہوئی تو حکومت اور اپوزیشن کے اراکین نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران ایوان کے قائد اور بی جے پی کے سینئر لیڈر جے پی نڈا نے نام لئے بغیر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف الزام تراشی شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ایک سیاسی جماعت کی سینئر لیڈر اورجارج سوروس کے درمیان ملی بھگت کے بارے میں رپورٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک نے ایسے لوگوں کو معاف نہیں کیا ہے۔ بیرونی طاقتوں نے کئی ممالک کو برباد کر دیا ہے، اسلئے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اپوزیشن عاجز آگیا، دھنکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی
حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث ہو: پرینکا گاندھی
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کو اٹھانے سے گریز کرتی ہے، اسلئے بدعنوانی، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر بات نہیں کی جاتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نہیں چاہتی کہ عوام سے جڑے مسائل ایوان میں اٹھائے جائیں۔ حکومت عوامی سوالوں سے بھاگنا چاہتی ہے، اسلئے وہ پارلیمنٹ میں کسی بھی معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی۔انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نہیں چاہتی کہ موڈانی میگا اسکیم، گرتی ہوئی معیشت، بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور منی پور میں بدامنی جیسے موضوعات پر پارلیمنٹ میں بحث ہو۔ اڈانی کی بدعنوانی کی وجہ سے عوام کو مختلف شعبوں میں بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے، خاص کر بجلی کے زیادہ بل دینے پڑرہے ہیں۔بحث اور سوالات سے بھاگنے کیلئے بی جے پی حکومت ایسے جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے جس کی بین الاقوامی سطح پر تردید ہو رہی ہے اور پہلے بھی ہوچکی ہے۔ وائناڈ کی رکن پارلیمان نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر بحث سے حکومت کو اتنا خوف کیوں ؟ بی جے پی کیوں نہیں چاہتی کہ عوامی مسائل ایوان میں زیر بحث آئیں ؟
سرکار کو گھیرنے کیلئے کانگریس کی میٹنگ
اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی صدارت میں منگل کو کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہوئی، جس میں حکومت کو گھیرنے کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں زیر بحث مسائل کے حوالے سے حکومت پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی پر گہرائی سے باتیں ہوئیں۔ اس دوران مختلف لیڈروں نے اپنی تجاویز پیش کیں۔میٹنگ کے بعد راہل کی قیادت میں اراکین پارلیمان نے پارلیمنٹ ہاؤس کےدروازے کی طرف مارچ کیا اور حکومت سے پارلیمنٹ میں من مانی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔