سہ ماہی کے ابتدائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کارخانے لگانے، سڑکیں بنانے اور دیگر منصوبوں کے اعلانات ایک لاکھ کروڑروپے سے کم تھے۔
EPAPER
Updated: July 03, 2024, 12:05 PM IST | Agency | New Delhi
سہ ماہی کے ابتدائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کارخانے لگانے، سڑکیں بنانے اور دیگر منصوبوں کے اعلانات ایک لاکھ کروڑروپے سے کم تھے۔
جون سہ ماہی کے ابتدائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کارخانے لگانے، سڑکیں بنانے اور دیگر نئے منصوبوں کے اعلانات ایک لاکھ کروڑ روپے سے کم تھے۔ ٹریکر سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای) کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ جون میں ۶۰؍ہزار کروڑ روپے کے ایسے پروجیکٹس کا اعلان کیا گیا تھا، جو جون ۲۰۲۳ء میں ریکارڈ کئے گئے۷ء۹؍ لاکھ کروڑ روپے سے۹۲؍ فیصد کم ہے۔
یہ اعداد و شمار ابتدائی ہیں اور بدل سکتے ہیں ۔ لیکن یہ اعداد و شمار اس رجحان کا ایک وسیع اشارہ دیتے ہیں۔ اگر ہم ماضی کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو ستمبر ۲۰۰۹ء کے بعد کسی بھی سہ ماہی میں نئے منصوبوں کے اعلان سے متعلق اعداد و شمار کم نہیں رہے۔
ایچ ڈی ایف سی سیکیورٹیز کے سربراہ (رٹیل ریسرچ) دیپک جسانی نے کہا کہ تاجر نئی حکومت کے ۱۰۰؍ دن کے ایجنڈے کے تحت بجٹ اور پالیسی اعلانات کا انتظار کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک یا دو ماہ کی تاخیر سے انہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ بحیرہ احمر کے بحران کی وجہ سے مال برداری کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے کیپٹل گڈز کی درآمد متاثر ہو سکتی ہے۔
جسانی نے کہا کہ فہرست میں شامل کمپنیوں نے نئے منصوبوں کے بارے میں کچھ اعلانات کئے ہیں، لیکن وہ کسی بھی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے سے پہلے بہتر صلاحیت کے استعمال کا انتظار کر سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جون میں شدید گرمی کی وجہ سے طلب متاثر ہوئی ہے اور گرمی کے آخری مہینوں میں یہ مانگ میں کمی نظر آسکتی ہے۔
مارچ کے لئے ریزرو بینک آف انڈیا کی سہ ماہی آرڈر بک، انوینٹری اور صلاحیت کے استعمال کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ صلاحیت کا استعمال بڑھ رہا ہے لیکن ابھی بھی دسمبر۲۰۲۳ء کی سطح کے ۷۵؍ فیصد سے نیچے ہے۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ `مالی سال ۲۴۔ ۲۰۲۳ء کی تیسری سہ ماہی کے دوران مینوفیکچرنگ سیکٹر میں صلاحیت کا مجموعی استعمال ایک سہ ماہی پہلے ۷۴؍ فیصد سے بڑھ کر۷۴ء۷؍ فیصد ہو گیا ہے۔ موسمی طور پر ایڈجسٹ شدہ صلاحیت کا استعمال ایک سہ ماہی پہلے کے مقابلے میں ۱۰؍ بیس پوائنٹس بڑھ کر ۷۴ء۶؍ فیصد ہو گیا۔
یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم مودی کی جوابی تقریر، کانگریس کو کیڑا مکوڑا قرار دیا
جون ۲۰۲۴ء میں نئے پروجیکٹوں کی تعداد انتخابات سے پہلے یعنی مارچ ۲۰۲۴ء میں ۱۲ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے سے ۹۵؍ فیصد کم تھی۔ گزشتہ انتخابات کے دوران بھی اس میں کمی آئی تھی۔ جون۲۰۱۹ء کے دوران۶۰؍ فیصد کمی واقع ہوئی۔ اسی طرح۲۰۱۴ء کے انتخابات میں بھی اس میں ۲۰؍ فیصد کمی ہوئی تھی لیکن یہ تعداد ایک چوتھائی پہلے کے مقابلے میں ۲۰؍ فیصد زیادہ تھی۔ جون۲۰۲۴ء کیلئے دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں نئے منصوبے نئی نچلی سطح پر آگئے ہیں۔
جون ۲۰۲۴ء کے دوران، حکومت نے ۰ء۲؍ لاکھ کروڑ روپے کے نئے پروجیکٹوں کا اعلان کیا، جب کہ نجی شعبے کے معاملے میں یہ تعداد۰ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے تھی۔ منصوبوں کی تکمیل میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ جون۲۰۲۴ء میں ۰ء۳۴؍ لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ مکمل ہوئے۔ یہ تعداد جون ۲۰۲۳ء کے۱ء۶؍ لاکھ کروڑ روپے سے۷۹؍ فیصد کم ہے اور پچھلی سہ ماہی کے مقابلے ۹۱؍ فیصد کم ہے۔
ریٹنگ ایجنسی آئی سی آر اے کی چیف اکانومسٹ ادیتی نائر نے کہا کہ پہلی سہ ماہی کے ابتدائی اعداد و شمار میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں لیکن پچھلی سہ ماہی کے مقابلے نئے منصوبوں کے اعلانات میں کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں نجی شعبے کے سرمائے کے اخراجات میں تیزی آنے کا امکان ہے۔