• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حلال مصدقہ سرٹیفکیٹ معاملہ میں گرفتار کئےگئے ملزمین کو ہائی کورٹ سےمشروط ضمانت

Updated: May 15, 2024, 11:11 AM IST | Abdullah Arshad | Lucknow

ملزمین کے وکیلوں نےعدالت کو بتایا کہ ادارہ خود کسی کمپنی کی منصوعات کو سرٹیفکیٹ نہیں دیتا بلکہ کمپنی کے ذمہ دار ہی رابطہ کرکے سرٹیفکیٹ جاری کرواتے ہیں۔

Logo image of Halal Certificate Authority. Photo: INN
حلال سرٹیفکیٹ ادارہ کی علامتی تصویر۔ تصویر : آئی این این

 ممبئی میں واقع حلال کونسل آف انڈیا کے چار عہدیداروں  کو جنہیں غیر قانونی طریقہ سے کمپنیوں کو حلال مصدقہ سرٹیفکیٹ جاری کرنےاوراس سے ہونے والی آمدنی و خرچ کی تفصیلات جانچ ایجنسی کو فراہم نہ کرنے کےالزام کے تحت گرفتار کیاگیا تھا، عدالت نے مشروط ضمانت پررہا کردیا۔ انہیں اتر پردیش کی ایس ٹی ایف ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ ملزمین کی جانب سے ضمانت عرضی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھی جس پرمنگل کو جسٹس پنکج بھاٹیہ کی بنچ میں معاملہ کی سماعت ہوئی۔ حکومت کی جانب سےبنچ کے سامنے اے اے جی ونود شاہی پیش ہوئے جبکہ ملزمین کی جانب سے ایس ایم رحمانی فیضی، وکاس وکرم سنگھ، ضیا جیلانی اور فرمان علی ایڈوکیٹ نے اپنا موقف عدالت کے سامنے رکھا۔ بنچ نے دونوں کی بحث سننے کے بعد ملزمین کو مشروط ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا، بنچ نے اپنے فیصلہ میں  کہا کہ ملزمین اپنی تنظیم کونیشنل ایکریڈیٹیشن سرٹیفیکیشن باڈیز( این اے بی سی بی) میں  رجسٹریشن کرائے بغیر کسی کمپنی کو حلال مصدقہ سرٹیفکیٹ جاری نہیں  کریں  گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوپی اے ٹی ایس کی ہزیمت، ۱۱؍ مسلم نوجوانوں کی ضمانت منظور

حلال سرٹیفکیٹ معاملہ میں حلال کونسل آف انڈیا کے چار عہدیداروں مفتی طاہر ذاکر چوہان، مفتی محمد انور محمد علی خان، مولانا حبیب یوسف پٹیل اور مفتی مدثر اقبال کی جانب سے ان کے وکیلوں نے ضمانت کی عرضی داخل کی تھی جس پر منگل کو ہائی کورٹ لکھنؤ بنچ کے جسٹس پنکج بھاٹیہ کی عدالت سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ایس ٹی ایف اور حکومت کی جانب سے اے اے جی ونود شاہی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کی تنظیم گوشت کے علاوہ سبزی، مسالہ اور دیگر سامان کیلئے بھی حلال مصدقہ سرٹیفکیٹ جاری کر تی ہے، جبکہ ان کی تنظیم این اے بی سی بی میں رجسٹرڈ بھی نہیں  ہے۔ اے اے جی کا کہنا تھا کہ انکے ذریعہ جاری کئے گئے سرٹیفکیٹ کی وجہ سے دیگر کمپنیوں کی مصنوعات پر اثر پڑتا تھا، وہیں دوسری جانب ملزمین کی جانب سے بحث کرتے ہوئے وکیل وکاس وکرم سنگھ اور دیگر وکیلو ں نے بنچ کو بتایا کہ ملزمین کی تنظیم خود کسی کمپنی کی منصوعات کو سرٹیفکیٹ نہیں دیتی بلکہ کمپنی کے ذمہ دار ہی تنظیموں سے رابطہ کرکے حلال سرٹیفکیٹ جاری کراتے ہیں۔ اس سلسلہ میں ایڈوکیٹ ضیا جیلانی نے’ انقلاب‘ کو بتایا کہ بنچ نے دونوں  جانب سے پیش ہوئے وکیلوں  کی بحث سننے کے بعد ملزمین کو مشروط ضمانت دینے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ نومبر میں بازار کھالہ علاقہ میں  رہنے وال بی جے پی کے رکن شیلندر کمار شرما نے یہ مقدمہ دائر کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK