Updated: August 08, 2024, 8:19 PM IST
| Telaviv
غزہ جنگ ۱۱؍ ویں مہینے میں داخل ہوچکی ہے۔ حماس کے سیاسی سر برہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد سخت گیر لیڈر یحییٰ سنوار کو تنظیم کا قائد منتخب کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے انہیں ۷؍ اکتوبر کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں کا منصوبہ ساز بتا کر قتل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حماس کے سخت گیر سر نئے براہ یحییٰ سنوار۔ تصویر : ایکس
غزہ جنگ اپنے ۱۱؍ویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے جبکہ اسرائیل نے حماس کے نو منتخب سربرایحییٰ سنوار کو قتل کرنے کا اعلان کیا ہے،جنہیں وہ مبینہ طور پر ۷؍ اکتوبر کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں کا منصوبہ ساز تصور کرتا ہے۔یحییٰ سنوار کا انتخاب خطے میں حالات کو مزید خراب کرنے کا سبب بنے گا،سنوار کا انتخاب ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل ایران کی جانب سے تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہانیہ کو قتل کئے جانے پر انتقامی حملوں کے ممکنہ خطروں سے نبر د آزما ہے۔فوجی اڈے میں بدھ کو نیتن یاہو نے کہا کہ’’ اسرائیل نے اپنے دفاع کا تہیہ کیا ہے،ہم حملہ آور اور دفاعی دونوں صورتوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل نے مغربی کنارے سے۱۰؍ ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے
اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے منگل کو کہا تھا کہ سنوار کی تقرری نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم انہیں قتل کرکے انہیں صفحہ ہستی سے مٹا دیں اور اس تنطیم کو ہمیشہ کیلئے نابود کر دیں۔سنوار حماس کے لیڈر کی حیثیت سے ۲۰۱۷ء سے غزہ میں موجود ہیں،وہ ۷؍ اکتوبر کے اسرائیل پر ہوئے تاریخ کے شیدید ترین حملے کے بعد منظر عام پر نہیں آئے۔اسرائیل نے اسماعیل ہانیہ کے قتل پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن حزب اللہ کے کمانڈر شکر پر حملے کی تصدیق کی۔