• Sun, 29 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان: اسرائیلی بہیمانہ حملوں میں شدید جانی و مالی نقصان، حزب اللہ کی جوابی کارروائی

Updated: September 25, 2024, 12:51 PM IST | Agency | Beirut/Tel Aviv/Washington

بیروت ، وادی بقاع اور دیگر رہائشی علاقوں سے ہزاروں افراد کا محفوظ علاقوں کی طرف انخلا شروع ، لبنان بھر میں تعلیمی ادارے دو روز کے لئے بند۔اسرائیل نے دھمکایا کہ حملے جاری رہیں گے۔

One such family can be seen in the massive displacement of people from Beirut due to the attacks. Photo: INN
حملوں کے سبب بیروت سے بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کررہے ہیں، ایسا ہی ایک خاندان دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان میں ایک نیا محاذ جنگ کھول دیا ہے اور پیر کو اسرائیل نے لبنانی تنظیم حزب اللہ کے اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنانے کی آڑ میں جنوبی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ ان بہیمانہ حملوں  کے نتیجے میں ۳۵؍ بچوں اور۵۸؍ خواتین سمیت کم از کم ۴۹۲؍ افراد شہید اور۱۶۰۰؍ سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیل پر جوابی حملے کئے جارہے ہیں۔ رپورٹ  کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کی صبح لبنان کی جنوبی سرحد اور شمال میں واقع قصبوں پر متعدد فضائی حملے کیے، ان حملوں میں جنوب میں کئی قصبوں اور دیہاتوں کے مضافات اور مشرقی لبنان میں وادی بیکا کو نشانہ بنایا گیا۔ جنوبی اور مشرقی لبنان میں اسرائیلی طیاروں نے۸۰۰؍ سے زیادہ حملوں میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، اس دوران بربریت کی انتہاء دیکھنے کو ملی کہ زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولنسوں کو بھی نہ بخشا گیا۔ 
 حملوں  کے سبب ہزاروں  افراد ہجرت پر مجبور
  اسرائیل کی جانب سے خوفناک حملوں  اور مزید حملوں  کی دھمکیوں کے بعد وادی بقاع اور دیگر رہائشی علاقوں سے نقل مکانی شروع ہوگئی ہے، ہزاروں افراد نے محفوظ علاقوں کی طرف انخلا شروع کردیا ہے، جبکہ لبنان میں تعلیمی اداروں کو دو روز کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں لوگ محفوظ علاقوں کی طرف جارہے ہیں جس کے سبب دارالحکومت بیروت کی سڑکوں سمیت لبنان کے مختلف ہائی ویز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:بدلاپور کیس:انکاؤنٹر پر سوال، نیت پر شبہ، جانچ کی مانگ

حزب اللہ کےشمالی اسرائیل پر میزائل حملے
حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے شمالی اسرائیل میں دو فوجی ہوائی اڈوں، ایک اڈے اور دھماکہ خیز موادتیار کرنے والی فیکٹری کو نشانہ بناتے ہوئے۶؍میزائل حملے کئے ہیں۔ حزب اللہ کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ عفولہ شہر کے مغرب میں میگیدو عسکری ہوائی اڈے پر فادی ون اور فادی ٹو میزائلوں سے لگاتار تین بار بمباری کی گئی ہے۔ اس طرح لبنان کی سرحد سے۳۰؍کلومیٹر دور واقع ہوائی اڈے کو پہلی بار حزب اللہ نے نشانہ بنایا۔ ایک اور بیان میں کہا گیا ہے کہ رامات ڈیوڈ بیس اور ہوائی اڈے کو فادی۲؍ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، آموس بیس جو کہ اسرائیلی فوج کے شمالی علاقے میں نقل و حمل اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والا مرکزی اڈہ ہے، کو فادی ون میزائل سے نشانہ بنایا گیا، اور لبنان کی سرحد سے تقریباً ۶۰؍ کلومیٹر دور ظہرون کے علاقے میں ایک دھماکہ خیز مواد کی فیکٹری کو فادی۲؍ میزائلوں نے نشانہ بنایا ہے۔ 
اسرائیل ہولناک انتقامی کاروائی کا سامنا کرے گا: حزب اللہ
 حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا کہ ہم بتائیں  گے نہیں کہ اسرائیلی حملے کا کیسے جواب دیں  گے، یہ اب کھلی انتقامی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے تیار کردہ منصوبے اسرائیل کو خوفناک انجام تک پہنچائیں گے۔ اسرائیل کے حملے میں جاں  بحق حزب اللہ کے سرکردہ کمانڈروں میں سے ایک ابراہیم عقیل کی آخری رسومات میں شریک قاسم نے کہا کہ عقیل القدس اور فلسطین کا شہید ہے۔ حزب اللہ کسی بھی فوجی امکان کیلئے تیار ہے اسرائیل حزب اللہ کے تیار کردہ منصوبوں سے ہولناک نتائج بھگتے گا۔ 
 ہر کوئی ہمارے نشانے پر ہے:نیتن یاہو
 جنوبی اور مشرقی لبنان پر بھاری بمباری کے بعد سرحد پر اب تک کے سب سے زیادہ پرتشدد دن کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے حزب اللہ کے لیڈر حسن نصر اللہ کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ہر کسی کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ یاہو نےگزشتہ روز ایک تقریر میں دعویٰ کیاکہ حزب اللہ گھروں میں میزائل رکھ رہی ہے اور ان سے ہمیں نشانہ بنا رہی ہے ہمیں اپنے دفاع کیلئے حزب اللہ کو جواب دینا چاہیے، لبنانی عوام کواپنے گھروں سے نکل جانا چاہیے۔ 
امریکہ کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے: بائیڈن
 بائیڈن وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات میں  کہا کہ امریکہ لبنان میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کام کر رہا ہے۔ بائیڈن نے مزید کہا کہ میری ٹیم اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، اور ہم کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ 

اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ
لبنان میں  حزب اللہ سے لڑائی کے پیش نظر اسرائیل میں ایک ہفتے کیلئے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قابض صہیونی ریاست نے حماس اور حزب اللہ سے جھڑپوں کے بعد پورے ملک میں اسپیشل ہوم فرنٹ سچویشن یعنی  ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی کابینہ نے  ملک میں ’خصوصی حالات‘ نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیل میں خصوصی  حالات ایک قانونی لفظ ہے جسے ایمرجنسی کی حالت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں حکومت کو سخت قدم اٹھانے کیلئے خصوصی اختیارات مل جاتے ہیں۔ پہلے اسے۴۸؍ گھنٹے کے لیے نافذ کیا جاتا ہے،  پھر بعد میں اسے حالات کے مطابق بڑھایا جا سکتا ہے۔ تاہم مختلف میڈیا  رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے پورے ایک ہفتہ یعنی ۳۰؍ ستمبر تک کیلئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

کمانڈر علی کی شہادت کا دعویٰ جھوٹا: حزب اللہ
حزب اللہ کی جانب سے اپنے کمانڈر ’علی کرکی‘کی خیریت سے متعلق تفصیلی بیان جاری کیا گیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے بیروت میں فضائی حملے میں علی کرکی کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔اس پر حزب اللہ کی جانب سےکہا گیا کہ اس کے سینئر لیڈر اور جنوبی فرنٹ کے کمانڈر علی کرکی محفوظ ہیں اور اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
اردن نے لبنان کیلئے پروازیں معطل کر دیں
اردن کے سول ایوی ایشن ریگولیٹری کمیشن نے بڑھتی  علاقائی کشیدگی کے سبب  لبنان کیلئے پروازیں اگلے نوٹس تک معطل کر دی ہیں۔اردن کی سرکاری پیٹرا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ کمیشن نے پیر کو کہا کہ اس نے کشیدگی اور شہری ہوا بازی میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ضرورت کی وجہ سے لبنان کیلئے اردنی ایئر لائنز کی پروازیں معطل کر دی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK